ETV Bharat / bharat

راہل گاندھی برطانوی شہری ہیں یا نہیں؟ ہائی کورٹ نے مرکزی حکومت سے سوال کا جواب طلب کرلیا - Rahul Gandhi citizenship

رائے بریلی کے رکن پارلیمنٹ اور کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کی دوہری شہریت کے معاملے میں سی بی آئی انکوائری کا مطالبہ کرنے والی ایک پی آئی ایل پر بدھ کو الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ میں سماعت ہوئی۔

Etv Bharat
Etv Bharat (Etv Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 26, 2024, 10:38 AM IST

لکھنؤ: رائے بریلی کے رکن پارلیمنٹ اور کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کی دوہری شہریت کی سی بی آئی انکوائری کا مطالبہ کرنے والی الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ میں دائر مفاد عامہ کی عرضی پر بدھ کو سماعت ہوئی۔ ہائی کورٹ نے شہریت قانون 1955 کے تحت مرکزی حکومت کی مجاز اتھارٹی سے اس سلسلہ میں شکایت پر کی گئی کارروائی کی تفصیلات طلب کی ہیں۔ عدالت کا یہ حکم کرناٹک بی جے پی کارکن ایس وگنیش سشیر کی جانب سے داخل کی گئی عرضی کے بعد سامنے آیا۔

سماعت کے دوران ہائی کورٹ کے جسٹس راجن رائے اور جسٹس اوم پرکاش شکلا کی بنچ نے کہا کہ ہم سب سے پہلے حکومت ہند کا فیصلہ جاننا چاہیں گے کہ اس سلسلہ میں شکایت کے بعد کیا کاروائی کی گئی؟ ایڈیشنل سالیسٹر (اے ایس جی) سوریہ بھن پانڈے کو اس معاملے میں مرکزی وزارت داخلہ سے معلومات حاصل کرنے کی ہدایت دی گئی۔ کیس کی اگلی سماعت 30 ستمبر کو ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: راہل گاندھی شہریت معاملہ: سپریم کورٹ نے عرضی خارج کی

دراصل، گزشتہ جولائی کے دوران ہائی کورٹ نے اسی درخواست گزار کی عرضی کو یہ کہتے ہوئے مسترد کر دیا تھا کہ اگر درخواست گزار چاہے تو وہ شہریت قانون کے تحت مجاز اتھارٹی سے شکایت کرسکتا ہے۔ درخواست گزار ایس وگنیش سشیر کے مطابق، ان کے پاس اس بات کے ثبوت ہیں کہ رائے بریلی کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی برطانوی شہری ہیں، جس کی وجہ سے وہ الیکشن لڑنے کے لیے نااہل ہیں۔ ایسے میں ان کا الیکشن منسوخ ہونا چاہیے۔ سشیر کے مطابق جب مجاز اتھارٹی کو دو مرتبہ شکایت کرنے کے بعد بھی کوئی کارروائی نہیں کی گئی تو انہوں نے دوبارہ عدالت کا رخ کیا، جس کے بعد بدھ کو سماعت کے دوران ایس وگنیش سشیر ذاتی طور پر ہائی کورٹ میں پیش ہوئے۔ سشیر نے معاملے کی سی بی آئی انکوائری کا مطالبہ کیا ہے۔

لکھنؤ: رائے بریلی کے رکن پارلیمنٹ اور کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کی دوہری شہریت کی سی بی آئی انکوائری کا مطالبہ کرنے والی الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ میں دائر مفاد عامہ کی عرضی پر بدھ کو سماعت ہوئی۔ ہائی کورٹ نے شہریت قانون 1955 کے تحت مرکزی حکومت کی مجاز اتھارٹی سے اس سلسلہ میں شکایت پر کی گئی کارروائی کی تفصیلات طلب کی ہیں۔ عدالت کا یہ حکم کرناٹک بی جے پی کارکن ایس وگنیش سشیر کی جانب سے داخل کی گئی عرضی کے بعد سامنے آیا۔

سماعت کے دوران ہائی کورٹ کے جسٹس راجن رائے اور جسٹس اوم پرکاش شکلا کی بنچ نے کہا کہ ہم سب سے پہلے حکومت ہند کا فیصلہ جاننا چاہیں گے کہ اس سلسلہ میں شکایت کے بعد کیا کاروائی کی گئی؟ ایڈیشنل سالیسٹر (اے ایس جی) سوریہ بھن پانڈے کو اس معاملے میں مرکزی وزارت داخلہ سے معلومات حاصل کرنے کی ہدایت دی گئی۔ کیس کی اگلی سماعت 30 ستمبر کو ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: راہل گاندھی شہریت معاملہ: سپریم کورٹ نے عرضی خارج کی

دراصل، گزشتہ جولائی کے دوران ہائی کورٹ نے اسی درخواست گزار کی عرضی کو یہ کہتے ہوئے مسترد کر دیا تھا کہ اگر درخواست گزار چاہے تو وہ شہریت قانون کے تحت مجاز اتھارٹی سے شکایت کرسکتا ہے۔ درخواست گزار ایس وگنیش سشیر کے مطابق، ان کے پاس اس بات کے ثبوت ہیں کہ رائے بریلی کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی برطانوی شہری ہیں، جس کی وجہ سے وہ الیکشن لڑنے کے لیے نااہل ہیں۔ ایسے میں ان کا الیکشن منسوخ ہونا چاہیے۔ سشیر کے مطابق جب مجاز اتھارٹی کو دو مرتبہ شکایت کرنے کے بعد بھی کوئی کارروائی نہیں کی گئی تو انہوں نے دوبارہ عدالت کا رخ کیا، جس کے بعد بدھ کو سماعت کے دوران ایس وگنیش سشیر ذاتی طور پر ہائی کورٹ میں پیش ہوئے۔ سشیر نے معاملے کی سی بی آئی انکوائری کا مطالبہ کیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.