ETV Bharat / bharat

سابق وزیر خارجہ نٹور سنگھ نہیں رہے، طویل علالت کے بعد دنیا کو الوداع کہا - Natwar Singh passed away

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 11, 2024, 9:04 AM IST

بھارت کے سابق وزیر خارجہ نٹور سنگھ طویل علالت کے بعد رات گئے گڑگاؤں کے میدانتا ہسپتال میں انتقال کر گئے۔ 93 سالہ نٹور سنگھ کو پدم وبھوشن سے نوازا گیا۔ نٹور سنگھ طویل عرصے سے بیمار تھے اور گڑگاؤں کے ایک اسپتال میں زیر علاج تھے۔

Natwar Singh passed away
سابق وزیر خارجہ نٹور سنگھ نہیں رہے (Etv Bharat)

نئی دہلی: سابق وزیر خارجہ نٹور سنگھ کا طویل علالت کے بعد ہفتہ کی رات انتقال ہوگیا۔ ان کی عمر 93 برس تھی۔ خاندانی ذرائع نے یہ اطلاع دی۔ انھوں نے بتایا کہ دہلی کے قریب گروگرام کے میدانتا اسپتال میں آخری سانس لی، جہاں وہ گزشتہ چند ہفتوں سے زیر علاج تھے۔

نٹور سنگھ 1931 میں راجستھان کے ضلع بھرت پور میں پیدا ہوئے۔ وہ ایک پیشہ ور سفارت کار تھے جنہوں نے اپنے سیاسی کیریئر میں سفارت کاری کے میدان میں بے پناہ تجربہ حاصل کیا اور مہاراجہ کی زندگی سے لے کر خارجہ امور کی پیچیدگیوں تک کے موضوعات پر ایک تجربہ کار مصنف تھے۔

اپنے شاندار کیریئر کے دوران انہوں نے بہت سے کردار ادا کیے اور قوم کی خدمت کے لیے سابق وزیر خارجہ کو 1984 میں پدم بھوشن سے نوازا گیا۔ ہفتے کی رات دیر گئے ان کے اہل خانہ نے بتایا کہ ان کا بیٹا ہسپتال میں ہے اور ان کی آبائی ریاست سے بہت سے خاندان کے لوگ ان کی آخری رسومات کے لیے دہلی آ رہے ہیں۔

  • وزیر اعظم مودی نے دکھ کا اظہار کیا:

پی ایم مودی نے ٹویٹر پر لکھا کہ نٹور سنگھ جی کے انتقال سے غمزدہ ہوں۔ انہوں نے سفارت کاری اور خارجہ پالیسی کی دنیا میں اپنا بھرپور حصہ ڈالا، وہ اپنی ذہانت کے ساتھ ساتھ شاندار تحریر کے لیے بھی جانے جاتے تھے۔ غم کی اس گھڑی میں ان کے خاندان کے ساتھ ہوں۔

سینئر سیاستدان رندیپ سرجے والا نے ایک پوسٹ میں سابق وزیر خارجہ کو خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر لکھا کہ سابق وزیر خارجہ نٹور سنگھ جی کے انتقال کی خبر افسوسناک ہے۔ خدا ان کے اہل خانہ کو یہ صدمہ برداشت کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور ان کی روح کو سکون عطا فرمائے۔ انہوں نے سنگھ کی تصویر بھی پوسٹ کی۔

  • سفارت کار سے سیاست دان تک کا سفر:

نٹور سنگھ ایک ہندوستانی سفارت کار اور سیاست دان تھے۔ انہوں نے 1953 میں انڈین فارن سروس میں شمولیت اختیار کی۔ انہوں نے یونیسیف کے ایگزیکٹو بورڈ میں ہندوستان کے نمائندے کے طور پر خدمات انجام دیں۔ 1963 اور 1966 کے درمیان اقوام متحدہ کی متعدد کمیٹیوں میں کام کیا۔ وہ 1966 میں اندرا گاندھی کے ماتحت وزیر اعظم سیکرٹریٹ میں تعینات تھے۔

سال 1971 سے 1973 تک وہ پولینڈ میں ہندوستان کے سفیر رہے۔ پھر 1980 سے 1982 تک پاکستان میں ہندوستان کے سفیر کے طور پر خدمات انجام دیں۔ سنگھ نے وزارت خارجہ میں سکریٹری کے طور پر بھی کام کیا۔ سال 1984 میں نٹور سنگھ کو پدم بھوشن ایوارڈ سے نوازا گیا۔ اس سال انہوں نے الیکشن لڑنے کے لیے اپنی سرکاری ملازمت سے استعفیٰ دے دیا۔

  • اپنی کتاب کی وجہ سے سرخیوں میں رہے:

نٹور سنگھ جنہوں نے ہندوستانی خارجہ پالیسی پر گہرا نشان چھوڑا، وہ نہرو-گاندھی خاندان کے انتہائی قریبی لوگوں میں سے ایک تھے۔ نٹور سنگھ ایک اچھے ادیب بھی تھے۔ سنگھ نے کئی کتابیں بھی لکھی ہیں، جن میں 'دی لیگیسی آف نہرو، اے میموریل ٹریبیوٹ' اور 'مائی چائنا ڈائری 1956-88' شامل ہیں۔ ان کی سوانح عمری کا نام 'ون لائف اِز ناٹ اِنَف' ہے۔ جس میں ان کے دور کے بہت سے راز موجود ہیں۔ جس کی وجہ سے وہ تنازعات اور سرخیوں میں بھی رہے۔

