کوراپٹ (اڈیشہ): اوڈیشہ کے کوراپٹ ضلع کے کوٹیا کے کئی گاؤں کے لوگ اوڈیشہ اور آندھرا پردیش دونوں ریاستوں میں ووٹ ڈالتے ہیں۔ اس کے پیش نظر اوڈیشہ اور آندھرا پردیش دونوں ریاستوں میں پولنگ مراکز بنائے گئے۔ وجہ یہ ہے کہ کوٹیا کے ان گاؤں کو لے کر دونوں ریاستوں کے درمیان پچھلے کئی سالوں سے تنازع چل رہا ہے۔ دونوں ریاستیں اس حوالے سے اپنے اپنے دعوے ظاہر کر رہی ہیں۔
بتایا جاتا ہے کہ اڈیشہ کے کوٹیا کے علاوہ کوٹیا پنچایت کے لوئر گنجی پدر جیسے 9 گاؤں میں پولنگ مراکز قائم کیے گئے ہیں۔ جبکہ کوٹیا کے 21 گاؤں کے لیے اوڈیشہ اور آندھرا پردیش کی سرحد پر نیریڈیوالاسا اور آندھرا پردیش کے سیکاپارو میں پولنگ مراکز قائم کیے گئے ہیں۔
تاہم سابق ایم پی جے رام پنگی نے الزام لگایا ہے کہ کوٹیا پنچایت کے پولنگ اسٹیشنوں پر ووٹنگ کے دوران اوڈیشہ کی کوٹیا پنچایت کے پولنگ عہدیداروں نے ووٹروں کی انگلیوں پر امیت نیلی سیاہی نہیں لگائی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ اس سے مختلف دیہاتوں کے ووٹروں کو آندھرا پردیش کے پولنگ سٹیشنوں پر ووٹ ڈالنے میں سہولت ملی یہاں تک کہ اڈیشہ میں پولنگ سٹیشنوں پر ووٹ ڈالنے کے بعد بھی۔ پنگی نے کہا کہ ہندوستانی جمہوری نظام میں ایک ہی وقت میں دو جگہوں پر ووٹ ڈالنے کا حق نہیں ہے، کوٹیا میں ایسا نظام جمہوریت کے لیے خطرناک ہے۔