غازی پور: لوک سبھا انتخابات 2024 میں ریاست اترپردیش کے ضلع غازی پور سے سماجوادی پارٹی کے امیدوار افضل انصاری نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت میں بی جے پی پر سخت تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کا زوال یقینی ہے۔
لوک سبھا انتخابات میں 400 پار اور یوپی میں 80 سیٹیں جیتنے کا دعویٰ کرنے والی بی جے پی نے ابھی تک کئی جگہوں پر اپنے امیدواروں کا نام بھی فائنل نہیں کی ہے۔ اس کے باوجود وہ یہ دعویٰ کر رہے ہیں۔ ایسا محسوس ہورہا ہے کہ وہ ای وی ایم میں کھیلا کرکے اپنے دعوؤں کو سچ ثابت کرنے کی کوشش کریں گے تاکہ بعد میں وہ یہ کہہ سکیں کہ ہم نے تو پہلے ہی یہ کہا تھا کہ ہم یوپی میں 80 سیٹیں جیت رہے ہیں۔
بہوجن سماج وادی پارٹی سے رکن پارلمنٹ رہے افضال انصاری نے کہا کہ گاؤں گاؤں میں لوگ پریشان ہیں اور اس دفعہ ان کے دعوؤں اور بیانات کا زمینی سطح سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ انھوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ افسران گاؤں گاوں میں جا کر بی جے پی کو ووٹ دینے کے لیے گاوں والوں سے حلف تک لے رہے ہیں۔
مختار انصاری کے بڑے بھائی افضل انصاری نے یہ بھی کہا کہ بہن جی مایاوتی کی پارٹی بی ایس پی کو لوک سبھا انتخابات میں تنہا لڑنے کے لیے مجبور کیا جارہا ہے۔ اس سے انھیں ہی نقصان پہنچے گا اور ان کی پارٹی یوپی میں ختم ہوجائے گی۔ غازی پور لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی کے امیدوار کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے اشاروں میں کہا کہ جموں و کشمیر کے موجودہ ایل جی اور غازی پور کے سابق ایم پی منوج سنہا چاہتے ہیں کہ ان کا بیٹا یہاں سے الیکشن لڑے۔
واضح رہے افضال انصاری غازی پور سے ہی بی ایس پی کے رکن پارلیمنٹ بھی ہیں، لیکن گزشتہ برس ایم پی فنڈ سے متعلق کچھ مقدمات میں انہیں چار سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ جس کے بعد قواعد کے مطابق ان کی پارلیمنٹ کی رکنیت منسوخ کر دی گئی تھی لیکن سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد افضال انصاری کی رکنیت بحال ہوگئی۔
غازی پور کی خصوصی ایم پی/ایم ایل اے عدالت نے گزشتہ برس 29 اپریل کو افضال انصاری اور ان کے بھائی مختار انصاری کو 2007 کے گینگسٹر ایکٹ کیس میں بھی مجرم قرار دیا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ ریاست اترپردیش میں لوک سبھا کی 80 سیٹوں پر کانگریس اور سماجوادی پارٹی کے درمیان معاہدہ طے پاچکا ہے، جس کے تحت کانگریس 17 سیٹوں پر اپنا امیدوار کھڑا کرے گی جبکہ ای پی بقیہ سیٹوں پر اپنے امیدواروں کو کھڑا کرے گی۔
اس کے علاوہ یوپی ایک اور بڑی پارٹی بی ایس اپی جو مایاوتی کی پارٹی ہے وہ اس الیکشن میں تنہا میدان میں اترنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ کئی چھوٹی رایستی پارٹیوں نے جیسے کے جینت یادو کی آر ایل ڈی نے بی جے پی سے اتحاد کر لیا ہے۔ جس کے بعد یوپی میں لوک سبھا کی لڑائی کافی زیادہ دلچسپ ہوگئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
یوپی میں انڈیا اتحاد برقرار، ایس پی اور کانگریس کے درمیان سیٹ شیئرنگ پر اتفاق
ایس پی کے مزید 11 امیدواروں کا اعلان، غازی پور سے افضل انصاری کو ٹکٹ