ETV Bharat / bharat

بی جے پی سی اے اے کے ذریعہ اقلیتوں کو ہراساں کرنا چاہتی ہے: اویسی - Owaisi on CAA

ریاست مہاراشٹر کے شہر اورنگ آباد میں ایک پروگرام میں اویسی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بی جے پی حکومت پر سی اے اے، ون نیشن ون الیکشن، الیکٹرول بانڈز اور دیگر امور پر سخت نکتہ چینی کی ہے۔

Asad Owaisi
Asad Owaisi
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Mar 21, 2024, 6:55 AM IST

Updated : Mar 21, 2024, 12:57 PM IST

Asad Owaisi

اورنگ آباد: اورنگ آباد شہر میں گذشتہ روز افطار پارٹی کا ایک پروگرام منعقد کیا گیا جس میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اسد الدین اویسی، مجلس کے رہنما و اورنگ آباد سے رکن پارلیمنٹ امتیاز جلیل، مجلس کے دیگر رہنما اور عام لوگوں نے شرکت کی۔

سی اے اے پر بات کرتے ہوئے اسدالدین اویسی نے کہا ہے کہ میں نے سپریم کورٹ میں بھی اپیل دائر کی ہے۔ اسد الدین اویسی نے کہا کہ ہم نے اس بل کو پھاڑ کر پھینک دیا تھا، اور وزیر داخلہ امت شاہ نے ہمیں بتایا تھا کہ سی اے اے کو لاگو کرنے کے لیے ہمارے منشور میں ہی لکھا ہوا ہے۔ سی اے اے کے ذریعے وزیر اعظم نریندر مودی اور امیت شاہ ملک کی اقلیتوں کو ہراساں کرنا چاہتے ہیں۔

افطار پارٹی کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے اویسی نے ملک کے موجودہ حالات پر تبصرہ کیا۔ اسد اویسی نے بدایوں حادثے پر بھی افسوس کا اظہار کیا، اور کہا کہ ملک میں قانون ہیں، اور قانون کے مطابق ہی ملزم کو سزا دینی چاہیے، نہ کہ کسی کا انکاؤنٹر کرنا چاہیے۔

اسد الدین اویسی نے کہا کہ رکن پارلیمنٹ امتیاز جلیل ضلع کی تمام برادریوں کے عوامی نمائندے کے طور پر ابھرے ہیں اور وہ اچھے کام کرتے ہیں، اسی لیے آئندہ پارلیمانی انتخابات انہیں اورنگ آباد سے امیدوار بنایا گیا ہے۔ اویسی نے کہا کہ مخالف پارٹیاں نفرت کی سیاست کرتی ہیں، جبکہ امتیاز جلیل نے عوامی فلاح وبہبود کے کام کیے۔ اور لوگوں میں اچھا پیغام بھی دیا ہے۔ پرکاش امبیڈکر کے ساتھ اتحاد کرنے کے بارے میں پوچھے جانے پر اسد الدین اویسی نے واضح کیا کہ اس معاملے پر ان سے کوئی بات نہیں ہوئی۔ ایک سوال کے جواب میں اویسی نے کہا کہ فی الحال ایم آئی ایم نے حیدرآباد، اورنگ آباد کے علاوہ کشن گنج سیٹ سے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا ہے اور آگے کچھ اور امیدوار بڑھ سکتے ہیں۔

الکٹرول بانڈ پر بات کرتے ہوئے اسد الدین اویسی نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو 8000 کروڑ روپے کے بانڈز حاصل ہوئے ہیں جبکہ کانگریس کو 1700 سے 1800 کروڑ کے بانڈز اور اسی طرح ممتا بنرجی، ڈی ایم کے، کو الکٹرول بانڈز حاصل ہوئے ہیں۔ اسد الدین اویسی نے کہا کہ سب سے زیادہ الیکٹرول بانڈ حیدرآباد کی ایک کمپنی نے خریدے ہیں، اور حیدرآباد کے رکن پارلیمان کو کچھ بھی نہیں ملا۔ اس کے باوجود ہمیں بی ٹیم کہا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ہماچل میں مسلمانوں کی دکانوں کے بائیکاٹ کیے جانے پر اسد الدین اویسی نے کہا کہ یہ آئین کے خلاف ہے، اور وہاں کی حکومت کو اس معاملے کو روکنا چاہیے، اور کوئی ایک مذہب پر اس طرح کاروائی نہیں کرنی چاہیے۔

Asad Owaisi

اورنگ آباد: اورنگ آباد شہر میں گذشتہ روز افطار پارٹی کا ایک پروگرام منعقد کیا گیا جس میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اسد الدین اویسی، مجلس کے رہنما و اورنگ آباد سے رکن پارلیمنٹ امتیاز جلیل، مجلس کے دیگر رہنما اور عام لوگوں نے شرکت کی۔

سی اے اے پر بات کرتے ہوئے اسدالدین اویسی نے کہا ہے کہ میں نے سپریم کورٹ میں بھی اپیل دائر کی ہے۔ اسد الدین اویسی نے کہا کہ ہم نے اس بل کو پھاڑ کر پھینک دیا تھا، اور وزیر داخلہ امت شاہ نے ہمیں بتایا تھا کہ سی اے اے کو لاگو کرنے کے لیے ہمارے منشور میں ہی لکھا ہوا ہے۔ سی اے اے کے ذریعے وزیر اعظم نریندر مودی اور امیت شاہ ملک کی اقلیتوں کو ہراساں کرنا چاہتے ہیں۔

افطار پارٹی کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے اویسی نے ملک کے موجودہ حالات پر تبصرہ کیا۔ اسد اویسی نے بدایوں حادثے پر بھی افسوس کا اظہار کیا، اور کہا کہ ملک میں قانون ہیں، اور قانون کے مطابق ہی ملزم کو سزا دینی چاہیے، نہ کہ کسی کا انکاؤنٹر کرنا چاہیے۔

اسد الدین اویسی نے کہا کہ رکن پارلیمنٹ امتیاز جلیل ضلع کی تمام برادریوں کے عوامی نمائندے کے طور پر ابھرے ہیں اور وہ اچھے کام کرتے ہیں، اسی لیے آئندہ پارلیمانی انتخابات انہیں اورنگ آباد سے امیدوار بنایا گیا ہے۔ اویسی نے کہا کہ مخالف پارٹیاں نفرت کی سیاست کرتی ہیں، جبکہ امتیاز جلیل نے عوامی فلاح وبہبود کے کام کیے۔ اور لوگوں میں اچھا پیغام بھی دیا ہے۔ پرکاش امبیڈکر کے ساتھ اتحاد کرنے کے بارے میں پوچھے جانے پر اسد الدین اویسی نے واضح کیا کہ اس معاملے پر ان سے کوئی بات نہیں ہوئی۔ ایک سوال کے جواب میں اویسی نے کہا کہ فی الحال ایم آئی ایم نے حیدرآباد، اورنگ آباد کے علاوہ کشن گنج سیٹ سے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا ہے اور آگے کچھ اور امیدوار بڑھ سکتے ہیں۔

الکٹرول بانڈ پر بات کرتے ہوئے اسد الدین اویسی نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو 8000 کروڑ روپے کے بانڈز حاصل ہوئے ہیں جبکہ کانگریس کو 1700 سے 1800 کروڑ کے بانڈز اور اسی طرح ممتا بنرجی، ڈی ایم کے، کو الکٹرول بانڈز حاصل ہوئے ہیں۔ اسد الدین اویسی نے کہا کہ سب سے زیادہ الیکٹرول بانڈ حیدرآباد کی ایک کمپنی نے خریدے ہیں، اور حیدرآباد کے رکن پارلیمان کو کچھ بھی نہیں ملا۔ اس کے باوجود ہمیں بی ٹیم کہا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ہماچل میں مسلمانوں کی دکانوں کے بائیکاٹ کیے جانے پر اسد الدین اویسی نے کہا کہ یہ آئین کے خلاف ہے، اور وہاں کی حکومت کو اس معاملے کو روکنا چاہیے، اور کوئی ایک مذہب پر اس طرح کاروائی نہیں کرنی چاہیے۔

Last Updated : Mar 21, 2024, 12:57 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.