چنڈی گڑھ: ۔ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لال نے اپنا استعفیٰ گورنر کو سونپ دیا ہے۔ خبر ہے کہ جے جے پی سے اتحاد توڑنے کے بعد بی جے پی آزاد ایم ایل اے کے ساتھ ہریانہ میں حکومت بنا سکتی ہے۔ ہریانہ کے بی جے پی ایم ایل اے راج بھون پہنچ سکتے ہیں۔ بی جے پی ارکان اسمبلی کے علاوہ حکومت کے حمایت یافتہ آزاد ایم ایل اے بھی راج بھون پہنچیں گے۔ ہریانہ راج بھون کے اندر کانفرنس روم میں حلف برداری کی تقریب کی تیاریاں کی گئی ہیں۔ مرکز سے ترون چگ اور ارجن منڈا کو مبصر بنایا گیا ہے۔ یہ دونوں دہلی سے چندی گڑھ پہنچ گئے ہیں۔ کچھ دیر میں بی جے پی لیجسلیچر پارٹی کی میٹنگ ہونے والی ہے۔
- چندی گڑھ میں ہریانہ بی جے پی کی میٹنگ:
اس سے پہلے ہریانہ کے وزیر اعلی منوہر لال نے چندی گڑھ میں بی جے پی کے تمام ارکان اسمبلی کی ہنگامی میٹنگ بلائی۔ وزیراعلیٰ نے 7 آزاد ارکان اسمبلی کو بھی اس میٹنگ میں شرکت کی دعوت دی۔ بتایا جا رہا ہے کہ لوک سبھا انتخابات میں جنائک جنتا پارٹی کے ساتھ اتحاد کے بارے میں فیصلہ کیا جا سکتا ہے۔ سی ایم منوہر لال کے علاوہ پارٹی صدر نائب سینی اور ہریانہ بی جے پی انچارج وپلاو دیو بھی میٹنگ میں موجود رہیں گے۔
- آزاد ارکان اسمبلی کا بڑا بیان:
بی جے پی لیجسلیچر پارٹی کی میٹنگ سے پہلے آزاد ایم ایل اے نین پال راوت کا بڑا بیان سامنے آیا تھا۔ انہوں نے دعویٰ کیا تھا ہے کہ ہریانہ میں بی جے پی-جے جے پی اتحاد کو توڑنے کی کوششیں شروع ہو گئی ہیں۔ اس سے جلد نجات مل جائے گی۔ نین پال راوت نے کہا تھا کہ یہ بات مجھے وزیر اعلیٰ سے ملاقات کے بعد محسوس ہوئی ہے ۔ نین پال راوت نے یہ بھی کہا کہ وہ حکومت کی حمایت میں ہیں۔
- بی جے پی-جے جے پی سیٹوں کی تقسیم کے معاملے میں پھنس گئے:
پیر کو ہریانہ کے نائب وزیر اعلی دشینت چوٹالہ نے دہلی میں بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا سے ملاقات کی۔ دونوں کے درمیان یہ ملاقات تقریباً آدھے گھنٹے تک جاری رہی۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس میٹنگ میں سیٹ شیئرنگ پر بات ہوئی۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ لوک سبھا انتخابات کو لے کر ہریانہ میں بی جے پی اور جے جے پی کے درمیان سیٹ شیئرنگ فارمولہ ابھی تک طے نہیں ہوا ہے۔ دونوں جماعتوں کے درمیان نشستوں کی تقسیم کے حوالے سے بات چیت جاری ہے۔
- دشینت چوٹالہ وزیر داخلہ امیت شاہ سے ملاقات کریں گے:
ان تمام مباحثوں کے درمیان نائب وزیر اعلیٰ دشینت چوٹالہ آج دہلی میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے ساتھ لوک سبھا انتخابات میں اپنی پارٹی کے لیے دو سیٹوں کے معاملے پر بات چیت کر سکتے ہیں۔ اس سے پہلے دشینت چوٹالہ نے بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا سے بھی ملاقات کی تھی۔ تاہم انہوں نے ملاقات کے بعد کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا۔ ذرائع کے مطابق بی جے پی لوک سبھا انتخابات میں جے جے پی کو کوئی سیٹ دینے کے موڈ میں نہیں ہے۔ جس کے بعد بحث یہ بھی ہے کہ جے جے پی کو کوئی سیٹ نہیں ملتی ہے تو وہ حکومت سے الگ ہوسکتی ہے۔
- ہریانہ اسمبلی کی حالت:
اگر ہم ہریانہ اسمبلی کے تازہ ترین اعداد و شمار پر نظر ڈالیں تو حکومت کو کوئی خطرہ نظر نہیں آتا۔ اس وقت بی جے پی کے پاس 41 ارکان اسمبلی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی سات میں سے چھ آزاد بی جے پی کے ساتھ ہیں۔ ساتھ ہی ہالوپا کے سربراہ گوپال کنڈا بھی حکومت کی حمایت کرتے ہیں۔ ایسے میں بی جے پی کو 90 سیٹوں والی اسمبلی میں 48 ارکان اسمبلی کی حمایت حاصل ہے، جب کہ حکومت بنانے کے لیے 46 ممبران کی ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ جے جے پی کے پاس دس اور کانگریس کے 30 ایم ایل اے ہیں۔ ایک آئی این ایل ڈی ایم ایل اے اور ایک آزاد ایم ایل اے بلراج کنڈو ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: