ETV Bharat / bharat

حکومت بینک کھاتوں کو سیل کرکے مالی دہشت گردی پھیلا رہی ہے: کانگریس - کے سی وینوگوپال

Kharge on Sealing Bank Accounts کھڑگے نے کہا، "خودمختار مودی حکومت جبراً وصولی اور مالیاتی دہشت گردی کے ذریعے جمہوریت پر قبضہ کر رہی ہے۔ اس نے کانگریس کو چندے میں سے ملے 65 کروڑ روپے منتقل کرنے کے لئے نیشنلائزڈ بینکوں کو دھوکہ دیا اور اسے انکم ٹیکس کے ذریعے ضبط کرلیا۔

ملکارجن کھڑگے
ملکارجن کھڑگے
author img

By UNI (United News of India)

Published : Feb 22, 2024, 6:45 PM IST

نئی دہلی: کانگریس نے جمعرات کو کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت عام انتخابات سے قبل اپوزیشن جماعتوں کے بینک کھاتوں کو سیل کر کے ملک میں مالی دہشت گردی پھیلا رہی ہے اور جمہوریت کا گلا گھونٹا جا رہا ہے۔

کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے، پارٹی کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال، خزانچی اجے ماکن، کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے انچارج جے رام رمیش اور یوتھ کانگریس صدر سرینواس وی بی نے پارٹی کے بینک کھاتوں کو سیل کرکے رقم نکالنے کی کارروائی کو جبراً وصولی قرار دیا اور کہا کہ اگر حکومت انکم ٹیکس کو بہانہ بناکر کانگریس کے کھاتوں کو سیل کرتی ہے تو اسے بتایا چاہیے کہ کیا بی جے پی نے کبھی انکم ٹیکس ادا کیا ہے اور اگر نہیں کیا تو اس کے کھاتوں کو سیل کیوں نہیں کیا جا رہا ہے۔

کھڑگے نے کہا، "خودمختار مودی حکومت جبراً وصولی اور مالیاتی دہشت گردی کے ذریعے جمہوریت پر قبضہ کر رہی ہے۔ اس نے کانگریس کو چندے میں سے ملے 65 کروڑ روپے منتقل کرنے کے لئے نیشنلائزڈ بینکوں کو دھوکہ دیا اور اسے انکم ٹیکس کے ذریعے ضبط کرلیا۔ سوال یہ ہے کہ کیا بی جے پی نے کبھی انکم ٹیکس ادا کیا؟ بی جے پی کو کم از کم 30 فرموں سے عطیہ ملا کیونکہ اس نے ان پر چھاپے مارنے کے لیے سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی)، آئی ٹی، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کا غلط استعمال کیا تھا۔ رپورٹس سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ان میں سے کچھ کمپنیوں نے تلاشی کے بعد کے مہینوں میں بی جے پی کو خطیر رقم دی۔

انہوں نے کہا، ’’ایک طرف مودی حکومت کانگریس کو عطیہ میں ملی عوام کی محنت کی کمائی کو چوری کرنا چاہتی ہے اور دوسری طرف وہ عطیات کا ایک بڑا حصہ ہڑپنے کے لئے ای ڈی، سی بی آئی، آئی ٹی وغیرہ کے ذریعے کارپوریٹ کمپنیوں کو دھمکی دیتی ہے۔ اپوزیشن کولوٹنے اور بی جے پی کا خزانہ بھرنے کے لئے عطیہ دہندگان کو بلیک میل کرنا جمہوریت کے لیے ایک تاریک مرحلہ ہے۔ ہم اپنی پوری طاقت سے یہ جنگ لڑیں گے۔ ہم قانونی اور عوامی عدالت میں بھی لڑیں گے۔"

دریں اثنا، مسٹر وینوگوپال اور مسٹر ماکن نے جمعرات کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا، "یہ واضح طور پر بی جے پی حکومت کی طرف سے کانگریس پارٹی پر مسلط کی گئی مالی دہشت گردی ہے۔ بینکوں سے موصول ہونے والی تازہ ترین معلومات کے مطابق، حکومت نے بینکوں کو تقریباً 500 کروڑ روپے ٹرانسفرکرنے کے لئے مجبورکیا۔ حکومت نے ہمارے ڈپازٹس سے 65.89 کروڑ روپے نکال لیے ہیں اور یہ رقم کانگریس، یوتھ کانگریس اور این ایس یو آئی کی ہے۔ بی جے پی کے برعکس یہ رقم پارٹی کے عام کارکنوں سے لی گئی ہے۔ پارلیمانی انتخابات سے عین قبل اس کا کیا مطلب ہے۔ وہ بنیادی طور پر بینک سے ہمارا پیسہ چوری کر رہے ہیں۔"

