سلی گڑی: کنچنجنگا ایکسپریس پیر کی صبح ایک بڑے حادثے کا شکار ہوگئی۔ اس ٹرین ایک مال گاڑی نے پیچھے سے ٹکر مار دی۔ یہ تصادم اتنا شدید تھا کہ ٹرین کے ڈبے ایک دوسرے پر چڑھ گئے اور کئی ڈبے پٹری سے اتر گئے۔ تازہ جانکاری کے مطابق اس حادثے میں 15 افراد ہلاک جب کہ 60 سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ یہ حادثہ سلی گڑی سے متصل پھانسیوا بلاک کے گھوشپوکور علاقے میں پیش آیا۔ اسی پٹری پر پیچھے سے آ رہی مال گاڑی کنچنجنگا ایکسپریس سے ٹکرا گئی تھی۔ ابتدائی جانکاری کے مطابق مال ٹرین کے ڈرائیور نے سگنل کو نظر انداز کر دیا۔
ریلوے کے وزیر اشونی وشنو جائے حادثہ پر پہنچ کر صورت حال کا جائزہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ کسی کمنٹ کا جواب نہیں دیں گے اور نہ ہی یہ سیاست کرنے کا وقت ہے۔ ویشنو نے کہا کہ ریسکیو آپریشن مکمل کر لیا گیا ہے۔
وزیر اعظم مودی نے مغربی بنگال میں ٹرین حادثے میں مرنے والوں کے لواحقین کو پی ایم نیشنل رلیف فنڈ (PMNRF) سے 2 لاکھ روپے اور زخمیوں کو 50,000 روپے معاوضہ دینے کا اعلان کیا۔ مغربی بنگال ٹرین حادثے پر، ریلوے کے وزیر اشونی وشنو نے کہا کہ متاثرین کو مزید ایکس گریشیا فراہم کیا جائے گا۔ یہ معاوضہ موت کی صورت میں 10 لاکھ روپے اور شدید زخمیوں کے لیے 2.5 لاکھ روپے اور معمولی زخمیوں کے لیے 50,000 روپے ہے۔
مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے اس واقعے کے لیے مرکزی حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے ملازمین پر بہت دباؤ ہے اور حکومت صرف الیکشن میں مصروف ہے۔
دراصل پیر کی صبح نیو جلپائی گوڑی سے کولکاتا جاتے ہوئے کنچن جنگا ایکسپریس سے سلی گڑی پاس ایک مال گاڑی کی شدید ٹکر ہو گئی جس سے مسافر گاڑی کئی بوگیوں کو شدید نقصان پہنچا۔ ٹکر اتنی شدید تھی کہ بوگیاں ایک دوسرے پر چڑھ گئیں جب کہ کئی ڈبے پٹری سے بھی اتر گئے۔ ذرائع کے مطابق ایک مال گاڑی اسی لائن پر آر رہی تھی جس پر کنچن جنگا ایکسپریس دوڑ رہی تھی۔ یہ مال گاڑی کنچن جنگا ایکسپریس کے پچھلے حصے سے ٹکرا گئی۔
اس سے قبل مرکزی وزیر ریلوے اشونی ویشنو نے حادثے کے بعد ٹویٹر پر پوسٹ کیا کہ یہ NFR زون میں بدقسمتی سے ایک حادثہ پیش آیا۔ ریسکیو آپریشن جنگی پیمانے پر جاری ہے۔ ریلوے، این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف تال میل سے کام کر رہے ہیں۔ زخمیوں کو ہسپتال لے جایا جا رہا ہے۔ اعلیٰ حکام موقعے پر پہنچ گئے ہیں۔