ETV Bharat / bharat

پری میڈیکل داخلہ ٹیسٹ میں بدنظمی کے خلاف کانگریس 21 جون کو ملک گیر احتجاج کرے گی - NEET UG 2024 Scam - NEET UG 2024 SCAM

کانگریس نے پری میڈیکل داخلہ ٹیسٹ (2024 NEET)میں مبینہ بے ضابطگیوں کے خلاف 21 جون کو ملک گیر احتجاج کرنے کا اعلان کیا ہے۔ پارٹی کا خیال ہے کہ میڈیکل کے داخلہ امتحان میں لاکھوں طلباء متاثر ہوئے ہیں اس لیے اس معاملے کو منطقی انجام تک پہنچانا چاہیے۔

Congress To Hold Nationwide Protests On June 21 Against Alleged NEET UG 2024 Scam
پری میڈیکل داخلہ ٹیسٹ میں بدنظمی کے خلاف کانگریس 21 جون کو ملک گیر احتجاج کرے گی (ANI PHOTO)
author img

By Amit Agnihotri

Published : Jun 19, 2024, 5:38 PM IST

نئی دہلی: کانگریس نے میڈیکل داخلہ امتحان (NEET 2024) میں مبینہ بے ضابطگیوں کے خلاف اپنی تحریک کو تیز کرنے اور اسے منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے 21 جون کو اس معاملے پر ملک گیر احتجاج کرنے کا اعلان کیا ہے۔

اس کے علاوہ کانگریس اس معاملے کو پارلیمنٹ میں بھی اٹھائے گی۔ پارٹی کے اندرونی ذرائع کے مطابق، نیٹ انٹرنس ٹیسٹ میں مبینہ بے ضابطگیوں نے لاکھوں طلباء کو متاثر کیا ہے اس لیے کانگریس پارٹی اس مسئلے کو منطقی انجام تک پہنچانا چاہتی ہے۔

کانگریس پارٹی کے اندرونی ذرائع کا کہنا ہے کہ نیٹ کے نتائج کے اعلان کے بعد سے کانگریس کئی پلیٹ فارم سے اس مسئلے کو اٹھا رہی ہے۔

کانگریس نے اس معاملے کی سپریم کورٹ کی نگرانی میں تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ اسی وقت حکومت نے ابتدا میں ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ پری میڈیکل داخلہ ٹیسٹ کے نتائج میں کوئی بے ضابطگی نہیں ہوئی تھی، لیکن بعد میں اس نے تسلیم کیا کہ داخلہ امتحان کے کچھ پہلوؤں کی چھان بین کی ضرورت ہے۔

اب کانگریس نے پارٹی کی تمام ریاستی اکائیوں کو 21 جون کو ملک کی مختلف ریاستوں کے دارالحکومتوں میں سینئر لیڈروں کے ساتھ احتجاج کرنے کی ہدایت دی ہے۔ اس کے علاوہ کانگریس 24 جون سے شروع ہونے والے پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس کے دوران بھی یہ مسئلہ اٹھانے کے لیے انڈیا اتحاد کی جماعتوں کو متحد کر رہی ہے۔

کانگریس لیڈر اور لوک سبھا کے رکن پارلیمنٹ گورو گگوئی نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک معمہ ہے کہ جب پوری قوم 4 جون کو انتخابی نتائج پر بات کر رہی تھی تو اسی دن اس داخلہ ٹیسٹ کے نتائج کا اعلان کیوں کیا گیا۔ ایسا محسوس ہورہا ہے کہ حکومت یہ جانتی تھی کہ طوفان آنے والا ہے اور وہ اس نتائج پر کسی بھی بحث سے بچنا چاہتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ہم سپریم کورٹ کی نگرانی میں ان تمام بے ضابطگیوں کی تحقیقات چاہتے ہیں کیونکہ اس ملک میں 24 لاکھ نوجوانوں کی زندگیوں سے نہیں کھیلا جا سکتا۔

کانگریس لیڈر نے کہا کہ اس معاملے میں حکومت راہ فرار اختیار کرنا چاہتی ہے اور وہ عوام کے تئیں اپنی ذمہ داری سے بچنا چاہتی ہے۔ لیکن اب انڈیا بلاک کے پاس اتنی طاقت ہے کہ وہ حکومت کو گھٹنے ٹیکنے اور طلباء کے سامنے جوابدہ بنانے کے لیے مجبور کر سکتی ہے۔

اے آئی سی سی کے کارکن بی ایم سندیپ کمار نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ پر میڈیکل داخلہ امتحان کی تحقیقات کے مطالبے کے بارے میں مرکزی حکومت کا رویہ غیر ذمہ دارانہ اور غیر حساس تھا کیونکہ اس نے متنازعہ امتحانات کرنے والی ایجنسی سے کہا تھا کہ وہ نظام میں بے ضابطگیوں کی تحقیقات کرے۔

ہمارا خیال ہے کہ اگر تفتیش خود این ٹی اے کی قیادت میں ہوگی تو کوئی بھی تفتیش منصفانہ اور جامع نہیں ہو سکتی۔ انہوں نے زور دیا کہ این ٹی اے کے چیئرمین کو ان کے عہدے سے ہٹایا جائے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمارے انتخابی منشور میں مختلف مسائل پر طلبہ کے تحفظات دور کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا۔

پری میڈیکل داخلہ امتحان ملک کے لیے ڈاکٹروں کے انتخاب اور تربیت کا ایک نظام ہے۔ اگر نظام منصفانہ نہیں ہے تو صحت کی دیکھ بھال کے نظام کو نقصان پہنچے گا اور اس نضام کو نقصان پہنچانے کی اجازت کبھی بھی کسی کو نہیں دی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں

