ETV Bharat / international

ای وی ایم پرایلون مسک کا بڑا بیان، بی جے پی لیڈر اور راہل گاندھی نے کیا کہا؟ - Elon Musk on EVM - ELON MUSK ON EVM

ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک نے امریکہ میں ووٹنگ کی بے ضابطگیوں پر سوشل میڈیا پر کیے گئے ایک پوسٹ کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (ای وی ایم) کو ختم کر دینا چاہیے کیونکہ اس کو ہیک کیے جانے کا خطرہ برقرار ہے۔

Elon Musk Calls for eliminating EVM ahead of US Elections over hacking risks
ای وی ایم پرایلون مسک کا بڑا بیان (ANI)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jun 16, 2024, 3:47 PM IST

Updated : Jun 16, 2024, 4:53 PM IST

نئی دہلی: دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) کے بارے میں کہا کہ اسے کو ہیک کیا جا سکتا ہے۔ اس وجہ سے انھوں نے امریکی انتخابات سے ای وی ایم کو ہٹانے کا مطالبہ بھی کر دیا ہے۔

ایلون مسک کا یہ تبصرہ امریکی صدر کے امیدوار سے ہٹائے جانے والے آزاد امیدوار رابرٹ ایف کینیڈی جونیئر کی ایک پوسٹ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے آیا۔ٹیسلا اور ایکس کے سی ای او ایلون مسک نے آزاد امیدوار رابرٹ ایف کینیڈی جونیئر کی پوسٹ کو ری ٹویٹ کرتے ہوئے ای وی ایم کے ہیک ہونے کے امکان پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ ای وی ایم کے ہیک ہونے کا خطرہ اب بھی بہت زیادہ ہے۔

کینیڈی جونیئر نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق، پورٹو ریکو کے پرائمری انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں سے متعلق ووٹنگ کی سینکڑوں بے ضابطگیاں دیکھنے میں آئیں۔ خوش قسمتی سے پیپر ٹریل کی وجہ سے اس لیے مسئلہ کی نشاندہی کی گئی اور ووٹوں کی گنتی درست کر دی گئی۔ انھوں نے آگے لکھا کہ وہاں کیا ہوتا ہوگا جہاں پیپر ٹریل نہیں ہوتا ہے؟

کینیڈی جونیئر نے مزید لکھا کہ امریکی شہریوں کو یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ ان کا ہر ووٹ شمار ہوتا ہے، اور یہ کہ ان کے انتخابات کو ہیک نہیں کیا جا سکتا۔ انتخابات میں الیکٹرانک ہیکنگ سے بچنے کے لیے ہمیں بیلٹ پیپر پر واپس جانے کی ضرورت ہے۔ بیلٹ پیپر کے بعد ہی ہم ایماندارانہ اور منصفانہ انتخابات کی ضمانت دیں گے۔

کینیڈی جونیئر کی پوسٹ کے بعد ایلون مسک نے پوسٹ کیا کہ ہمیں الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کو ختم کرنا چاہیے۔ کیونکہ اس مشینوں کو انسانوں یا مصنوعی ذہانت کے ذریعہ ہیک ہونے کا خطرہ اگرچہ چھوٹا ہے، پھر بھی بہت زیادہ ہے۔

ایلون مسک کے اس پوسٹ کے بعد بھارت میں بھی کئی لیڈروں نے اس پر اپنی رائے کا اظہار کیا ہے۔ سپریم کورٹ سینیئر وکیل پرشانت بھوشن نے ایلون مسک کی پوسٹ کو ری ٹویٹ کرکے لکھا کہ ٹیکنالوجی کے دنیا کے معروف ماہرین میں سے ایک ایلون مسک نے ای وی ایم میں گڑبڑی کے امکان کی وجہ سے اس کو ختم کرنے مطالبہ کیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بیشتر یورپ اور یہاں تک کہ بنگلہ دیش نے ای وی ایم کو ختم کر دیا ہے۔

