ETV Bharat / bharat

دہلی سرحد پر کسانوں کا احتجاج جاری، آج چوتھے دور کی میٹنگ

Farmers Protest: کسان دہلی کوچ کے لیے 13 فروری سے شمبھو بارڈر پر ڈٹے ہیں۔ اب تک کسانوں اور حکومت کے درمیان مذاکرات کے تین دور ہوچکے ہیں لیکن ابھی تک کوئی معاہدہ نہیں ہوسکا ہے۔ آج ایک بار پھر میٹنگ کا چوتھا دور ہونے جا رہا ہے۔ وہیں کسانوں کی تحریک کی وجہ سے ہریانہ کے سات اضلاع میں ایک بار پھر انٹرنیٹ خدمات پر پابندی بڑھا دی گئی ہے۔

Farmers Protest
کسان احتجاج: مذاکرات کے تین دور میں اتفاق رائے نہیں، آج چوتھے دور کی میٹنگ
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 18, 2024, 1:30 PM IST

چنڈی گڑھ: کسان ایم ایس پی سمیت مختلف مطالبات کو لے کر شمبھو بارڈر پر احتجاج کررہے ہیں۔ دہلی کوچ کے لیے کسان بڑی تعداد میں سرحد پر جمع ہوئے ہیں۔ ساتھ ہی پولیس کا دعویٰ ہے کہ کسانوں نے کئی بار پتھراؤ بھی کیا۔ ایسے میں پولیس کی جانب سے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے متعدد بار آنسو گیس کے گولے بھی داغے گئے۔

غور طلب ہو کہ پولیس اور کسانوں کے درمیان ہاتھا پائی میں کئی پولس اہلکار اور کسان زخمی بھی ہوئے ہیں۔ کسانوں کی احتجاج کی وجہ سے ہریانہ حکومت نے ایک بار پھر ریاست کے سات اضلاع میں انٹرنیٹ خدمات پر پابندیاں بڑھا دی ہیں۔ ساتھ ہی تین دور کی بات چیت کے بعد آج ایک بار پھر کسانوں اور حکومت کے درمیان چوتھی میٹنگ ہونے والی ہے۔

  • ہریانہ میں انٹرنیٹ پر پابندی میں توسیع

کسانوں کی احتجاج کی وجہ سے ہریانہ کے سات اضلاع میں انٹرنیٹ خدمات پر پابندی مزید 2 دن کے لیے بڑھا دی گئی ہے۔ حکم نامے کے مطابق 19 فروری کی رات 12 بجے تک انٹرنیٹ سروس پر پابندی رہے گی۔ جن اضلاع میں انٹرنیٹ خدمات پر پابندی ہے ان میں امبالہ، کروکشیتر، کیتھل، جیند، حصار، فتح آباد اور سرسا میں انٹرنیٹ خدمات بند رہیں گی۔

  • آج بات چیت کا چوتھا دور

کسانوں کے ساتھ بات چیت کے تین دور مثبت ماحول میں ہوئے ہیں۔ بات چیت کا پہلا دور 8 فروری کو ہوا، جبکہ مذاکرات کا دوسرا دور 12 فروری کو کسانوں کے دہلی کی طرف مارچ کرنے سے پہلے ہوا۔ کسانوں نے 13 فروری کو دہلی کی طرف مارچ شروع کیا۔ ساتھ ہی کسانوں کے ساتھ میٹنگ کا تیسرا دور 15 فروری کو منعقد ہوا۔ لیکن، کسانوں اور حکومت کے درمیان کوئی مکمل معاہدہ نہیں ہوا۔

اطلاعات کے مطابق تیسرے دور کی میٹنگ میں بھی کچھ معاملات پھنسے رہے۔ اب میٹنگ کا چوتھا دور آج ایک بار پھر چنڈی گڑھ میں شام 6 بجے کو ہونا ہے۔ پہلی اور تیسری میٹنگ میں مرکزی وزراء کے علاوہ پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان بھی موجود تھے۔

15 فروری کو ہونے والی میٹنگ کے بعد مرکزی وزیر زراعت ارجن منڈا نے کہا تھا کہ "کاشتکار تنظیموں کے ساتھ بہت مثبت ماحول میں بات چیت ہوئی ہے اور حکومت ایک بار پھر 18 فروری کو کسانوں کے ساتھ چوتھے دور کی بات چیت کرے گی۔"

یہ بھی پڑھیں:

6 دن سے شمبھو بارڈر پر کسان:

