نئی دہلی: پی ایم مودی کی قیادت والی حکومت کی تیسری میعاد کے پہلے 100 دن مکمل ہونے کے موقع پر کئی پروگرام منعقد کیے گئے۔ اس دوران حکومت کی اسکیموں اور کامیابیوں کے بارے میں تفصیلی جانکاری دی گئی۔ پی ایم مودی حکومت کی تیسری میعاد کے پہلے 100 دنوں پر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ میں فخر سے کہہ سکتا ہوں کہ ہندوستان دنیا میں پیداوار کا مرکز بن گیا ہے۔ دنیا کے بہت سے ممالک ہماری ڈیجیٹل انڈیا مہم کو سمجھنا چاہتے ہیں اور اسے اپنی ترقی کی بنیاد بنانا چاہتے ہیں۔ ہم نظم و ضبط لائے اور معیشت کے تمام 13 پیرامیٹرز میں ترقی کی۔
وقف (ترمیمی) بل
اس موقعے پر وقف (ترمیمی) بل پر بات کرتے ہوئے امت شاہ نے کہا، 'وقف املاک کے انتظام، تحفظ اور غلط استعمال کی روک تھام کے لیے لائے گئے ترمیمی بل کو پاس کرانے کے لیے حکومت پُرعزم ہے۔ اسے آنے والے دنوں میں پارلیمنٹ سے منظور کرایا جائے گا۔
#WATCH | Delhi: On Waqf (Amendment) Bill, 2024, Union Home Minister Amit Shah says, " waqf (amendment) bill, 2024 is committed to the management, preservation and misuse of waqf properties. it would be passed in the parliament in the coming days..." pic.twitter.com/I7hVwTTwgh
— ANI (@ANI) September 17, 2024
خلائی شعبے میں ہندوستان کا مستقبل روشن ہے
اسی کے ساتھ خلائی شعبے میں حکومت کی کارکردگی پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس شعبے میں ہندوستان کا مستقبل روشن ہے۔ آزادی کے بعد دنیا نے پہلی بار ایک ایسی حکومت دیکھی جس کی خارجہ پالیسی ہندوستان کی ریڑھ کی ہڈی تھی۔ 60 کروڑ ہندوستانیوں کو گھر، بیت الخلا، گیس، پینے کا پانی، بجلی، 5 کلو مفت راشن اور 5 لاکھ روپے تک کی صحت کی خدمات ملی ہیں۔ ہمارا مقصد یہ ہے کہ جب ہم اگلی بار الیکشن میں جائیں تو کوئی ایسا نہ ہو جس کے پاس گھر نہ ہو۔
#WATCH | Delhi: On the first 100 days of the third term of PM Modi government, Union Home Minister Amit Shah says, " ... i can say with pride that india has become a centre of production in the world... many countries of the world want to understand our digital india campaign and… pic.twitter.com/mAQ9j62ASz
— ANI (@ANI) September 17, 2024
یہ بھی پڑھیں: وقف ترمیمی بل پر بھیجے گئے کروڑوں ای میل مگر جے پی سی کو ملے صرف 84 لاکھ، بتائی یہ وجہ |
ملک میں سیاسی استحکام کا ماحول تھا
امت شاہ نے کہا، 'ہندوستان میں ترقی، سلامتی اور غریبوں کی فلاح و بہبود کے لیے 10 سال وقف کرنے کے بعد، ہندوستان کے لوگوں نے بی جے پی اور اس کے اتحادیوں کو مینڈیٹ دیا۔ ایسا گزشتہ 60 سالوں میں پہلی بار ہوا ہے۔ اس سے ملک میں سیاسی استحکام کی فضا آئی ہے۔ ہم نے پالیسیوں کا نفاذ دیکھا ہے۔ گزشتہ 10 سالوں میں مودی حکومت اندرونی اور بیرونی سلامتی کو مضبوط بنا کر ایک مضبوط ہندوستان قائم کرنے میں کامیاب رہی ہے۔ پی ایم مودی ایک نئی تعلیمی پالیسی لائے جس میں ہمارا قدیم تعلیمی نظام اور جدید تعلیم شامل ہے، جو ہماری علاقائی زبانوں کا بھی احترام کرتی ہے۔
#WATCH | Delhi: On the first 100 days of the third term of PM Modi government, Union Home Minister Amit Shah says, " ... after dedicating 10 years to the development, security and welfare of the poor in india, the people of india gave a mandate to the bjp and its alliance… pic.twitter.com/xxuTG4i8cQ
— ANI (@ANI) September 17, 2024
منی پور میں صورتحال
منی پور کی صورتحال پر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا، 'ہم نے مسئلہ کی جڑ یعنی ہندوستان-میانمار سرحد پر باڑ لگانے کا کام شروع کر دیا ہے۔ 30 کلو میٹر پر باڑ لگانے کا کام مکمل کر لیا گیا ہے۔ مرکزی حکومت نے پوری 1500 کلومیٹر سرحد پر باڑ لگانے کے لیے بجٹ کو منظوری دے دی ہے۔
شاہ نے کہا، 'سی آر پی ایف کو سٹریٹجک مقامات پر کامیابی سے تعینات کیا گیا ہے۔ دراندازی کو روکنے کے لیے ہم نے ہندوستان اور میانمار کے درمیان معاہدہ منسوخ کردیا۔ اس کے تحت لوگوں کی نقل و حرکت کی اجازت تھی اور اب ہندوستان میں داخلہ صرف ویزا کے ذریعے دیا جاتا ہے۔ حال ہی میں تین دن تک تشدد جاری رہا، اس کے علاوہ گزشتہ 3 ماہ میں کوئی بڑا واقعہ پیش نہیں آیا۔
#WATCH | Delhi: On the situation in Manipur, Union Home Minister Amit Shah says, " ... we have started the fencing of the root cause of the problem, the india-myanmar border...30 km of the fencing has been completed. the central government has approved a budget to fence the whole… pic.twitter.com/fWujeg4OUB
— ANI (@ANI) September 17, 2024
یہ بھی پڑھیں: کیا مسلمان وقف ترمیمی بل کی جنگ جیت پائیں گے؟ جانیے کس بات کا ہے امکان - Will Muslims win |
مرکزی وزیر نے کہا، 'ہمیں امید ہے کہ ہم حالات کو قابو میں لائیں گے۔ ہم دونوں مقامی قبائل سے بات کر رہے ہیں۔ کیونکہ یہ نسلی تشدد ہے۔ اس لیے جب تک ان کے درمیان بات چیت نہیں ہوتی اس کا کوئی حل نہیں نکل سکتا۔ ہم کوکی گروپس اور میٹی گروپس سے بات کر رہے ہیں۔ ہم نے اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے ایک روڈ میپ بنایا ہے۔