یہ بھی پڑھیں: بینکوں نے کانگریس کے کھاتوں سے 65 کروڑ روپے منتقل کیے: ماکن


انہوں نے کہا، "مودی حکومت اور انکم ٹیکس حکام نے کانگریس کے بینک کھاتوں سے کروڑوں کی چوری کے معاملے میں انکم ٹیکس اپیلیٹ ٹریبونل میں درخواست دائر کی تھی، جس کی سماعت 21 فروری کو ہونی تھی۔ لیکن سماعت سے ایک دن پہلے انکم ٹیکس حکام نے بینک کی شاخوں پر چھاپے مارے، انہیں دھمکی دی اور ڈیمانڈ ڈرافٹ کے ذریعے 65.8 کروڑ روپے وصول لئے۔

یواین آئی۔

نئی دہلی: کانگریس نے جمعرات کو کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت عام انتخابات سے قبل اپوزیشن جماعتوں کے بینک کھاتوں کو سیل کر کے ملک میں مالی دہشت گردی پھیلا رہی ہے اور جمہوریت کا گلا گھونٹا جا رہا ہے۔

کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے، پارٹی کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال، خزانچی اجے ماکن، کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے انچارج جے رام رمیش اور یوتھ کانگریس صدر سرینواس وی بی نے پارٹی کے بینک کھاتوں کو سیل کرکے رقم نکالنے کی کارروائی کو جبراً وصولی قرار دیا اور کہا کہ اگر حکومت انکم ٹیکس کو بہانہ بناکر کانگریس کے کھاتوں کو سیل کرتی ہے تو اسے بتایا چاہیے کہ کیا بی جے پی نے کبھی انکم ٹیکس ادا کیا ہے اور اگر نہیں کیا تو اس کے کھاتوں کو سیل کیوں نہیں کیا جا رہا ہے۔

کھڑگے نے کہا، "خودمختار مودی حکومت جبراً وصولی اور مالیاتی دہشت گردی کے ذریعے جمہوریت پر قبضہ کر رہی ہے۔ اس نے کانگریس کو چندے میں سے ملے 65 کروڑ روپے منتقل کرنے کے لئے نیشنلائزڈ بینکوں کو دھوکہ دیا اور اسے انکم ٹیکس کے ذریعے ضبط کرلیا۔ سوال یہ ہے کہ کیا بی جے پی نے کبھی انکم ٹیکس ادا کیا؟ بی جے پی کو کم از کم 30 فرموں سے عطیہ ملا کیونکہ اس نے ان پر چھاپے مارنے کے لیے سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی)، آئی ٹی، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کا غلط استعمال کیا تھا۔ رپورٹس سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ان میں سے کچھ کمپنیوں نے تلاشی کے بعد کے مہینوں میں بی جے پی کو خطیر رقم دی۔

انہوں نے کہا، ’’ایک طرف مودی حکومت کانگریس کو عطیہ میں ملی عوام کی محنت کی کمائی کو چوری کرنا چاہتی ہے اور دوسری طرف وہ عطیات کا ایک بڑا حصہ ہڑپنے کے لئے ای ڈی، سی بی آئی، آئی ٹی وغیرہ کے ذریعے کارپوریٹ کمپنیوں کو دھمکی دیتی ہے۔ اپوزیشن کولوٹنے اور بی جے پی کا خزانہ بھرنے کے لئے عطیہ دہندگان کو بلیک میل کرنا جمہوریت کے لیے ایک تاریک مرحلہ ہے۔ ہم اپنی پوری طاقت سے یہ جنگ لڑیں گے۔ ہم قانونی اور عوامی عدالت میں بھی لڑیں گے۔"

دریں اثنا، مسٹر وینوگوپال اور مسٹر ماکن نے جمعرات کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا، "یہ واضح طور پر بی جے پی حکومت کی طرف سے کانگریس پارٹی پر مسلط کی گئی مالی دہشت گردی ہے۔ بینکوں سے موصول ہونے والی تازہ ترین معلومات کے مطابق، حکومت نے بینکوں کو تقریباً 500 کروڑ روپے ٹرانسفرکرنے کے لئے مجبورکیا۔ حکومت نے ہمارے ڈپازٹس سے 65.89 کروڑ روپے نکال لیے ہیں اور یہ رقم کانگریس، یوتھ کانگریس اور این ایس یو آئی کی ہے۔ بی جے پی کے برعکس یہ رقم پارٹی کے عام کارکنوں سے لی گئی ہے۔ پارلیمانی انتخابات سے عین قبل اس کا کیا مطلب ہے۔ وہ بنیادی طور پر بینک سے ہمارا پیسہ چوری کر رہے ہیں۔"

یہ بھی پڑھیں: بینکوں نے کانگریس کے کھاتوں سے 65 کروڑ روپے منتقل کیے: ماکن


انہوں نے کہا، "مودی حکومت اور انکم ٹیکس حکام نے کانگریس کے بینک کھاتوں سے کروڑوں کی چوری کے معاملے میں انکم ٹیکس اپیلیٹ ٹریبونل میں درخواست دائر کی تھی، جس کی سماعت 21 فروری کو ہونی تھی۔ لیکن سماعت سے ایک دن پہلے انکم ٹیکس حکام نے بینک کی شاخوں پر چھاپے مارے، انہیں دھمکی دی اور ڈیمانڈ ڈرافٹ کے ذریعے 65.8 کروڑ روپے وصول لئے۔

یواین آئی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.