ETV Bharat / bharat

بہرائچ بلڈوزر کارروائی پر سپریم کورٹ نے بھی لگائی روک، کہا 'حکم کی خلاف ورزی کرنے والے خبردار رہیں'

سپریم کورٹ نے یوگی حکومت کو کہا کہ ہم اس کیس کی کل سماعت کریں گے، تب تک کوئی بلڈوزر ایکشن نہ لیا جائے۔

Bahraich bulldozer action
بہرائچ بلڈوزر کارروائی معاملے پر سپریم کورٹ کا سخت تبصرہ (Etv Bharat File Photo)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : 3 hours ago

بہرائچ: اتر پردیش کے بہرائچ میں تشدد کے ملزمین کی جائیدادوں پر بلڈوزر کارروائی پر کل تک پابندی لگا دی گئی ہے۔ سپریم کورٹ نے یوگی حکومت کو حکم دیتے ہوئے کہا کہ ہم اس کیس کی کل سماعت کریں گے، تب تک کوئی بلڈوزر ایکشن نہ لیا جائے۔

غور طلب ہے کہ بہرائچ فسادات کے ملزمین کی جانب سے یوپی حکومت کے بلڈوزر کارروائی کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی گئی تھی، جس پر جلد سماعت کی مانگ کی گئی ہے۔ سینئر ایڈوکیٹ سی یو سنگھ نے عدالت کو بتایا کہ 13 اکتوبر کو ایک جلوس نکلا تھا جس دوران یہ واقعہ پیش آیا۔

مکان گرانے کا نوٹس ملنے پر درخواست دائر:

یہ عرضی تین لوگوں نے دائر کی ہے، جنہیں تین دن کے اندر اپنے مکانات گرانے کے نوٹس موصول ہوئے ہیں۔ درخواست گزاروں کے والد اور بھائی پہلے ہی پولیس کے سامنے سرینڈر کر چکے ہیں۔ اسے عدالتی احکامات کی صریح خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے سنگھ نے کہا کہ پی ڈبلیو ڈی نے تین دن میں انہدام کا نوٹس جاری کیا ہے، جب کہ ہم اس معاملے کو فوری سماعت کے لیے لانے کی کوشش کر رہے تھے۔

اے ایس جی نے کیا کہا؟

جسٹس گوائی نے پوچھا کہ کیا یہ معاملہ ہائی کورٹ میں ہے؟ اور کہا کہ "آپ اس عدالت کے احکامات سے واقف ہیں، اگر وہ ان احکامات کو نہ ماننے کا خطرہ مول لینا چاہتے ہیں، تو یہ ان کا فیصلہ ہے۔'' حکومت کی طرف سے پیش ہونے والے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل (اے ایس جی) نے کہا کہ "ہم نے ہائی کورٹ کو یقین دلایا ہے کہ 15 دنوں کا نوٹس 20 اکتوبر کو جاری کیا گیا ہے۔"

کیس کی سماعت تک کارروائی پر روک:

درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ ان کے مؤکلوں کو تحفظ فراہم کیا جائے کیونکہ ایک گھر 10 سال پرانا ہے اور دوسرا 70 سال پرانا ہے۔ جسٹس گوائی نے کہا کہ حکومتی رپورٹ کے مطابق مکان سڑک سے 30 کلومیٹر دور واقع ہے۔ عدالت نے حکم دیا کہ کیس کی سماعت کل ہوگی اس وقت تک کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی۔ سپریم کورٹ نے یوپی حکومت کو کل تک کوئی کارروائی نہ کرنے کا حکم دیا ہے اور اب کیس کی سماعت بدھ کو ہوگی۔

واضح رہے کہ بہرائچ کے ہردی تھانہ علاقے کے ریہوا منصور گاؤں کے رہنے والے رام گوپال مشرا 13 اکتوبر کی شام تقریباً 6 بجے درگا مورتی کے وسرجن کے جلوس میں شامل تھے۔ جب یہ جلوس مہاراج گنج بازار میں ایک مخصوص برادری کے علاقے سے گزر رہا تھا تو دونوں فریقوں کے درمیان ہاتھا پائی ہو گئی۔ الزام ہے کہ اس دوران چھتوں سے پتھر پھینکے جانے لگے جس کی وجہ سے وسرجن کے دوران بھگدڑ مچ گئی۔ اسی دوران رام گوپال کو گولی مار دی گئی، جس کے نتیجے میں اس کی موت ہو گئی۔

ساتھ ہی الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے اتوار کو بہرائچ میں بلڈوزر کی کارروائی پر 15 دنوں کے لیے پابندی لگا دی۔ اب اس معاملے کی سماعت بدھ کو ہوگی۔ محکمہ پی ڈبلیو ڈی کی جانب سے 23 افراد جن کے گھروں اور دکانوں پر نوٹس چسپاں کیے گئے تھے۔ انہیں اپنا جواب داخل کرنے کے لیے 15 دن کا وقت دیا گیا ہے۔ ایسے میں 23 اکتوبر کو ہونے والی سماعت کے بعد ہی مزید کارروائی کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں:

