نئی دہلی: مغربی بنگال سے ترنمول کانگریس کے لوک سبھا رکن مہوا موئترا ایک بار پھر مشکلات میں پھنستی ہوئی نظر آرہی ہیں۔ دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے قومی کمیشن برائے خواتین کی چیئرپرسن ریکھا شرما کے خلاف سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کیے گئے توہین آمیز تبصرہ پر مقدمہ درج کرلیا ہے۔ مہوا موئترا کے خلاف بھارتی نیائے سنہتا کی دفعہ 79 کے تحت یہ ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
دہلی پولیس نے مائیکرو بلاگنگ سائٹ 'ایکس' سے ریکھا شرما پر مہوا کی جانب سے کی گئی پوسٹ سے متعلق بھی معلومات طلب کی ہے۔دراصل، قومی کمیشن برائے خواتین کی چیئرپرسن ریکھا شرما نے جمعہ کو شکایت درج کرائی تھی اور ان کے خلاف نازیبا زبان استعمال کرنے پر ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ بھی کیا تھا۔ اب دہلی پولیس نے شکایت پر کارروائی کرتے ہوئے کیس درج کرکے مزید کارروائی شروع کردی ہے۔
اس معاملے کو لے کر قومی کمیشن برائے خواتین کی چیئرپرسن کی جانب سے ایک پریس ریلیز بھی جاری کیا گیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ ناشائستہ تبصرہ توہین آمیز ہے اور یہ باعزت عورت کے حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ کمیشن نے کہا کہ یہ تبصرہ بھارتی نیائے سنہتا 2023 کے سیکشن 79 کے تحت آتا ہے۔ اس کے بعد دہلی پولیس کی اسپیشل سیل نے مہوا موئترا کے خلاف بھی اس دفعہ کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔
کیا ہے پورا معاملہ؟ ہاتھرس بھگدڑ کے واقعہ کے بعد ٹی ایم سی ایم پی مہوا موئترا نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو پر تبصرہ کیا تھا۔ جس میں لکھا تھا کہ وہ اپنے باس کے پاجامہ کو سنبھالنے میں بہت مصروف ہیں۔ مہوا کا یہ تبصرہ ریکھا شرما کے اتر پردیش کے ہاتھرس میں بھگدڑ کے مقام پر پہنچنے کے ویڈیو سے متعلق تھا۔
لیکن اس تبصرے پر ہنگامہ آرائی کے بعد مہوا موئترا نے سوشل میڈیا سائٹ سے اپنی اس پوسٹ کو ہٹا دیا تھا۔ اصل پوسٹ میں ایک شخص کو قومی کمیشن برائے خواتین کی چیئرپرسن ریکھا شرما کے پیچھے چھتری پکڑے چلتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