نئی دہلی: سابق وزیر خارجہ نٹور سنگھ کا طویل علالت کے بعد ہفتہ کی رات انتقال ہوگیا۔ ان کی عمر 93 برس تھی۔ خاندانی ذرائع نے یہ اطلاع دی۔ انھوں نے بتایا کہ دہلی کے قریب گروگرام کے میدانتا اسپتال میں آخری سانس لی، جہاں وہ گزشتہ چند ہفتوں سے زیر علاج تھے۔

نٹور سنگھ 1931 میں راجستھان کے ضلع بھرت پور میں پیدا ہوئے۔ وہ ایک پیشہ ور سفارت کار تھے جنہوں نے اپنے سیاسی کیریئر میں سفارت کاری کے میدان میں بے پناہ تجربہ حاصل کیا اور مہاراجہ کی زندگی سے لے کر خارجہ امور کی پیچیدگیوں تک کے موضوعات پر ایک تجربہ کار مصنف تھے۔

اپنے شاندار کیریئر کے دوران انہوں نے بہت سے کردار ادا کیے اور قوم کی خدمت کے لیے سابق وزیر خارجہ کو 1984 میں پدم بھوشن سے نوازا گیا۔ ہفتے کی رات دیر گئے ان کے اہل خانہ نے بتایا کہ ان کا بیٹا ہسپتال میں ہے اور ان کی آبائی ریاست سے بہت سے خاندان کے لوگ ان کی آخری رسومات کے لیے دہلی آ رہے ہیں۔

  • وزیر اعظم مودی نے دکھ کا اظہار کیا:

پی ایم مودی نے ٹویٹر پر لکھا کہ نٹور سنگھ جی کے انتقال سے غمزدہ ہوں۔ انہوں نے سفارت کاری اور خارجہ پالیسی کی دنیا میں اپنا بھرپور حصہ ڈالا، وہ اپنی ذہانت کے ساتھ ساتھ شاندار تحریر کے لیے بھی جانے جاتے تھے۔ غم کی اس گھڑی میں ان کے خاندان کے ساتھ ہوں۔

سینئر سیاستدان رندیپ سرجے والا نے ایک پوسٹ میں سابق وزیر خارجہ کو خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر لکھا کہ سابق وزیر خارجہ نٹور سنگھ جی کے انتقال کی خبر افسوسناک ہے۔ خدا ان کے اہل خانہ کو یہ صدمہ برداشت کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور ان کی روح کو سکون عطا فرمائے۔ انہوں نے سنگھ کی تصویر بھی پوسٹ کی۔

  • سفارت کار سے سیاست دان تک کا سفر:

نٹور سنگھ ایک ہندوستانی سفارت کار اور سیاست دان تھے۔ انہوں نے 1953 میں انڈین فارن سروس میں شمولیت اختیار کی۔ انہوں نے یونیسیف کے ایگزیکٹو بورڈ میں ہندوستان کے نمائندے کے طور پر خدمات انجام دیں۔ 1963 اور 1966 کے درمیان اقوام متحدہ کی متعدد کمیٹیوں میں کام کیا۔ وہ 1966 میں اندرا گاندھی کے ماتحت وزیر اعظم سیکرٹریٹ میں تعینات تھے۔

سال 1971 سے 1973 تک وہ پولینڈ میں ہندوستان کے سفیر رہے۔ پھر 1980 سے 1982 تک پاکستان میں ہندوستان کے سفیر کے طور پر خدمات انجام دیں۔ سنگھ نے وزارت خارجہ میں سکریٹری کے طور پر بھی کام کیا۔ سال 1984 میں نٹور سنگھ کو پدم بھوشن ایوارڈ سے نوازا گیا۔ اس سال انہوں نے الیکشن لڑنے کے لیے اپنی سرکاری ملازمت سے استعفیٰ دے دیا۔

  • اپنی کتاب کی وجہ سے سرخیوں میں رہے:

نٹور سنگھ جنہوں نے ہندوستانی خارجہ پالیسی پر گہرا نشان چھوڑا، وہ نہرو-گاندھی خاندان کے انتہائی قریبی لوگوں میں سے ایک تھے۔ نٹور سنگھ ایک اچھے ادیب بھی تھے۔ سنگھ نے کئی کتابیں بھی لکھی ہیں، جن میں 'دی لیگیسی آف نہرو، اے میموریل ٹریبیوٹ' اور 'مائی چائنا ڈائری 1956-88' شامل ہیں۔ ان کی سوانح عمری کا نام 'ون لائف اِز ناٹ اِنَف' ہے۔ جس میں ان کے دور کے بہت سے راز موجود ہیں۔ جس کی وجہ سے وہ تنازعات اور سرخیوں میں بھی رہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.