نیٹ امتحان کے نتائج پر ہنگامہ، بیک وقت 67 ٹاپرز ہونے پر اٹھ رہے ہیں سوالات۔۔۔

نیٹ امتحان کیس: 1,563 امیدواروں کا ایگزام دوبارہ ہوگا، این ٹی اے نے گریس نمبر دینے کا فیصلہ واپس لیا

نئی دہلی: کانگریس نے میڈیکل داخلہ امتحان (NEET 2024) میں مبینہ بے ضابطگیوں کے خلاف اپنی تحریک کو تیز کرنے اور اسے منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے 21 جون کو اس معاملے پر ملک گیر احتجاج کرنے کا اعلان کیا ہے۔

اس کے علاوہ کانگریس اس معاملے کو پارلیمنٹ میں بھی اٹھائے گی۔ پارٹی کے اندرونی ذرائع کے مطابق، نیٹ انٹرنس ٹیسٹ میں مبینہ بے ضابطگیوں نے لاکھوں طلباء کو متاثر کیا ہے اس لیے کانگریس پارٹی اس مسئلے کو منطقی انجام تک پہنچانا چاہتی ہے۔

کانگریس پارٹی کے اندرونی ذرائع کا کہنا ہے کہ نیٹ کے نتائج کے اعلان کے بعد سے کانگریس کئی پلیٹ فارم سے اس مسئلے کو اٹھا رہی ہے۔

کانگریس نے اس معاملے کی سپریم کورٹ کی نگرانی میں تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ اسی وقت حکومت نے ابتدا میں ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ پری میڈیکل داخلہ ٹیسٹ کے نتائج میں کوئی بے ضابطگی نہیں ہوئی تھی، لیکن بعد میں اس نے تسلیم کیا کہ داخلہ امتحان کے کچھ پہلوؤں کی چھان بین کی ضرورت ہے۔

اب کانگریس نے پارٹی کی تمام ریاستی اکائیوں کو 21 جون کو ملک کی مختلف ریاستوں کے دارالحکومتوں میں سینئر لیڈروں کے ساتھ احتجاج کرنے کی ہدایت دی ہے۔ اس کے علاوہ کانگریس 24 جون سے شروع ہونے والے پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس کے دوران بھی یہ مسئلہ اٹھانے کے لیے انڈیا اتحاد کی جماعتوں کو متحد کر رہی ہے۔

کانگریس لیڈر اور لوک سبھا کے رکن پارلیمنٹ گورو گگوئی نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک معمہ ہے کہ جب پوری قوم 4 جون کو انتخابی نتائج پر بات کر رہی تھی تو اسی دن اس داخلہ ٹیسٹ کے نتائج کا اعلان کیوں کیا گیا۔ ایسا محسوس ہورہا ہے کہ حکومت یہ جانتی تھی کہ طوفان آنے والا ہے اور وہ اس نتائج پر کسی بھی بحث سے بچنا چاہتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ہم سپریم کورٹ کی نگرانی میں ان تمام بے ضابطگیوں کی تحقیقات چاہتے ہیں کیونکہ اس ملک میں 24 لاکھ نوجوانوں کی زندگیوں سے نہیں کھیلا جا سکتا۔

کانگریس لیڈر نے کہا کہ اس معاملے میں حکومت راہ فرار اختیار کرنا چاہتی ہے اور وہ عوام کے تئیں اپنی ذمہ داری سے بچنا چاہتی ہے۔ لیکن اب انڈیا بلاک کے پاس اتنی طاقت ہے کہ وہ حکومت کو گھٹنے ٹیکنے اور طلباء کے سامنے جوابدہ بنانے کے لیے مجبور کر سکتی ہے۔

اے آئی سی سی کے کارکن بی ایم سندیپ کمار نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ پر میڈیکل داخلہ امتحان کی تحقیقات کے مطالبے کے بارے میں مرکزی حکومت کا رویہ غیر ذمہ دارانہ اور غیر حساس تھا کیونکہ اس نے متنازعہ امتحانات کرنے والی ایجنسی سے کہا تھا کہ وہ نظام میں بے ضابطگیوں کی تحقیقات کرے۔

ہمارا خیال ہے کہ اگر تفتیش خود این ٹی اے کی قیادت میں ہوگی تو کوئی بھی تفتیش منصفانہ اور جامع نہیں ہو سکتی۔ انہوں نے زور دیا کہ این ٹی اے کے چیئرمین کو ان کے عہدے سے ہٹایا جائے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمارے انتخابی منشور میں مختلف مسائل پر طلبہ کے تحفظات دور کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا۔

پری میڈیکل داخلہ امتحان ملک کے لیے ڈاکٹروں کے انتخاب اور تربیت کا ایک نظام ہے۔ اگر نظام منصفانہ نہیں ہے تو صحت کی دیکھ بھال کے نظام کو نقصان پہنچے گا اور اس نضام کو نقصان پہنچانے کی اجازت کبھی بھی کسی کو نہیں دی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں

نیٹ امتحان کے نتائج پر ہنگامہ، بیک وقت 67 ٹاپرز ہونے پر اٹھ رہے ہیں سوالات۔۔۔

نیٹ امتحان کیس: 1,563 امیدواروں کا ایگزام دوبارہ ہوگا، این ٹی اے نے گریس نمبر دینے کا فیصلہ واپس لیا

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.