حیدرآباد: رونقِ رمضان پروگرام میں آج کے عنوان کے حوالے سے سرینگر کے مفتی اعجاز الحسن بانڈے قاسمی صاحب نے زکوٰۃ کے عنوان سے روشنی ڈالی۔ انہوں نے فرمایا کہ رمضان میں زکوٰۃ کی بہت اہمیت ہے۔ ہر ایک مومن کی جو صاحبِ استطاعت ہے اس پر زکوٰۃ فرض ہو جاتی ہے۔ اپنے مال و دولت سے صرف ڈھائی فیصد حصہ مستحقین کو دینا چائیے۔ آٹھ قسم کے لوگ ہیں جن کا تذکرہ اللہ تعالیٰ نے سورۃ توبہ میں کیا ہے۔
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں " زکوٰۃ کے اصل حقدار غرباء و مساکین ہیں۔ زکات ہم بھائی بہنوں کو، چچا، چچی کو۔ پھوپھا، پھوپھی، خالہ، خالو، ماموں، مُمانی وغیرہ کو دے سکتے ہیں۔ زکوٰۃ ہم ان کو نہیں دے سکتے ہیں جن سے ہم پیدا ہوئے ہیں جیسے، والدین، نانا، نانی، داد، دادی۔ یا پھر وہ لوگ جو پم سے پیدا ہیں جیسے، بیٹا، بیٹی، پوتا پوتی، ناتی، نواسے وغیرہ وغیرہ۔
مفتی صاحب نے بتایا کہ اس ماہ میں ہم کو اللہ کا قرب حاصل کرنا چاہئے۔ عبادات دو طریقے بہت معروف ہیں ایک وہ جس میں ہم جسمانی طور پر عبادت کرتے ہیں اور دوسری وہ جس میں ہمارا مال استعمال ہوتا ہے اسے ہم عبادتِ مالیہ کہتے ہیں۔جیسے زکوٰۃ۔ یہ ایسی عبادات ہیں جس بندہ اللہ کا قرب حاصل کرتا ہے۔ ہم ان عبادات کے ذریعہ اللہ کا قرب حاصل کرکے جنّت کے حقدار بن سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: