ETV Bharat / bharat

لکھنوی کھانے کو عالمی سطح پر پہچان دلانے والے شیف امتیاز قریشی کا انتقال

مشہور شیف امتیاز قریشی 93 سال کی عمر میں ممبئی میں انتقال کر گئے۔ شوگر کے مرض میں مبتلا قریشی 14 روز سے اسپتال میں زیر علاج تھے۔ انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے، شیف رنویر برار نے 'زندگی بدل دینے والے' لمحے کو یاد کیا۔

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 17, 2024, 12:10 PM IST

Etv Bharat
Etv Bharat

ممبئی: مشہور شیف امتیاز قریشی جمعہ کی صبح ممبئی کے لیلاوتی اسپتال میں بیماری کے باعث انتقال کر گئے۔ امتیاز کے بیٹے اشتیاق قریشی نے پی ٹی آئی بھاشا کو یہ اطلاع دی۔ امتیاز کی عمر 93 برس تھی۔ قریشی، جسے کیولینری جینئس کے طور پر جانا جاتا ہے۔ قریشی کو لکھنوی پکوان کو عالمی سطح پر پہچان دلانے کے لیے جانا جاتا ہے۔

آئی ٹی سی ہوٹلوں اور بہت سے دوسرے اہم مقامات پر بخارا (طندور سے پکا ہوا ہندوستانی کھانا) کو مقبول بنانے کا قریشی کو ماسٹر مائنڈ کہا جاتا ہے۔ ان کے انتقال پر دنیا بھر کے معروف شیفس اور ریستوراں کے مالکان نے سوشل میڈیا پر اپنے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔

شیف قریشی کے انتقال کی خبر پوسٹ کرتے ہوئے شیف کنال کپور نے کہا کہ انتہائی دکھ اور بھاری دل کے ساتھ میں آپ کو پدم شری شیف امتیاز قریشی کے انتقال کی دل دہلا دینے والی خبر سناتے ہوئے افسردہ ہو رہا ہوں۔ ان کی وراثت اور شراکت کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

دریں اثنا، ریسٹوریٹر اور انڈیگو ہاسپیٹلیٹی پی لمیٹڈ کے بانی، انوراگ کٹیار نے کہا کہ تجربہ کار ماسٹر شیف امتیاز قریشی کا انتقال ایک دور کا خاتمہ ہے! انہوں نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا کہ ابھی سنا ہے کہ معروف ماسٹر شیف امتیاز قریشی، دم پخت اور بخارا کے خالق نہیں رہے۔

ایک اور مقبول شیف رنویر برار نے کہا کہ ان کے لیے امتیاز قریشی ایک 'لوک گیت' کی طرح تھے جس کے ساتھ وہ پلے بڑھے ہیں۔ انہوں نے یاد کیا کہ یہ تقریباً 1999-1998 کی بات ہے جب میں دہلی کے تاج محل میں بطور ٹرینی شیف کام کر رہا تھا۔ مجھے یاد ہے کہ مجھے وہاں 612 روپے ملے تھے۔ میں فوراً آئی ٹی سی موریا گیا اور وہاں دم پخت میں گلوتی کباب کھایا۔ انہوں نے کہا کہ میں آئی ٹی سی ہوٹل میں امتیاز قریشی کا پکایا ہوا کھانا کھا رہا تھا، یہ میری زندگی بدل دینے والا تھا۔ انہوں نے نہ صرف دم پخت کی تکنیک کو لکھنؤ سے باہر لایا بلکہ اسے ذاتی رابطے اور بے لاگ انداز میں بہتر کیا۔ آر آئی پی شیف، آپ کی میراث ہمیشہ زندہ رہے گی...

گلوکار عدنان سمیع نے بھی ’کیولینری جینئس ‘ کے انتقال پر دکھ کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ جان کر دکھ ہوا کہ پدم شری ماسٹر شیف امتیاز قریشی کا انتقال ہوگیا۔ ان کے اہل خانہ سے میری دلی تعزیت... اللہ تعالیٰ ان کو جنت الفردوس میں جگہ دے... آمین۔

انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہوٹل مینجمنٹ (آئی آئی ایچ ایم) نے پدم شری شیف امتیاز قریشی کا ایک اقتباس ٹویٹ کیا: میں نے اپنی ساری زندگی بغیر کسی لالچ کے ایمانداری سے کام کیا ہے۔ کالج آف ہوٹل منیجمنٹ نے کہا کہ آئی آئی ایچ ایم خاندان ایک عظیم ترین کھانا پکانے کے لیجنڈ کے انتقال پر پوری دنیا کے سوگ میں شریک ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ممبئی: مشہور شیف امتیاز قریشی جمعہ کی صبح ممبئی کے لیلاوتی اسپتال میں بیماری کے باعث انتقال کر گئے۔ امتیاز کے بیٹے اشتیاق قریشی نے پی ٹی آئی بھاشا کو یہ اطلاع دی۔ امتیاز کی عمر 93 برس تھی۔ قریشی، جسے کیولینری جینئس کے طور پر جانا جاتا ہے۔ قریشی کو لکھنوی پکوان کو عالمی سطح پر پہچان دلانے کے لیے جانا جاتا ہے۔

آئی ٹی سی ہوٹلوں اور بہت سے دوسرے اہم مقامات پر بخارا (طندور سے پکا ہوا ہندوستانی کھانا) کو مقبول بنانے کا قریشی کو ماسٹر مائنڈ کہا جاتا ہے۔ ان کے انتقال پر دنیا بھر کے معروف شیفس اور ریستوراں کے مالکان نے سوشل میڈیا پر اپنے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔

شیف قریشی کے انتقال کی خبر پوسٹ کرتے ہوئے شیف کنال کپور نے کہا کہ انتہائی دکھ اور بھاری دل کے ساتھ میں آپ کو پدم شری شیف امتیاز قریشی کے انتقال کی دل دہلا دینے والی خبر سناتے ہوئے افسردہ ہو رہا ہوں۔ ان کی وراثت اور شراکت کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

دریں اثنا، ریسٹوریٹر اور انڈیگو ہاسپیٹلیٹی پی لمیٹڈ کے بانی، انوراگ کٹیار نے کہا کہ تجربہ کار ماسٹر شیف امتیاز قریشی کا انتقال ایک دور کا خاتمہ ہے! انہوں نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا کہ ابھی سنا ہے کہ معروف ماسٹر شیف امتیاز قریشی، دم پخت اور بخارا کے خالق نہیں رہے۔

ایک اور مقبول شیف رنویر برار نے کہا کہ ان کے لیے امتیاز قریشی ایک 'لوک گیت' کی طرح تھے جس کے ساتھ وہ پلے بڑھے ہیں۔ انہوں نے یاد کیا کہ یہ تقریباً 1999-1998 کی بات ہے جب میں دہلی کے تاج محل میں بطور ٹرینی شیف کام کر رہا تھا۔ مجھے یاد ہے کہ مجھے وہاں 612 روپے ملے تھے۔ میں فوراً آئی ٹی سی موریا گیا اور وہاں دم پخت میں گلوتی کباب کھایا۔ انہوں نے کہا کہ میں آئی ٹی سی ہوٹل میں امتیاز قریشی کا پکایا ہوا کھانا کھا رہا تھا، یہ میری زندگی بدل دینے والا تھا۔ انہوں نے نہ صرف دم پخت کی تکنیک کو لکھنؤ سے باہر لایا بلکہ اسے ذاتی رابطے اور بے لاگ انداز میں بہتر کیا۔ آر آئی پی شیف، آپ کی میراث ہمیشہ زندہ رہے گی...

گلوکار عدنان سمیع نے بھی ’کیولینری جینئس ‘ کے انتقال پر دکھ کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ جان کر دکھ ہوا کہ پدم شری ماسٹر شیف امتیاز قریشی کا انتقال ہوگیا۔ ان کے اہل خانہ سے میری دلی تعزیت... اللہ تعالیٰ ان کو جنت الفردوس میں جگہ دے... آمین۔

انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہوٹل مینجمنٹ (آئی آئی ایچ ایم) نے پدم شری شیف امتیاز قریشی کا ایک اقتباس ٹویٹ کیا: میں نے اپنی ساری زندگی بغیر کسی لالچ کے ایمانداری سے کام کیا ہے۔ کالج آف ہوٹل منیجمنٹ نے کہا کہ آئی آئی ایچ ایم خاندان ایک عظیم ترین کھانا پکانے کے لیجنڈ کے انتقال پر پوری دنیا کے سوگ میں شریک ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.