رام پور: سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر اعظم خان کی 27 مقدمات کی ایک ساتھ سماعت کی اپیل پر بدھ کو عدالت میں سماعت نہیں ہو سکی۔ وکلاء کی ہڑتال کے باعث عدالت نے اب اس معاملے میں 23 دسمبر کی تاریخ مقرر کی ہے۔ نچلی عدالت کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی نظرثانی درخواست کی سماعت ایم پی ایم ایل اے کورٹ میں ہوگی۔
آپ کو بتا دیں کہ نچلی عدالت نے اعظم خان کی جوہر یونیورسٹی میں کسانوں کی زمین کو زبردستی ضم کرنے سے متعلق 27 مقدمات کی ایک ساتھ سماعت کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ اعظم خان نے ایم پی ایم ایل اے سیشن کورٹ میں اس حکم کے خلاف نظر ثانی دائر کی ہے۔ اعظم خان نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ ان کے درج کردہ 27 مقدمات ایک جیسے ہیں، اس لیے ان کی سماعت ایک ساتھ کی جائے۔
مولانا محمد علی جوہر یونیورسٹی، جو سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر محمد اعظم خان کا ڈریم پروجیکٹ ہے، ہمیشہ تنازعات میں گھری رہتی ہے۔ اعظم خان کو جوہر یونیورسٹی بنانے کے لیے کافی زمین درکار تھی۔ الزام ہے کہ اعظم خان نے کچھ کسانوں کی زمینوں کو زبردستی یونیورسٹی کے ساتھ ملایا۔ اس حوالے سے کسانوں نے اعظم خان کے خلاف مختلف لوگوں کی جانب سے 27 مقدمات درج کرائے تھے جو عدالت میں زیر سماعت ہیں۔
اعظم خان نے ان مقدمات کو ایک ساتھ سننے کی اپیل کی تھی۔ جب اس اپیل کو نچلی عدالت نے مسترد کر دیا تو اعظم خان نے اب ایم پی ایم ایل اے سیشن کورٹ میں اپنا نظرثانی داخل کر دیا ہے۔ اس اپیل کی سماعت آج ہونی تھی تاہم وکلا کی ہڑتال کے باعث ایسا نہ ہوسکا۔ اے ڈی جی سی سیما سنگھ رانا نے کہا کہ بار ایسوسی ایشن کی ہڑتال اور نامزدگی کی وجہ سے عدالت میں سماعت نہیں ہو سکی۔ اب اس معاملے میں اگلی تاریخ 23 دسمبر ہے۔