واشنگٹن: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پنسلوانیا میں ریلی کے دوران گولی لگنے کے اپنے پہلے تجربے میں کہا ہے کہ ان پر لگنے والی گولی ان کے دائیں کان کے اوپری حصے میں لگ گئی'۔ ٹرمپ نے کہا کہ انہیں فوری طور پر معلوم ہوا کہ کچھ غلط ہے۔ انہوں نے امریکی خفیہ سروس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کا بھی شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے پنسلوانیا کے بٹلر میں ہونے والی فائرنگ پر فوری ردعمل ظاہر کیا۔ انہوں نے ریلی میں ایک شخص کے جاں بحق اور ایک زخمی کے اہل خانہ سے بھی تعزیت کا اظہار کیا۔
ٹروتھ سوشل پر ایک پوسٹ میں ٹرمپ نے کہا، میں یونائیٹڈ اسٹیٹس سیکرٹ سروس اور تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کا بٹلر، پنسلوانیا میں ہوئی فائرنگ کے فوری ردعمل پر شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔" سب سے اہم بات یہ ہے کہ میں ریلی میں ہلاک ہونے والے شخص کے خاندان اور شدید زخمی ہونے والے ایک اور شخص کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کرنا چاہتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ یہ ناقابل یقین ہے کہ ہمارے ملک میں اس طرح کی حرکت ہو سکتی ہے۔ اس وقت شوٹر کے بارے میں کچھ معلوم نہیں ہے، جو اب ہلاک ہو چکا ہے۔ مجھے ایک گولی لگی جو میرے دائیں کان کے اوپری حصے میں لگی۔ میں فوراً جان گیا کہ کچھ گڑبڑ ہے کیونکہ میں نے ایک تیز آواز گولی کی آواز سنی اور فوراً ہی گولی جلد سے گزرتی محسوس کی۔ بہت خون بہہ رہا تھا، مجھے احساس ہوا کہ کچھ ہو رہا ہے۔
سی بی ایس نیوز کی رپورٹ کے مطابق،2024 کے امریکی صدارتی انتخابات سے چند ماہ قبل بھی فائرنگ ہوئی تھی، اس حادثے سے ہفتے کے روز بٹلر، پنسلوانیا میں ٹرمپ کی ریلی میں خلل پڑا۔ ٹرمپ کو یو ایس سیکرٹ سروس کے ایجنٹوں نے فوری طور پر اسٹیج سے ایک گاڑی میں لے گئے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں ٹرمپ کو ان کے کان سے خون نکلتے دیکھا جا سکتا ہے۔
مزید پڑھیں:ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی ریلی میں چلی گولی، بال بال بچے سابق امریکی صدر - Attack on Trump
گاڑی میں بیٹھ کر انہوں نے اپنی مٹھیاں بند کرلی تھیں۔ سی بی ایس نیوز نے دو ذرائع کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ ان کی گاڑی 9:30 بجے (مقامی وقت) سے کچھ دیر پہلے بٹلر میموریل ہسپتال سے روانہ ہوئی ہے۔ یہ واضح نہیں تھا کہ ٹرمپ کہاں جارہے ہیں۔ قبل ازیں ان کا نیو جرسی کے بیڈ منسٹر میں واقع اپنی اسٹیٹ کا دورہ کرنا تھا جس کے بعد وہ ریپبلکن نیشنل کنونشن کے لیے ملواکی جائیں گے جو پیر کو شروع ہونے والا ہے۔