بنگلورو: بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) امیدوار کے سدھاکر کے خلاف مبینہ طور رشوت اور رائے دہندگان پر ناجائز اثر و رسوخ کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا ہے اور 4.8 کروڑ روپے کی نقد رقم بھی ضبط کی گئی ہے۔ حکام نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ یہ کارروائی چکابلا پورہ کی فلائنگ اسکواڈ ٹیم (ایف ایس ٹی) نے انجام دی ہے۔
ریاست کرناٹک کے چیف الیکٹورل آفیسر نے جمعہ کے روز رقم ضبط کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ’’چکابلا پورہ کے ایف ایس ٹی نے 4.8 کروڑ روپے کی نقد رقم ضبط کی گئی ہے۔‘‘ چکابلا پورہ حلقے کی ریاستی نگرانی ٹیم نے بی جے پی کے امیدوار کے سدھاکر کے خلاف 25 اپریل کو مدنایکنہلی پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر بھی درج کی ہے۔
انہوں نے پوسٹ کیا کہ ’’ایف آئی آر ریپریزنٹیشن آف دی پیپلز ایکٹ اور آئی پی سی کی متعلقہ دفعات کے تحت رشوت اور ووٹرز پر ناجائز اثر و رسوخ کے تحت درج کی گئی ہے۔‘‘ یاد رہے کہ اس سے قبل بھی بھارتیہ جنتا پارٹی پر ووٹروں کو لبھانے اور بی جے پی کے حق میں ووٹ ڈالنے کے لئے اثر و رسوخ، دھونس دباؤ کے علاوہ روپے دیکر ووٹ خریدنے کے الزامات بھی عائد کیے جا رہے ہیں، تاہم بی جے پی کی جانب سے ان الزامات کی تردید کی جاری ہے۔ تاہم الیکشن کے دنوں میں ایک امیدوار کا مخالف امیدوار پر طعن و تشنیع اور نوٹ دیکر ووٹ خریدنے کے واقعات کوئی نئی بات نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: رشوت خوری پر سپریم کورٹ کا عوامی نمائندوں کو راحت دینے سے انکار