نئی دہلی: الیکشن کمیشن آف انڈیا نے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ دلیپ گھوش اور کانگریس لیڈر سپریا شرینیت کی خواتین کے خلاف توہین آمیز تبصروں کی مذمت کی ہے۔ الیکشن کمیشن آف انڈیا نے پیر کو کہا کہ کانگریس لیڈر سپریا شرینت اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈر دلیپ گھوش نے ذاتی حملے کیے ہیں اور اس لیے ان کے انتخابی رابطے پر کمیشن کی طرف سے خصوصی اور اضافی نگرانی کی جائے گی۔ کمیشن نے انہیں متنبہ کیا کہ وہ ماڈل ضابطہ اخلاق کی مدت کے دوران عوامی بیانات میں محتاط رہیں۔
یہ کارروائی بی جے پی ایم پی دلیپ گھوش اور کانگریس لیڈر سپریہ شرینیت کے بالترتیب مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی اور بی جے پی منڈی کی امیدوار کنگنا رناوت کے خلاف قابل اعتراض ریمارکس کے بعد سامنے آئی ہے۔ ای سی آئی نے اپنے حکم میں کہا کہ 'انھیں متنبہ کیا گیا ہے کہ وہ ماڈل ضابطہ اخلاق کی مدت کے دوران عوامی بیانات میں احتیاط برتیں۔ کمیشن کی طرف سے کہا گیا ہے کہ، ان کے الیکشن سے متعلق بیانات پر خصوصی نگرانی کی جائے گی۔
حال ہی میں الیکشن کمیشن نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈر دلیپ گھوش اور کانگریس لیڈر سپریہ شرینیت کو مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی اور اداکارہ کنگنا رناوت کے خلاف قابل اعتراض تبصروں پر وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا تھا۔ بی جے پی نے ہماچل پردیش کی منڈی لوک سبھا سیٹ سے عام انتخابات کے لیے رناوت کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔
الیکشن کمیشن نے گھوش اور شرینیت کے تبصروں کو غیر مہذب اور غلط قرار دیا تھا۔ کمیشن نے کہا تھا کہ پہلی نظر میں دونوں ہی تبصرے ماڈل ضابطہ اخلاق اور سیاسی جماعتوں کو انتخابی مہم کے دوران وقار کو برقرار رکھنے کے مشورے کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔ گھوش اور شرینیت کو 29 مارچ کی شام تک وجہ بتاؤ نوٹس کا جواب دینے کو کہا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: