نئی دہلی: سائبر فراڈ کے بہت سے معاملات کے بارے میں تو آپ نے سنا ہی ہوگا لیکن دہلی میں ایک ایسا معاملہ سامنے آیا ہے جسے سن کر آپ حیران رہ جائیں گے۔ چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندر چوڑ کے نام کا استعمال کرکے دھوکہ دہی کی کوشش کی گئی۔ دہلی پولیس کے سائبر سیل نے کیس درج کر لیا ہے۔ سخت ایکشن لینے کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔
غور طلب ہے کہ منگل کو ایک شخص نے سوشل میڈیا پر پیغام لکھا کہ "ہیلو، میں چیف جسٹس آف انڈیا (سی جے آئی) ہوں، ہماری کالجیم کے ساتھ ایک اہم میٹنگ ہے، میں کناٹ پلیس میں پھنس گیا ہوں، کیا آپ مجھے ٹیکسی کے لیے 500 روپے بھیج سکتے ہیں؟" میں سپریم کورٹ پہنچتے ہی پیسے واپس کر دوں گا۔" پیغام کے آخر میں یہ بھی بتایا گیا کہ اسے کس ڈیوائس سے بھیجا گیا تھا۔ لکھا- "سینڈ فرام آئی پیڈ" سپریم کورٹ نے اس معاملے میں سائبر فراڈ کی شکایت درج کرائی ہے۔
- 30 جون تک سائبر کرائم کے 175 کیسز:
ملک کی راجدھانی دہلی میں سائبر کرائم سے متعلق جرائم میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ سائبر کرائم سے بچنے کے لیے دہلی پولیس لوگوں کو اس کا شکار ہونے سے بچانے کے لیے مسلسل مختلف کوششیں کر رہی ہے۔ اس کے باوجود کیسز بڑھ رہے ہیں۔ انٹیلی جنس فیوژن اینڈ اسٹریٹجک آپریشنز (IFSO) نے اس سال 30 جون تک سائبر کرائم کے 175 کیسز درج کیے ہیں، جب کہ گزشتہ سال یہ تعداد صرف 125 ریکارڈ کی گئی تھی۔
- سائبر فراڈ میں کیرالہ اعلیٰ ترین سطح پر:
آن لائن مالیاتی دھوکہ دہی کے بارے میں کیرالہ پولیس نے کہا ہے کہ گزشتہ سال ریاست میں 23,753 لوگوں کو تقریباً 201 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ ساتھ ہی گزشتہ دو ماہ میں 6700 لوگوں سے تقریباً 98 کروڑ روپے کی چوری کی گئی۔ سائبر ونگ اس رقم کا صرف 20 فیصد وصول کرنے میں کامیاب رہا، جبکہ 5,107 بینک اکاؤنٹس اور 3,289 موبائل نمبرز کو بلاک کر دیا گیا، جو فراڈ کے لیے استعمال کیے گئے تھے۔