بہرائچ تشدد: بلڈوزر کارروائی کا معاملہ سپریم کورٹ پہنچا، جلد ہو سکتی ہے سماعت

بہرائچ: اتر پردیش کے بہرائچ میں تشدد کے ملزمین کی جائیدادوں پر بلڈوزر کارروائی پر کل تک پابندی لگا دی گئی ہے۔ سپریم کورٹ نے یوگی حکومت کو حکم دیتے ہوئے کہا کہ ہم اس کیس کی کل سماعت کریں گے، تب تک کوئی بلڈوزر ایکشن نہ لیا جائے۔

غور طلب ہے کہ بہرائچ فسادات کے ملزمین کی جانب سے یوپی حکومت کے بلڈوزر کارروائی کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی گئی تھی، جس پر جلد سماعت کی مانگ کی گئی ہے۔ سینئر ایڈوکیٹ سی یو سنگھ نے عدالت کو بتایا کہ 13 اکتوبر کو ایک جلوس نکلا تھا جس دوران یہ واقعہ پیش آیا۔

مکان گرانے کا نوٹس ملنے پر درخواست دائر:

یہ عرضی تین لوگوں نے دائر کی ہے، جنہیں تین دن کے اندر اپنے مکانات گرانے کے نوٹس موصول ہوئے ہیں۔ درخواست گزاروں کے والد اور بھائی پہلے ہی پولیس کے سامنے سرینڈر کر چکے ہیں۔ اسے عدالتی احکامات کی صریح خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے سنگھ نے کہا کہ پی ڈبلیو ڈی نے تین دن میں انہدام کا نوٹس جاری کیا ہے، جب کہ ہم اس معاملے کو فوری سماعت کے لیے لانے کی کوشش کر رہے تھے۔

اے ایس جی نے کیا کہا؟

جسٹس گوائی نے پوچھا کہ کیا یہ معاملہ ہائی کورٹ میں ہے؟ اور کہا کہ "آپ اس عدالت کے احکامات سے واقف ہیں، اگر وہ ان احکامات کو نہ ماننے کا خطرہ مول لینا چاہتے ہیں، تو یہ ان کا فیصلہ ہے۔'' حکومت کی طرف سے پیش ہونے والے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل (اے ایس جی) نے کہا کہ "ہم نے ہائی کورٹ کو یقین دلایا ہے کہ 15 دنوں کا نوٹس 20 اکتوبر کو جاری کیا گیا ہے۔"

کیس کی سماعت تک کارروائی پر روک:

درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ ان کے مؤکلوں کو تحفظ فراہم کیا جائے کیونکہ ایک گھر 10 سال پرانا ہے اور دوسرا 70 سال پرانا ہے۔ جسٹس گوائی نے کہا کہ حکومتی رپورٹ کے مطابق مکان سڑک سے 30 کلومیٹر دور واقع ہے۔ عدالت نے حکم دیا کہ کیس کی سماعت کل ہوگی اس وقت تک کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی۔ سپریم کورٹ نے یوپی حکومت کو کل تک کوئی کارروائی نہ کرنے کا حکم دیا ہے اور اب کیس کی سماعت بدھ کو ہوگی۔

واضح رہے کہ بہرائچ کے ہردی تھانہ علاقے کے ریہوا منصور گاؤں کے رہنے والے رام گوپال مشرا 13 اکتوبر کی شام تقریباً 6 بجے درگا مورتی کے وسرجن کے جلوس میں شامل تھے۔ جب یہ جلوس مہاراج گنج بازار میں ایک مخصوص برادری کے علاقے سے گزر رہا تھا تو دونوں فریقوں کے درمیان ہاتھا پائی ہو گئی۔ الزام ہے کہ اس دوران چھتوں سے پتھر پھینکے جانے لگے جس کی وجہ سے وسرجن کے دوران بھگدڑ مچ گئی۔ اسی دوران رام گوپال کو گولی مار دی گئی، جس کے نتیجے میں اس کی موت ہو گئی۔

ساتھ ہی الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے اتوار کو بہرائچ میں بلڈوزر کی کارروائی پر 15 دنوں کے لیے پابندی لگا دی۔ اب اس معاملے کی سماعت بدھ کو ہوگی۔ محکمہ پی ڈبلیو ڈی کی جانب سے 23 افراد جن کے گھروں اور دکانوں پر نوٹس چسپاں کیے گئے تھے۔ انہیں اپنا جواب داخل کرنے کے لیے 15 دن کا وقت دیا گیا ہے۔ ایسے میں 23 اکتوبر کو ہونے والی سماعت کے بعد ہی مزید کارروائی کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں:

بہرائچ تشدد: بلڈوزر کارروائی کا معاملہ سپریم کورٹ پہنچا، جلد ہو سکتی ہے سماعت

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.