نئی دہلی: عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے امانت اللہ خان کو ای ڈی نے گرفتار کر لیا ہے۔ انہیں وقف بورڈ تقرری گھوٹالہ میں پی ایم ایل اے کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔ ای ڈی نے تقریباً 9 گھنٹے کی پوچھ گچھ کے بعد اسے گرفتار کیا۔ سپریم کورٹ کے حکم کے بعد جمعرات (18 اپریل) کو ایم ایل اے امانت اللہ خان پوچھ گچھ کے لیے ای ڈی کے سامنے پیش ہوئے۔
امانت اللہ خان پر دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین کے طور پر 32 لوگوں کو غیر قانونی طور پر بھرتی کرنے کا الزام ہے۔ اس کے ساتھ انہوں نے غیر قانونی طور پر دہلی وقف بورڈ کی کئی جائیدادیں کرایہ پر دی ہیں۔ یہ بھی الزام لگایا گیا ہے کہ اس نے دہلی وقف بورڈ کے فنڈز کا غلط استعمال کیا ہے۔ دہلی وقف بورڈ کے اس وقت کے سی ای او نے اس طرح کی غیر قانونی بھرتیوں کے خلاف بیان جاری کیا تھا۔
اس معاملے میں اینٹی کرپشن بیورو (اے سی بی) نے ستمبر 2022 میں امانت اللہ خان سے پوچھ گچھ کی تھی۔ اس کی بنیاد پر اے سی بی نے چار مقامات پر چھاپے مارے، جہاں سے تقریباً 24 لاکھ روپے نقد برآمد ہوئے۔ اس کے علاوہ دو غیر قانونی اور بغیر لائسنس پستول، کارتوس اور گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا۔
اس کے بعد امانت اللہ کے خلاف شواہد اور قابل اعتراض مواد ملنے پر اسے گرفتار کر لیا گیا۔ بعد میں اسے 28 دسمبر 2022 کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا-
امانت اللہ خان صبح تقریباً 11 بجے ای ڈی کے دفتر پہنچے تھے جس کے بعد سے ہی تفتیش جاری تھی اور آخر میں امانت اللہ خان کو گرفتار کرلیا گیا. گذشتہ روز ہی سپریم کورٹ نے امانت اللہ خان کو جانچ ایجنسی ای ڈی کے سامنے پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