چنڈی گڑھ: پنجاب میں پنچایت انتخابات 2024 سے پہلے بڑی خبر آ رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق پنجاب بھارتیہ جنتا پارٹی کے ریاستی صدر سنیل جاکھڑ نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ تاہم پارٹی کی اعلیٰ قیادت نے ابھی تک ان کا استعفیٰ قبول نہیں کیا۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق جاکھڑ کچھ دنوں سے ریاستی ایگزیکٹو میٹنگ سے غائب ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے اپنے استعفی کے بارے میں کچھ نہیں کہا ہے۔
آپ کو بتا دیں کہ لوک سبھا انتخابات 2024 سے پہلے سنیل جاکھڑ کو ریاست کی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔ جاکھڑ پہلے کانگریس میں تھے، لیکن پنجاب اسمبلی انتخابات میں پارٹی کی کراری شکست کی وجہ سے وہ بی جے پی میں شامل ہو گئے۔ بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا نے انہیں پارٹی کی رکنیت دی تھی۔
مزید پڑھیں: ہماچل میں اسٹریٹ وینڈرز کی شناخت پر ہنگامہ، ریاستی حکومت کی کنارہ کشی
اگر ہم سنیل جاکھڑ کے سیاسی کریئر کی بات کریں تو وہ دو بار ایم ایل اے اور ایک بار گورداسپور سے ایم پی رہ چکے ہیں۔ سنیل جاکھڑ 2021 تک ریاستی کانگریس صدر کے عہدے پر بھی رہ چکے ہیں۔ ذرائع سے موصولہ خبر کے مطابق سنیل جاکھڑ پارٹی سے ناراض ہیں۔ ان کی ناراضگی کی وجہ لوک سبھا انتخابات 2024 میں رونیت سنگھ بٹو کی کراری شکست تھی۔ اس کے باوجود انہیں مرکزی وزیر بنایا گیا اور بٹو کو راجستھان سے راجیہ سبھا بھیجا گیا۔