ETV Bharat / bharat

ڈاکٹروں کی ملک گیر ہڑتال شروع، 24 گھنٹے تک غیر ایمرجنسی طبی خدمات بند رکھنے کا اعلان - IMA strike - IMA STRIKE

انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن (آئی ایم اے) نے کولکاتا ٹرینی ڈاکٹر کے ریپ اور قتل معاملے میں فوری کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے ڈاکٹروں کی ملک گیر 24 گھنٹے کی ہڑتال شروع کر دی ہے۔ اس دوران ملک بھر میں ڈاکٹرز ہڑتال کریں گے۔ آج کوئی او پی ڈی نہیں ہوگی۔

IMA strike
انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن کی ملک گیر اسٹرائیک (Photo: ANI)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 17, 2024, 7:38 AM IST

Updated : Aug 17, 2024, 10:21 AM IST

نئی دہلی: انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن (آئی ایم اے) نے کولکاتا میں ٹرینی ڈاکٹر کی عصمت ریزی اور وحشیانہ قتل کے معاملے میں انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے ہندوستان بھر میں 24 گھنٹے کی ہڑتال کی کال دی ہے۔ آئی ایم اے نے جمعہ کو مطالبہ کیا کہ تمام اسپتالوں کا سیکورٹی پروٹوکول کسی بھی ہوائی اڈے سے کم نہیں ہونا چاہیے۔

آئی ایم اے نے کہا کہ ہسپتالوں کو لازمی حفاظتی حقوق کے ساتھ محفوظ زون قرار دینا پہلا قدم ہے۔ آئی ایم اے کے قومی صدر آر وی اشوکن نے کہا کہ سی سی ٹی وی، سیکورٹی اہلکاروں کی تعیناتی اور پروٹوکول کی پیروی کی جانی چاہیے۔

آئی ایم اے نے ملک میں تمام ڈاکٹروں کی خدمات 24 گھنٹے کے لیے بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ وہ کس فیلڈ سے آتے ہیں۔ اشوکن نے کہا کہ ہنگامی اور حادثاتی معاملات کو سنبھالا جائے گا۔ او پی ڈی نہیں ہوگی۔ کوئی اختیاری سرجری نہیں ہوگی۔ ہڑتال ہفتہ (17 اگست) کی صبح 6 بجے شروع ہوگی اور اتوار (18 اگست) کی صبح 6 بجے ختم ہوگی۔

ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آئی ایم اے کے صدر نے کہا کہ ڈاکٹروں اور اسپتالوں پر تشدد کو قبول کرنے میں ہچکچاہٹ کو پالیسی کی سطح پر تبدیل کرنا ہوگا۔ اشوکن نے کہا کہ متاثرہ کے لیے 36 گھنٹے کی ڈیوٹی اور آرام کرنے کے لیے محفوظ جگہوں کی کمی اور مناسب ریسٹ رومز کے لیے رہائشی ڈاکٹروں کے کام کرنے اور رہنے کے حالات میں زبردست تبدیلی کی ضرورت ہے۔ آئی ایم اے نے جرم کی محتاط اور پیشہ ورانہ تحقیقات اور مقررہ وقت میں انصاف کی فراہمی کا بھی مطالبہ کیا۔

اشوکن نے کہا کہ توڑ پھوڑ کرنے والے غنڈوں کو پہچانیں اور انہیں سخت سزا دیں۔ متاثرہ خاندان کو ان کے ساتھ کیے گئے ظلم کے مطابق مناسب اور باعزت معاوضہ دیا جانا چاہیے۔ یہ کہتے ہوئے کہ آر جی کار واقعے نے اسپتال میں تشدد کے دو پہلوؤں کو سامنے لایا ہے۔

آئی ایم اے کی 24 گھنٹے کی ہڑتال کی کال کی حمایت کرتے ہوئے دہلی میونسپل کارپوریشن ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (ایم سی ڈی اے) نے کہا کہ اگر متعلقہ انتظامیہ اور حکومت نے احتجاج کرنے والے ڈاکٹروں کے مطالبات کو پورا نہیں کیا، تو ایم سی ڈی اے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنے پر مجبور ہو جائے گا۔ آئی ایم اے اور دیگر طبی انجمنوں کی طرف سے بلائی گئی کسی بھی ہڑتال میں شرکت کریں۔

ایم سی ڈی اے کے صدر ڈاکٹر آر آر گوتم نے کہا کہ ڈاکٹرز کے خلاف تشدد بلاجواز اور ناپسندیدہ ہے اور انتظامیہ اور حکومت کا فرض ہے کہ وہ تمام ڈاکٹروں کو کام کرنے کا محفوظ ماحول فراہم کرے۔ انہوں نے کہا کہ ایم سی ڈی اے متاثرہ کے خاندان کے ساتھ کھڑا ہے اور احتجاج کرنے والے ڈاکٹروں کی اپنی غیر متزلزل اور غیر مشروط حمایت کرتا ہے۔ اسی لیے ایم سی ڈی اے نے ڈاکٹروں کی حمایت میں آج سے کالے بیج لگا کر احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

