حیدرآباد: لوک سبھا انتخابات نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد صدر مجلس اتحاد المسلمین بیرسٹر اسد الدین اویسی نے تاریخی مکہ مسجد سے بعد نماز جمعہ جلوس کے ساتھ حلقہ حیدرآباد سے پرچہ نامزدگی داخل کیا۔ اس موقع پر مجلس اتحاد المسلمین کے معتمد عمومی سید احمد پاشا قادری، اسد الدین اویسی کے فرزند سلطان صلاح الدین اویسی موجود تھے۔
مکہ مسجد جلوس میں قائد اکبر الدین اویسی، ارکان اسمبلی احمد بلال، میر زلفقار، کوثر محی الدین، جعفر حسن معراج، محمد مبین، سابقہ رکن اسمبلی ممتاز احمد خان صدور معتمدین و دیگر محبان مجلس اس جلوس میں شریک رہیں۔
واضح رہے کہ اسد الدین اویسی پچھلے 20 سال سے حیدرآباد رکن پارلیمنٹ کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔ لوک سبھا انتخابات 2024 کے چوتھے مرحلے میں ریاست تلنگانہ میں ووٹنگ ہوگی۔ اس بار اسد الدین اویسی کے مد مقابل بی جے پی نے مادھوی لتا کو امیدوار بنایا ہے۔
غور طلب ہو کہ حلقہ پارلیمنٹ حیدرآباد کی بی جے پی امیدوارہ مادھوی لتا کی جانب سے کی گئی حرکت پر اسد الدین اویسی نے رد عمل ظاہر کیا ہے۔ اویسی نے کہا کہ مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی کی جا رہی ہے، مساجد کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، الیکشن کمیشن خاموش ہے۔ مسجد کے سامنے ایسی حرکت نازیبا ہے، جس سے حیدرآباد کا امن خراب ہونے کے امکانات ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
- اسدالدین اویسی نے بی جے پی کی امیدوار مادھوی لتا کے اقدام پر سخت ردعمل ظاہر کیا
- اے ائی ایم ائی ایم کا ونچت بہوجن آگاڑی کے امیدوار پرکاش امبیڈکر کی حمایت کرنے کا اعلان
واضح رہے کہ رام نومی جلوس کے موقع پر مادھوی لتا نے مسجد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ہاتھوں سے تیرکمان کا اشارہ کیا تھا۔ صدر مجلس نے کہا کہ بی جے پی اپنے سیاسی فائدے کے لیے اس طرح کی حرکتیں کررہی ہیں اور تلنگانہ و حیدرآباد کے امن کو متاثر کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