رانچی: جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے رہنما چمپائی سورین نے بدھ کے روز گورنر سی پی رادھا کرشنن سے ملاقات کی اور جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ کی حیثیت سے استعفیٰ دے دیا۔
جس سے ان کی پارٹی کے ساتھی ہیمنت سورین کے لیے دوسری بار جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ کے طور پر واپس آنے کا راستہ ہموار ہوگیا۔ اس کے فوراً بعد ہیمنت سورین نے گورنر کو اتحادی شراکت داروں کا حمایتی خط سونپتے ہوئے ریاست میں حکومت سازی کا دعویٰ بھی پیش کردیا۔
واضح رہے کہ چمپائی سورین نے ہیمنت سورین کی گرفتاری کے بعد 2 فروری کو جھارکھنڈ کے 12ویں وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لیا تھا۔ اب ہیمنت سورین جھارکھنڈ کے 13ویں وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لینے والے ہیں۔
اس سے قبل انڈیا اتحاد کے لیڈروں اور ایم ایل ایز نے چمپائی سورین کی رہائش گاہ پر ایک میٹنگ کے دوران ہیمنت سورین کو جے ایم ایم لیجسلیچر پارٹی لیڈر کے طور پر منتخب کرنے کا متفقہ طور پر فیصلہ کیا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ ہیمنت سورین کو تقریباً پانچ ماہ کے بعد 28 جون کو جیل سے رہا کیا گیا، جب ہائی کورٹ نے انہیں مبینہ زمین گھوٹالے سے منسلک منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت دے دی تھی۔ انہوں نے 31 جنوری کو اپنی گرفتاری سے کچھ دیر قبل وزیراعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ ان کی جگہ پارٹی کے سینئر لیڈر چمپائی سورین نے 2 فروری کو چیف منسٹر کے طور پر حلف لیا۔
29 جون کو جب سابق وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین زمین گھوٹالے کے معاملے میں باقاعدہ ضمانت پر جیل سے باہر آئے تو سابق وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کے رویے سے ایسا لگ رہا تھا کہ جھارکھنڈ میں کچھ بڑا ہونے والا ہے۔
ان کی ہدایت پر یکم جولائی کو انڈیا اتحاد کے تمام اتحادیوں سے کہا گیا کہ وہ کسی بھی حالت میں 3 جولائی کو ہونے والے اجلاس میں شرکت کریں۔ یہی وجہ تھی کہ چمپائی سورین کا 2 جولائی کو تجویز کردہ دمکا کا دورہ منسوخ کر دیا گیا۔ ان کے 3 جولائی کو ہونے والے تمام پروگرام بھی منسوخ کر دیے گئے۔
اقتدار کی تبدیلی کی قیاس آرائیوں پر جے ایم ایم کے زیادہ تر لیڈر آف دی ریکارڈ کہہ رہے تھے کہ ہیمنت سورین ایسا قدم نہیں اٹھائیں گے۔ کیونکہ اگر ایسا ہوا تو ریاست کے لوگوں میں غلط پیغام جائے گا۔ تاہم سورین خاندان کو قریب سے جاننے والے ماہرین میں یہ بحث تھی کہ باقاعدہ ضمانت ملنے سے ایک مختلف پیغام گیا ہے۔
ہیمنت سورین لوگوں کو بتائیں گے کہ انہیں جھوٹے مقدمے میں 5 ماہ تک جیل میں رکھا گیا تھا۔ انہیں وزیر اعلیٰ کا عہدہ چھوڑنے پر مجبور کیا گیا۔ ریاست میں عدم استحکام سے بچنے کے لیے انہیں چمپائی سورین کو وزیراعلیٰ بنانا پڑا۔
وہ لوگوں کو بتائیں گے کہ ان کی قیادت میں عظیم اتحاد کو 2019 کے انتخابات میں اکثریت ملی ہے۔ اب وہ وزیر اعلیٰ رہتے ہوئے باقی وعدوں کو پورا کرنے پر اصرار کریں گے۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ چمپائی سورین کب وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دینے راج بھون پہنچتے ہیں۔ اس بات پر بھی نظر ہوگی کہ ہیمنت سورین کی قیادت میں بننے والی نئی کابینہ میں کسی نئے چہرے کو جگہ ملے گی یا نہیں؟
یہ بھی پڑھیں:
ہیمنت سورین کو ای ڈی نے کیا گرفتار، وزیراعلی کے عہدے سے استعفیٰ