ETV Bharat / bharat

پرتاپ گڑھ کے سی او ضیاء الحق قتل کیس میں تمام 10 مجرموں کو عمر قید کی سزا

سی بی آئی نے راجہ بھیا اور گلشن یادو کو قتل کیس میں کلین چٹ دے دی ہے۔

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : 3 hours ago

پرتاپ گڑھ کے سی او ضیاء الحق قتل کیس میں تمام 10 مجرموں کو عمر قید کی سزا
پرتاپ گڑھ کے سی او ضیاء الحق قتل کیس میں تمام 10 مجرموں کو عمر قید کی سزا (Image Source: ETV Bharat)

لکھنؤ: سی او ضیاء الحق قتل کیس میں تمام 10 مجرموں کو عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ اس کے علاوہ ہر ایک پر 19500 روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔ اس جرمانے کا نصف ضیاء الحق کی اہلیہ پروین آزاد کو دیا جائے گا۔یہ حکم سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے دیا ہے۔

آپ کو بتا دیں کہ آج سی بی آئی کی خصوصی عدالت کے جج دھیریندر کمار نے سی او قتل کیس میں 10 لوگوں کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔ جس میں پھول چند یادو، پون یادو، منجیت یادو، گھنشیام سروج، رام لکھن گوتم، چھوٹے لال یادو، رام آسرے، پننال پٹیل، شیو رام پاسی اور جگت بہادر پٹیل عرف بلے پٹیل شامل ہیں۔ اس سے پہلے 5 اکتوبر کو سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے ان تمام ملزمان کو قصوروار قرار دیا تھا۔

دو مارچ 2013 کو شام 7:30 بجے کنڈا کے بالی پور گاؤں کے پردھان ننھے یادو کو زمین کے تنازعہ کی وجہ سے گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ پردھان کے حامی ہتھیاروں سے لیس بالی پور پہنچے اور کمتا پال کے گھر کو آگ لگا دی۔

واقعہ کی اطلاع ملتے ہی سی او کنڈہ ضیاء الحق، اس وقت کے ہتھیگواں ایس او منوج کمار شکلا اور کنڈا ایس او سرویش مشرا پولیس اہلکاروں کے ساتھ موقع پر پہنچ گئے۔ ہجوم نے پولیس کو گھیر لیا۔ سی او مشتعل ہجوم کو سمجھا رہے تھے کہ تنازعہ جاری تھا۔ اس دوران پردھان ننھے یادو کے چھوٹے بھائی سریش یادو کو بھی گولی مار دی گئی۔ اس کے بعد مشتعل ہجوم نے سی او ضیاء الحق کو مار مار کر ہلاک کر دیا۔

رات 11 بجے جب پولیس اہلکاروں نے سی او کی تلاش شروع کی تو ضیاء الحق کی لاش پردھان کے گھر کے پیچھے پلیٹ فارم پر ملی۔ سی او ضیاء الحق کو ہجوم نے مارا پیٹا اور گولی مار دی۔

ضیاء الحق قتل کیس میں دو ایف آئی آر درج کی گئیں۔ پہلی ایف آئی آر ایس او ہتھیگنوا منوج کمار شکلا نے درج کرائی تھی، جبکہ دوسری ایف آئی آر سی او ضیاء الحق کی اہلیہ پروین آزاد نے درج کرائی تھی۔ پروین آزاد کی طرف سے درج کرائی گئی ایف آئی آر میں اس وقت کے وزیر رگھوراج پرتاپ سنگھ عرف راجہ بھیا، اکشے پرتاپ سنگھ، ہریوم سریواستو، گلشن یادو اور ننھے سنگھ کو ملزم بنایا گیا تھا۔ تاہم جانچ کے بعد سی بی آئی نے راجہ بھیا اور ان کے ساتھیوں کو کلین چٹ دے دی۔

پروین آزاد نے سی بی آئی کی کلین چٹ پر اعتراض کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔ سپریم کورٹ کے حکم پر دوبارہ تحقیقات کی گئی اور 23 دسمبر 2023 کو سی بی آئی نے راجہ بھیا اور ان کے ساتھیوں کو دوبارہ کلین چٹ دے دی۔

لکھنؤ: سی او ضیاء الحق قتل کیس میں تمام 10 مجرموں کو عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ اس کے علاوہ ہر ایک پر 19500 روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔ اس جرمانے کا نصف ضیاء الحق کی اہلیہ پروین آزاد کو دیا جائے گا۔یہ حکم سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے دیا ہے۔

آپ کو بتا دیں کہ آج سی بی آئی کی خصوصی عدالت کے جج دھیریندر کمار نے سی او قتل کیس میں 10 لوگوں کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔ جس میں پھول چند یادو، پون یادو، منجیت یادو، گھنشیام سروج، رام لکھن گوتم، چھوٹے لال یادو، رام آسرے، پننال پٹیل، شیو رام پاسی اور جگت بہادر پٹیل عرف بلے پٹیل شامل ہیں۔ اس سے پہلے 5 اکتوبر کو سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے ان تمام ملزمان کو قصوروار قرار دیا تھا۔

دو مارچ 2013 کو شام 7:30 بجے کنڈا کے بالی پور گاؤں کے پردھان ننھے یادو کو زمین کے تنازعہ کی وجہ سے گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ پردھان کے حامی ہتھیاروں سے لیس بالی پور پہنچے اور کمتا پال کے گھر کو آگ لگا دی۔

واقعہ کی اطلاع ملتے ہی سی او کنڈہ ضیاء الحق، اس وقت کے ہتھیگواں ایس او منوج کمار شکلا اور کنڈا ایس او سرویش مشرا پولیس اہلکاروں کے ساتھ موقع پر پہنچ گئے۔ ہجوم نے پولیس کو گھیر لیا۔ سی او مشتعل ہجوم کو سمجھا رہے تھے کہ تنازعہ جاری تھا۔ اس دوران پردھان ننھے یادو کے چھوٹے بھائی سریش یادو کو بھی گولی مار دی گئی۔ اس کے بعد مشتعل ہجوم نے سی او ضیاء الحق کو مار مار کر ہلاک کر دیا۔

رات 11 بجے جب پولیس اہلکاروں نے سی او کی تلاش شروع کی تو ضیاء الحق کی لاش پردھان کے گھر کے پیچھے پلیٹ فارم پر ملی۔ سی او ضیاء الحق کو ہجوم نے مارا پیٹا اور گولی مار دی۔

ضیاء الحق قتل کیس میں دو ایف آئی آر درج کی گئیں۔ پہلی ایف آئی آر ایس او ہتھیگنوا منوج کمار شکلا نے درج کرائی تھی، جبکہ دوسری ایف آئی آر سی او ضیاء الحق کی اہلیہ پروین آزاد نے درج کرائی تھی۔ پروین آزاد کی طرف سے درج کرائی گئی ایف آئی آر میں اس وقت کے وزیر رگھوراج پرتاپ سنگھ عرف راجہ بھیا، اکشے پرتاپ سنگھ، ہریوم سریواستو، گلشن یادو اور ننھے سنگھ کو ملزم بنایا گیا تھا۔ تاہم جانچ کے بعد سی بی آئی نے راجہ بھیا اور ان کے ساتھیوں کو کلین چٹ دے دی۔

پروین آزاد نے سی بی آئی کی کلین چٹ پر اعتراض کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔ سپریم کورٹ کے حکم پر دوبارہ تحقیقات کی گئی اور 23 دسمبر 2023 کو سی بی آئی نے راجہ بھیا اور ان کے ساتھیوں کو دوبارہ کلین چٹ دے دی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.