شمبھو بارڈر پر اپنے مطالبات کو لے کر دہلی کوچ کرنے والے کسانوں کا آج چھٹا دن ہے۔ پنجاب کسان مزدور سنگھرش کمیٹی کے جنرل سکریٹری، سرون سنگھ پنڈھر نے کہا کہ "شمبھو سرحد پر آج ہمارا چھٹا دن ہے۔ آج ہم حکومت سے بھی بات کریں گے۔ حکومت نے کچھ وقت مانگا ہے اور کہا ہے کہ وہ اس معاملے پر بات کرے گی۔

چنڈی گڑھ: کسان ایم ایس پی سمیت مختلف مطالبات کو لے کر شمبھو بارڈر پر احتجاج کررہے ہیں۔ دہلی کوچ کے لیے کسان بڑی تعداد میں سرحد پر جمع ہوئے ہیں۔ ساتھ ہی پولیس کا دعویٰ ہے کہ کسانوں نے کئی بار پتھراؤ بھی کیا۔ ایسے میں پولیس کی جانب سے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے متعدد بار آنسو گیس کے گولے بھی داغے گئے۔

غور طلب ہو کہ پولیس اور کسانوں کے درمیان ہاتھا پائی میں کئی پولس اہلکار اور کسان زخمی بھی ہوئے ہیں۔ کسانوں کی احتجاج کی وجہ سے ہریانہ حکومت نے ایک بار پھر ریاست کے سات اضلاع میں انٹرنیٹ خدمات پر پابندیاں بڑھا دی ہیں۔ ساتھ ہی تین دور کی بات چیت کے بعد آج ایک بار پھر کسانوں اور حکومت کے درمیان چوتھی میٹنگ ہونے والی ہے۔

  • ہریانہ میں انٹرنیٹ پر پابندی میں توسیع

کسانوں کی احتجاج کی وجہ سے ہریانہ کے سات اضلاع میں انٹرنیٹ خدمات پر پابندی مزید 2 دن کے لیے بڑھا دی گئی ہے۔ حکم نامے کے مطابق 19 فروری کی رات 12 بجے تک انٹرنیٹ سروس پر پابندی رہے گی۔ جن اضلاع میں انٹرنیٹ خدمات پر پابندی ہے ان میں امبالہ، کروکشیتر، کیتھل، جیند، حصار، فتح آباد اور سرسا میں انٹرنیٹ خدمات بند رہیں گی۔

  • آج بات چیت کا چوتھا دور

کسانوں کے ساتھ بات چیت کے تین دور مثبت ماحول میں ہوئے ہیں۔ بات چیت کا پہلا دور 8 فروری کو ہوا، جبکہ مذاکرات کا دوسرا دور 12 فروری کو کسانوں کے دہلی کی طرف مارچ کرنے سے پہلے ہوا۔ کسانوں نے 13 فروری کو دہلی کی طرف مارچ شروع کیا۔ ساتھ ہی کسانوں کے ساتھ میٹنگ کا تیسرا دور 15 فروری کو منعقد ہوا۔ لیکن، کسانوں اور حکومت کے درمیان کوئی مکمل معاہدہ نہیں ہوا۔

اطلاعات کے مطابق تیسرے دور کی میٹنگ میں بھی کچھ معاملات پھنسے رہے۔ اب میٹنگ کا چوتھا دور آج ایک بار پھر چنڈی گڑھ میں شام 6 بجے کو ہونا ہے۔ پہلی اور تیسری میٹنگ میں مرکزی وزراء کے علاوہ پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان بھی موجود تھے۔

15 فروری کو ہونے والی میٹنگ کے بعد مرکزی وزیر زراعت ارجن منڈا نے کہا تھا کہ "کاشتکار تنظیموں کے ساتھ بہت مثبت ماحول میں بات چیت ہوئی ہے اور حکومت ایک بار پھر 18 فروری کو کسانوں کے ساتھ چوتھے دور کی بات چیت کرے گی۔"

یہ بھی پڑھیں:

6 دن سے شمبھو بارڈر پر کسان:

شمبھو بارڈر پر اپنے مطالبات کو لے کر دہلی کوچ کرنے والے کسانوں کا آج چھٹا دن ہے۔ پنجاب کسان مزدور سنگھرش کمیٹی کے جنرل سکریٹری، سرون سنگھ پنڈھر نے کہا کہ "شمبھو سرحد پر آج ہمارا چھٹا دن ہے۔ آج ہم حکومت سے بھی بات کریں گے۔ حکومت نے کچھ وقت مانگا ہے اور کہا ہے کہ وہ اس معاملے پر بات کرے گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.