حیدرآباد: رونقِ رمضان پروگرام میں آج کے عنوان کے حوالے سے مولانا محمد ساجد رشیدی صاحب (صدر،آل انڈیا امام ایسوسی ایشن) نے زکوٰۃ اور فطرہ کی اہمیت کے عنوان پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے فرمایا کہ رمضان میں زکوٰۃ کے ساتھ ساتھ فطرہ کی بھی بہت اہمیت ہے۔ ہر ایک مومن کی جو صاحبِ استطاعت ہے اس پر زکوٰۃ فرض ہو جاتی ہے۔
زکوٰۃ کے لئے حکم یہ ہے کہ اپنے مال و دولت سے صرف ڈھائی فیصد حصہ مستحقین کو دیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ فطرہ غریبوں کا حصہ ہے، عید کی نماز سے پہلے پہلے ہم کو فطرہ ادا کردینا چائیے تاکہ غربأ و مساکین بھی اچھی طرح عید منا سکیں۔
اللہ تعالیٰ فرماتا ہے " ذکات کے اصل حقدار غرباء و مساکین ہیں۔ زکات ہم بھائی بہنوں کو، چچا، چچی کو۔ پھوپھا، پھوپھی، خالہ، خالو، ماموں، مُمانی وغیرہ کو دے سکتے ہیں۔
ذکات ہم ان کو نہیں دے سکتے ہیں جن سے ہم پیدا ہوئے ہیں جیسے، والدین، نانا، نانی، داد، دادی۔ یا پھر وہ لوگ جو ہم سے پیدا ہیں جیسے، بیٹا، بیٹی، پوتا پوتی، ناتی، نواسے وغیرہ وغیرہ۔
مولانا محمد ساجد رشیدی صاحب نے بتایا کہ اس ماہ میں ہم کو اللہ کا قرب حاصل کرنا چاہئے۔ بچے ہوئے اور آنے والے وقت میں ہمیں خوب عبادت کرنا چاہئے۔
اللہ نے جو ہم کو یہ طاق راتیں دی ہیں ان کا ہم صحیح اہتمام کریں اور کسی ایک رات تک محدود نہ رہ کر تمام طاق راتوں میں ہم کو عبادت کرنا چاہئے اور اپنے صغیرہ و کبیرہ گناہ معاف کروا لینا چاہئیے۔ بے شک اللہ تعالیٰ معاف کرنے والا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: