باندا: سابق رکن اسمبلی مختار انصاری کی پراسرار موت کے معاملے میں اترپردیش کی باندا چیف جوڈیشئل کورٹ نے عدالتی جانچ کے احکامات جاری کیے ہیں۔ چیف جوڈیشئل کورٹ نے مختار انصاری کی موت کی جانچ ایڈیشنل سی جے ایم سے کرانے کے احکامات دیے ہیں۔ عدالت نے ایڈیشنل چیف جوڈیشیل مجسٹریٹ کو ایک مہینے میں جانچ رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔
یوپی انتظامیہ مختار انصاری کی موت کی وجہ دل کا دورہ بتا رہی ہے۔ لیکن ابھی تک مختار انصاری کی پوسٹ مارٹم رپورٹ نہیں آئی ہے۔ مختار انصاری کا پوسٹ مارٹم ایمس کے ڈاکٹروں سے کرانے کا مطالبہ بھی کیا جارہا ہے۔ مختار انصاری کے بیٹے عمر نے بھی اپنے والد کی پراسرار موت پر کئی سوال کھڑے کیے ہیں۔ مختار انصاری کے بیٹے عمر انصاری نے باندا ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو خط لکھ کر مطالبہ کیا ہے کہ ان کے والد کا پوسٹ مارٹم ایمس دہلی کے ڈاکٹروں سے کرایا جائے۔ اپنے خط میں انصاری لکھتے ہیں کہ ان کے خاندان کو باندا کے طبی نظام پر بھروسہ نہیں ہے۔
سابق رکن اسمبلی مختار انصاری نے جمعرات (28 مارچ) کی رات باندہ کے میڈیکل کالج میں آخری سانس لی جس کے بعد ریاست میں سخت سکیورٹی کے انتظامات کیے گئے ہیں۔ پوری ریاست میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے۔ جب کہ اس ضمن میں پولیس اور انتظامیہ چوکس ہے۔ مختار انصاری کے انتقال پر کئی سیاسی رہنماؤں نے سنگین سوال اٹھائے ہیں اور اعلیٰ سطح کی جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔
باندہ جیل میں قید مختار انصاری کو تشویشناک حالت میں میڈیکل کالج کے آئی سی یو میں داخل کرایا گیا تھا۔ جہاں کچھ دیر بعد وہ دم توڑ گئے۔ واضح رہے مختار انصاری نے الزام لگایا تھا کہ انھیں زہر دے کر مارنے کی سازش رچی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: