امبیکاپور: راہل گاندھی کی بھارت جوڑو نیائے یاترا 31 ویں دن چھتیس گڑھ کے ادے پور علاقے سے شروع ہوئی۔ ایک دن پہلے راہل گاندھی نے مودی کی قیادت والی مرکزی حکومت پر تنقید کی تھی اور کہا تھا کہ انہوں نے 22 جنوری کو ایودھیا میں رام مندر پران پرتیشٹھا میں امیتابھ بچن، ایشوریہ رائے اور بڑے بزنس ٹائیکونز کو دیکھا لیکن غریب، مزدور اور کسان اجتماع میں نظر نہیں آئے۔
راہل گاندھی نے چھتیس گڑھ کے امبیکاپور میں عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "ہم بھارت کے کسانوں کو ایم ایس پی گارنٹی دینے کا وعدہ کرتے ہیں۔ اسی ایم ایس پی سوامی ناتھن کمیشن کی رپورٹ نے مرکز کو پیش کی گئی اپنی رپورٹ میں تجویز کیا تھا۔ رپورٹ میں ایم ایس پی کو کم از کم پیداوار کی اوسط لاگت سے 50 فیصد تک بڑھانے کی سفارش کی گئی ہے۔ یہ ہمارا منشور ہے۔ اس پر بات چیت جاری ہے۔ ہم کسانوں اور مزدوروں کے لیے ہمیشہ کام کرتے رہے ہیں آگے بھی کریں گے۔"
اس حوالے سے ملیکارجن کھرگے نے کہا کہ "ہم کہتے ہیں 'کانگریس کی گارنٹی'، لیکن ہمیں دیکھ کر وزیر اعظم نے 'مودی کی گارنٹی' کہنا شروع کر دیا۔ جس شخص کی اتنی انا ہو وہ جمہوریت پر یقین نہیں رکھ سکتا۔ ایسا شخص صرف اپنے لیے کام کرتا ہے، اسے 'ڈکٹیٹر' کہا جاتا ہے۔ "
کانگریس کے سربراہ ملکارجن کھرگے نے چھتیس گڑھ کے امبیکاپور میں عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "میں 'بھارت جوڑو نیائے یاترا' میں شامل ہونے آیا ہوں یہ دیکھنے کے لیے کہ اس سفر کو کتنا پیار اور تعاون مل رہا ہے۔ لوگ اس یاترا کو دل سے پسند کرتے ہیں اور ناانصافی کے خلاف متحد ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
- کسانوں کا احتجاج: پولیس اور احتجاجی کسانوں میں جھڑپ
- خاردار تاروں سے روکنے کے بجائے مودی کو کسانوں سے بات کرنی چاہئے: کانگریس
راہل گاندھی کا یہ یاترا 5 انصاف کی بنیادوں پر مبنی ہے۔ یوتھ جسٹس، کسان جسٹس، خواتین جسٹس، کارکنان جسٹس اور شراکتی جسٹس۔ وہ انصاف کے اس پیغام کو پورے ملک میں پھیلا رہے ہیں۔ اس لیے سبھی کی طرف سے، میں راہل گاندھی جی کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔"