سری نگر:پائین شہر کے گوجوارہ اور راجوری کدل علاقوں میں جمعرات کے روز مرد و زن نے اسمارٹ میٹرز کی تنصیب کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے۔ معلوم ہوا ہے کہ گوجوارہ اور راجوری کدل میں دھرنے کے باعث صورہ لالچوک سڑک پر گاڑیوں کی آمد و رفت معطل ہو کر رہ گئی ہے۔ پولیس کے سینئر افسران مظاہرین کو سمجھانے کی کوشش کی تہم تاہم وہ احتجاج کرنے پر بضد رہے۔
اطلاعات کے مطابق جمعرات کے روز پائین شہر کے گوجوارہ اور راجوری کدل علاقوں میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے سمارٹ میٹرز کی تنصیب کے خلاف سڑکوں پر آکر احتجاجی مظاہرئے کئے۔ احتجاج کے باعث لالچوک صورہ روڈ پر ٹریفک کینقل و حمل معطل رہی جبکہ سمارٹ میٹرز کے خلاف گوجوارہ اور راجوری کدل میں دکانیں اور دیگر کاروباری ادارے بھی بند رہے۔ نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران مظاہرین نے بتایا کہ ’’چونکہ شہر خاص کے لوگ غریبی کی سطح سے نیچے کی زندگی گزر بسر کر رہے ہیں اور وہ اس پوزیشن میں نہیں ہے کہ وہ میٹرز کے حساب سے بجلی فیس ادا کر سکیں۔‘‘
مظاہرین نے بتایا کہ پی ڈی ڈی محکمہ کی جانب سے کئی علاقوں کی بجلی کاٹ دی گئی ہے جس وجہ سے مریضوں کی حالت متغیر ہوئی ہے۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ کہ ’’اگر بجلی میٹرز کو نصب کرنے کا سلسلہ فوری طور پر روک نہیں دیا گیا تو لوگ سڑکوں پر بیٹھ جائیں گے اور اگر اس دوران کوئی ناخوشگوار واقع رونما ہوا تو اس کی ذمہ داری متعلقہ محکمہ پر عائد ہوگی۔ لوگوں نے نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی لیڈر شپ کو بھی ہدفہ تنقید بناتے ہوئے کہا کہ ’’الیکشن کے دوران وہ گھر گھر جا کر لوگوں سے ووٹ مانگتے پھرتے ہیں لیکن آج جب لوگوں کو ان کی ضرورت تھی تو وہ گھروں میں بیٹھ گئے۔‘‘