آر جی کار اسپتال میں توڑ پھوڑ معاملے پر ممتا بنرجی نے کہا، بی جے پی اور بائیں بازو کی جماعتیں کر رہی کھیلا

کولکاتا ڈاکٹر ریپ قتل معاملہ: مشتعل مظاہرین کی اسپتال میں توڑ پھوڑ، پولیس پر پتھراؤ

نئی دہلی: انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن (آئی ایم اے) نے کولکاتا میں ٹرینی ڈاکٹر کی عصمت ریزی اور وحشیانہ قتل کے معاملے میں انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے ہندوستان بھر میں 24 گھنٹے کی ہڑتال کی کال دی ہے۔ آئی ایم اے نے جمعہ کو مطالبہ کیا کہ تمام اسپتالوں کا سیکورٹی پروٹوکول کسی بھی ہوائی اڈے سے کم نہیں ہونا چاہیے۔

آئی ایم اے نے کہا کہ ہسپتالوں کو لازمی حفاظتی حقوق کے ساتھ محفوظ زون قرار دینا پہلا قدم ہے۔ آئی ایم اے کے قومی صدر آر وی اشوکن نے کہا کہ سی سی ٹی وی، سیکورٹی اہلکاروں کی تعیناتی اور پروٹوکول کی پیروی کی جانی چاہیے۔

آئی ایم اے نے ملک میں تمام ڈاکٹروں کی خدمات 24 گھنٹے کے لیے بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ وہ کس فیلڈ سے آتے ہیں۔ اشوکن نے کہا کہ ہنگامی اور حادثاتی معاملات کو سنبھالا جائے گا۔ او پی ڈی نہیں ہوگی۔ کوئی اختیاری سرجری نہیں ہوگی۔ ہڑتال ہفتہ (17 اگست) کی صبح 6 بجے شروع ہوگی اور اتوار (18 اگست) کی صبح 6 بجے ختم ہوگی۔

ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آئی ایم اے کے صدر نے کہا کہ ڈاکٹروں اور اسپتالوں پر تشدد کو قبول کرنے میں ہچکچاہٹ کو پالیسی کی سطح پر تبدیل کرنا ہوگا۔ اشوکن نے کہا کہ متاثرہ کے لیے 36 گھنٹے کی ڈیوٹی اور آرام کرنے کے لیے محفوظ جگہوں کی کمی اور مناسب ریسٹ رومز کے لیے رہائشی ڈاکٹروں کے کام کرنے اور رہنے کے حالات میں زبردست تبدیلی کی ضرورت ہے۔ آئی ایم اے نے جرم کی محتاط اور پیشہ ورانہ تحقیقات اور مقررہ وقت میں انصاف کی فراہمی کا بھی مطالبہ کیا۔

اشوکن نے کہا کہ توڑ پھوڑ کرنے والے غنڈوں کو پہچانیں اور انہیں سخت سزا دیں۔ متاثرہ خاندان کو ان کے ساتھ کیے گئے ظلم کے مطابق مناسب اور باعزت معاوضہ دیا جانا چاہیے۔ یہ کہتے ہوئے کہ آر جی کار واقعے نے اسپتال میں تشدد کے دو پہلوؤں کو سامنے لایا ہے۔

آئی ایم اے کی 24 گھنٹے کی ہڑتال کی کال کی حمایت کرتے ہوئے دہلی میونسپل کارپوریشن ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (ایم سی ڈی اے) نے کہا کہ اگر متعلقہ انتظامیہ اور حکومت نے احتجاج کرنے والے ڈاکٹروں کے مطالبات کو پورا نہیں کیا، تو ایم سی ڈی اے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنے پر مجبور ہو جائے گا۔ آئی ایم اے اور دیگر طبی انجمنوں کی طرف سے بلائی گئی کسی بھی ہڑتال میں شرکت کریں۔

ایم سی ڈی اے کے صدر ڈاکٹر آر آر گوتم نے کہا کہ ڈاکٹرز کے خلاف تشدد بلاجواز اور ناپسندیدہ ہے اور انتظامیہ اور حکومت کا فرض ہے کہ وہ تمام ڈاکٹروں کو کام کرنے کا محفوظ ماحول فراہم کرے۔ انہوں نے کہا کہ ایم سی ڈی اے متاثرہ کے خاندان کے ساتھ کھڑا ہے اور احتجاج کرنے والے ڈاکٹروں کی اپنی غیر متزلزل اور غیر مشروط حمایت کرتا ہے۔ اسی لیے ایم سی ڈی اے نے ڈاکٹروں کی حمایت میں آج سے کالے بیج لگا کر احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

آر جی کار اسپتال میں توڑ پھوڑ معاملے پر ممتا بنرجی نے کہا، بی جے پی اور بائیں بازو کی جماعتیں کر رہی کھیلا

کولکاتا ڈاکٹر ریپ قتل معاملہ: مشتعل مظاہرین کی اسپتال میں توڑ پھوڑ، پولیس پر پتھراؤ

Last Updated : Aug 17, 2024, 10:21 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.