نئی دہلی: عام آدمی پارٹی کی جانب سے دہلی کے وزیراعلی اروند کیجریوال کی گرفتاری کے خلاف آج وزیراعظم مودی کی رہائش گاہ کا 'گھیراؤ' کے اعلان کیا گیا ہے۔ اس اعلان کے بعد دہلی پولیس نے وزیر اعظم نریندر مودی کی رہائش گاہ پر سیکورٹی بڑھا دی ہے۔ پولیس نے قومی دارالحکومت کے کئی دیگر حصوں میں بھی سیکورٹی بڑھا دی ہے۔ دہلی ٹریفک پولیس کے ایک افسر نے بتایا کہ احتجاج کی وجہ سے نئی دہلی اور وسطی دہلی کے کچھ حصوں میں نقل و حرکت متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
دہلی پولیس افسر نے کہا ہے کہ "مضبوط حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔ ہم نے علاقے میں امن و امان کو برقرار رکھنے کے لیے حفاظتی پرتیں نصب کی ہیں۔" انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم کی رہائش گاہ کے ارد گرد دفعہ 144 (سی آر پی سی) پہلے سے ہی نافذ ہے اور کسی کو احتجاج کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
دریں اثناء دہلی ٹریفک پولیس نے احتجاج کے پیش نظر گاڑیوں کی آسانی سے نقل و حرکت کے لیے سات ڈائیورژن پوائنٹس کا انتظام کیا ہے۔ ایک افسر نے کہا ہے کہ "مظاہروں کے پیش نظر مسافروں کو منگل کو کمال اتاترک مارگ، صفدر جنگ روڈ، اکبر روڈ اور تین مورتی مارگ سے گریز کرنا چاہیے۔"
دہلی کے وزیر گوپال رائے نے منگل کو کیجریوال کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کے لیے وزیر اعظم کی رہائش گاہ کا گھیراؤ کرنے کے منصوبوں کا اعلان کیا تھا۔ رائے نے یہ بھی کہا تھا کہ ملک بھر میں ’’میگا احتجاج‘‘ کیا جائے گا۔ کیجریوال کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے 21 مارچ کو اب ختم شدہ ایکسائز پالیسی سے منسلک منی لانڈرنگ کیس کے سلسلے میں گرفتار کیا تھا۔ وہ 28 مارچ تک ایجنسی کی تحویل میں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
- دہلی میں عآپ کا دفتر سیل کر دیا گیا، معاملہ الیکشن کمیشن کے ساتھ اٹھایا جائے گا: آتشی
- کیجریوال جیل سے حکومت نہیں چلا سکتے، صدر راج لگ سکتا ہے: ماہرین
- اروند کیجریوال کو 28 مارچ تک ریمانڈ پر بھیجا گیا
- کیجریوال کو ای ڈی کی حراست میں بیوی، پرائیویٹ سکریٹری اور وکیل سے روزانہ ملنے کی اجازت
مرکزی ایجنسی نے دعویٰ کیا ہے کہ عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر پر شراب کے تاجروں سے احسانات کے بدلے کک بیکس لینے کا الزام ہے۔ ای ڈی نے کیجریوال پر یہ بھی الزام عائد کیا ہے کہ وہ عآپ کے لیڈروں، وزراء اور دیگر افراد کے ساتھ ملی بھگت سے اب ختم کی گئی پالیسی میں "سنگپن اور کلیدی سازش کار" ہیں۔ کیجریوال نے ان الزامات کی تردید کی ہے اور بی جے پی زیرقیادت مرکز پر "سیاسی مقاصد کے لئے تفتیشی ایجنسیوں کو جوڑ توڑ" کرنے کا الزام لگایا ہے۔
پی ٹی آئی