ETV Bharat / bharat

رمضان میں زکوٰۃ کی اہمیت - Importance of Zakat in Ramadan

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Mar 23, 2024, 5:51 PM IST

Updated : Mar 23, 2024, 8:07 PM IST

Importance of Zakat in Ramadan برکتوں، رحمتوں، عظمتوں اور بڑی شان والا مہینہ یعنی رمضان کا مہینہ اسلامی کلینڈر کا نواں مہینہ ہے جو سارے مہینوں سے افضل ہے۔ اس ماہ میں اللہ تعالیٰ نے اپنے حبیب پر قرآن پاک نازل فرمایا اور ساتھ ہی روزے بھی فرض کیے جس کے سبب اس کی عظمت اور بڑھ جاتی ہے۔

رمضان میں ذکات کی اہمیت
رمضان میں ذکات کی اہمیت
رمضان میں ذکات کی اہمیت

حیدرآباد: رونقِ رمضان پروگرام میں آج کے عنوان کے حوالے سے سرینگر کے مفتی اعجاز الحسن بانڈے قاسمی صاحب نے زکوٰۃ کے عنوان سے روشنی ڈالی۔ انہوں نے فرمایا کہ رمضان میں زکوٰۃ کی بہت اہمیت ہے۔ ہر ایک مومن کی جو صاحبِ استطاعت ہے اس پر زکوٰۃ فرض ہو جاتی ہے۔ اپنے مال و دولت سے صرف ڈھائی فیصد حصہ مستحقین کو دینا چائیے۔ آٹھ قسم کے لوگ ہیں جن کا تذکرہ اللہ تعالیٰ نے سورۃ توبہ میں کیا ہے۔

اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں " زکوٰۃ کے اصل حقدار غرباء و مساکین ہیں۔ زکات ہم بھائی بہنوں کو، چچا، چچی کو۔ پھوپھا، پھوپھی، خالہ، خالو، ماموں، مُمانی وغیرہ کو دے سکتے ہیں۔ زکوٰۃ ہم ان کو نہیں دے سکتے ہیں جن سے ہم پیدا ہوئے ہیں جیسے، والدین، نانا، نانی، داد، دادی۔ یا پھر وہ لوگ جو پم سے پیدا ہیں جیسے، بیٹا، بیٹی، پوتا پوتی، ناتی، نواسے وغیرہ وغیرہ۔

مفتی صاحب نے بتایا کہ اس ماہ میں ہم کو اللہ کا قرب حاصل کرنا چاہئے۔ عبادات دو طریقے بہت معروف ہیں ایک وہ جس میں ہم جسمانی طور پر عبادت کرتے ہیں اور دوسری وہ جس میں ہمارا مال استعمال ہوتا ہے اسے ہم عبادتِ مالیہ کہتے ہیں۔جیسے زکوٰۃ۔ یہ ایسی عبادات ہیں جس بندہ اللہ کا قرب حاصل کرتا ہے۔ ہم ان عبادات کے ذریعہ اللہ کا قرب حاصل کرکے جنّت کے حقدار بن سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

رمضان میں ذکات کی اہمیت

حیدرآباد: رونقِ رمضان پروگرام میں آج کے عنوان کے حوالے سے سرینگر کے مفتی اعجاز الحسن بانڈے قاسمی صاحب نے زکوٰۃ کے عنوان سے روشنی ڈالی۔ انہوں نے فرمایا کہ رمضان میں زکوٰۃ کی بہت اہمیت ہے۔ ہر ایک مومن کی جو صاحبِ استطاعت ہے اس پر زکوٰۃ فرض ہو جاتی ہے۔ اپنے مال و دولت سے صرف ڈھائی فیصد حصہ مستحقین کو دینا چائیے۔ آٹھ قسم کے لوگ ہیں جن کا تذکرہ اللہ تعالیٰ نے سورۃ توبہ میں کیا ہے۔

اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں " زکوٰۃ کے اصل حقدار غرباء و مساکین ہیں۔ زکات ہم بھائی بہنوں کو، چچا، چچی کو۔ پھوپھا، پھوپھی، خالہ، خالو، ماموں، مُمانی وغیرہ کو دے سکتے ہیں۔ زکوٰۃ ہم ان کو نہیں دے سکتے ہیں جن سے ہم پیدا ہوئے ہیں جیسے، والدین، نانا، نانی، داد، دادی۔ یا پھر وہ لوگ جو پم سے پیدا ہیں جیسے، بیٹا، بیٹی، پوتا پوتی، ناتی، نواسے وغیرہ وغیرہ۔

مفتی صاحب نے بتایا کہ اس ماہ میں ہم کو اللہ کا قرب حاصل کرنا چاہئے۔ عبادات دو طریقے بہت معروف ہیں ایک وہ جس میں ہم جسمانی طور پر عبادت کرتے ہیں اور دوسری وہ جس میں ہمارا مال استعمال ہوتا ہے اسے ہم عبادتِ مالیہ کہتے ہیں۔جیسے زکوٰۃ۔ یہ ایسی عبادات ہیں جس بندہ اللہ کا قرب حاصل کرتا ہے۔ ہم ان عبادات کے ذریعہ اللہ کا قرب حاصل کرکے جنّت کے حقدار بن سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

Last Updated : Mar 23, 2024, 8:07 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.