ETV Bharat / bharat

سپریم کورٹ میں کیجریوال ضمانت پر سماعت، آج جیل سے باہر آسکتے ہیں دہلی کے وزیر اعلیٰ - Arvind Kejriwal bail hearing

دہلی شراب گھوٹالہ معاملے میں آج سپریم کورٹ میں سنوائی جاری ہے۔ اگر سی بی آئی کیس میں اروند کیجریوال کو ضمانت مل جاتی ہے تو جیل سے باہر آسکتے ہیں۔

دہلی شراب گھوٹالہ
دہلی شراب گھوٹالہ (Etv Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 5, 2024, 12:00 PM IST

نئی دہلی: دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی سپریم کورٹ میں سماعت جاری ہے۔ سی بی آئی معاملے میں اگر ان کو ضمانت مل جاتی ہے تو وہ آج جیل سے باہر آسکتے ہیں۔ کیجریوال کی ضمانت کی درخواست کی سماعت جسٹس سوریہ کانت، جسٹس سی ٹی روی کمار اور جسٹس اجل بھوئیاں کی بنچ کررہی ہے۔

کیجریوال کو 14 اگست کو عبوری ضمانت نہیں ملی تھی:

دہلی کے وزیر اعلی اور عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال کو سی بی آئی نے 26 جون کو گرفتار کیا تھا۔ 14 اگست کو سپریم کورٹ نے کیس میں کیجریوال کو عبوری ضمانت دینے سے انکار کر دیا تھا اور ان کی گرفتاری کو چیلنج کرنے والی درخواست پر سی بی آئی سے جواب طلب کیا تھا۔

کیجریوال 21 مارچ سے جیل میں ہیں:

ای ڈی نے دہلی کے مبینہ شراب گھوٹالے میں وزیر اعلی اروند کیجریوال کو 21 مارچ کو گرفتار کیا تھا۔ اس سے پہلے ای ڈی نے اس معاملے میں پوچھ تاچھ کے لیے انہیں 9 سمن جاری کیے تھے۔ تاہم کیجریوال کسی بھی سمن پر پیش نہیں ہوئے۔ ان کا کہنا تھا کہ مرکزی جانچ ایجنسی مجھے پریشان کر رہی ہے۔

دوسری جانب مرکزی جانچ ایجنسی نے دہلی کے وزیر اعلیٰ پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ اس گھوٹالے کے اہم ملزم ہیں اور شراب کے تاجروں سے رشوت طلب کرنے میں براہ راست ملوث تھے۔

اس سے پہلے دہلی ہائی کورٹ نے کیجریوال کو ٹرائل کورٹ کی طرف سے دی گئی ضمانت کے حکم پر روک لگا دی تھی اور کہا تھا کہ ٹرائل کورٹ کا حکم درست نہیں ہے۔ اسے تمام دستاویزات کو دیکھنا چاہیے تھا۔ عدالت نے کہا کہ ٹرائل کورٹ کو چاہئے تھا کہ ای ڈی کو اپنے دلائل پیش کرنے کا مناسب موقع دے مگر اس نے ایسا نہیں کیا۔ ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ ٹرائل کورٹ نے منی لانڈرنگ ایکٹ کی دفعہ 45 کی دو شرائط پر عمل نہیں کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

ہائی کورٹ نے کہا کہ ٹرائل کورٹ نے سپریم کورٹ کے پہلے کے احکامات کو درست طریقے سے نہیں لیا۔ ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے کیجریوال کو دی گئی عبوری ضمانت کی درخواست صرف انتخابی مہم کے لیے تھی۔ ایسی صورت حال میں اس حکم کو شخصی آزادی کا حوالہ نہیں دیا جا سکتا۔ اس معاملے میں سی بی آئی نے کیجریوال کو 26 جون کو گرفتار کیا تھا۔

نئی دہلی: دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی سپریم کورٹ میں سماعت جاری ہے۔ سی بی آئی معاملے میں اگر ان کو ضمانت مل جاتی ہے تو وہ آج جیل سے باہر آسکتے ہیں۔ کیجریوال کی ضمانت کی درخواست کی سماعت جسٹس سوریہ کانت، جسٹس سی ٹی روی کمار اور جسٹس اجل بھوئیاں کی بنچ کررہی ہے۔

کیجریوال کو 14 اگست کو عبوری ضمانت نہیں ملی تھی:

دہلی کے وزیر اعلی اور عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال کو سی بی آئی نے 26 جون کو گرفتار کیا تھا۔ 14 اگست کو سپریم کورٹ نے کیس میں کیجریوال کو عبوری ضمانت دینے سے انکار کر دیا تھا اور ان کی گرفتاری کو چیلنج کرنے والی درخواست پر سی بی آئی سے جواب طلب کیا تھا۔

کیجریوال 21 مارچ سے جیل میں ہیں:

ای ڈی نے دہلی کے مبینہ شراب گھوٹالے میں وزیر اعلی اروند کیجریوال کو 21 مارچ کو گرفتار کیا تھا۔ اس سے پہلے ای ڈی نے اس معاملے میں پوچھ تاچھ کے لیے انہیں 9 سمن جاری کیے تھے۔ تاہم کیجریوال کسی بھی سمن پر پیش نہیں ہوئے۔ ان کا کہنا تھا کہ مرکزی جانچ ایجنسی مجھے پریشان کر رہی ہے۔

دوسری جانب مرکزی جانچ ایجنسی نے دہلی کے وزیر اعلیٰ پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ اس گھوٹالے کے اہم ملزم ہیں اور شراب کے تاجروں سے رشوت طلب کرنے میں براہ راست ملوث تھے۔

اس سے پہلے دہلی ہائی کورٹ نے کیجریوال کو ٹرائل کورٹ کی طرف سے دی گئی ضمانت کے حکم پر روک لگا دی تھی اور کہا تھا کہ ٹرائل کورٹ کا حکم درست نہیں ہے۔ اسے تمام دستاویزات کو دیکھنا چاہیے تھا۔ عدالت نے کہا کہ ٹرائل کورٹ کو چاہئے تھا کہ ای ڈی کو اپنے دلائل پیش کرنے کا مناسب موقع دے مگر اس نے ایسا نہیں کیا۔ ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ ٹرائل کورٹ نے منی لانڈرنگ ایکٹ کی دفعہ 45 کی دو شرائط پر عمل نہیں کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

ہائی کورٹ نے کہا کہ ٹرائل کورٹ نے سپریم کورٹ کے پہلے کے احکامات کو درست طریقے سے نہیں لیا۔ ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے کیجریوال کو دی گئی عبوری ضمانت کی درخواست صرف انتخابی مہم کے لیے تھی۔ ایسی صورت حال میں اس حکم کو شخصی آزادی کا حوالہ نہیں دیا جا سکتا۔ اس معاملے میں سی بی آئی نے کیجریوال کو 26 جون کو گرفتار کیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.