سابق مرکزی وزیر راجیو چندر شیکھر نے ٹویٹ کیا کہ یہ ایک بہت بڑا عام بیان ہے جس کا مطلب ہے کہ کوئی بھی محفوظ ڈیجیٹل ہارڈویئر نہیں بنا سکتا۔ جو کی غلط ہے۔ ایلون مسک کا نقطہ نظر امریکہ اور دیگر جگہوں پر لاگو ہو سکتا ہے، جہاں وہ انٹرنیٹ سے منسلک ووٹنگ مشینیں بنانے کے لیے باقاعدہ کمپیوٹ پلیٹ فارم استعمال کرتے ہیں۔ لیکن بھارتی ای وی ایم اپنی مرضی کے مطابق ڈیزائن کیے گئے ہیں، جو کسی بھی نیٹ ورک یا میڈیا سے محفوظ اور الگ تھلگ ہیں۔ انھوں نے آگے لکھا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کو آرکیٹیکٹ اور ٹھیک بنایا جا سکتا ہے جیسا کہ بھارت نے کیا ہے۔

چندر شیکھر کے تبصرے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ایلون مسک نے لکھا "کچھ بھی ہیک کیا جا سکتا ہے"، جس پر سابق وزیر نے پھر جواب دیا کہ "تکنیکی طور پر آپ صحیح ہیں، کیونکہ کچھ بھی ممکن ہے۔ جیسے کوانٹم کمپیوٹ کے ساتھ، میں کسی بھی سطح کی خفیہ کاری کو ڈکرپٹ کر سکتا ہوں، لیکن بیلیٹ پیپر پر ووٹنگ کے مقابلے میں ای وی ایم کے محفوظ اور قابل اعتماد ہونا، یہ ایک مختلف قسم کی بات چیت ہے اور ہم اس میں اختلافات کرسکتے ہیں۔

اس کے بعد انڈین یوتھ کانگریس کے قومی صدر سری نواس بی وی نے چندر شیکھر سے سوال کیا کہ اگر کچھ بھی ممکن ہے تو بھارتی ای وی ایم کو ہیک کیوں نہیں کیا جا سکتا۔ انھوں نے لکھا کہ اگر کچھ بھی ممکن ہے، تو کچھ بھی ہیک کیا جا سکتا ہے۔ تو پھر بھارتی ای وی ایم کو ہیک کیوں نہیں کیا جا سکتا؟ کیا وہ بھگوان کی طرف سے محفوظ ہیں؟ یا ہماری اپنی پرماتما کا اوتار؟

کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے ایلون مسک کے ٹویٹ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے بھارت میں ای وی ایم کو ایک "بلیک باکس" قرار دیا اور ایک نیوز آرٹیکل کی تصویر بھی پوسٹ کی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ایکناتھ شندے کی شیو سینا کے امیدوار کا ایک رشتہ دار نے ای وی ایم مشین کو کھولنے کے لیے فون کے ون ٹائم پاس ورڈ (OTP) کا استعمال کیا تھا۔

راہل گاندھی نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ "بھارت میں ای وی ایم ایک "بلیک باکس" ہیں اور کسی کو بھی ان کی جانچ پڑتال کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ ہمارے انتخابی عمل میں شفافیت کے بارے میں سنگین خدشات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ جب اداروں میں جوابدہی کا فقدان ہوتا ہے تو جمہوریت دھوکہ دہی کا شکار ہو جاتی ہے"۔

یہ بھی پڑھیں

ای وی ایم کے ذریعے ووٹوں کی گنتی کیسے اور کتنے راؤنڈ ہوتی ہے، نتیجہ کب آتا ہے؟

انتخابی عمل سے ای وی ایم ۔ وی وی پیٹ مشینوں کو پوری طرح ہٹانا ایک صحیح راستہ ہے:محمود پراچہ

نئی دہلی: دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) کے بارے میں کہا کہ اسے کو ہیک کیا جا سکتا ہے۔ اس وجہ سے انھوں نے امریکی انتخابات سے ای وی ایم کو ہٹانے کا مطالبہ بھی کر دیا ہے۔

ایلون مسک کا یہ تبصرہ امریکی صدر کے امیدوار سے ہٹائے جانے والے آزاد امیدوار رابرٹ ایف کینیڈی جونیئر کی ایک پوسٹ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے آیا۔ٹیسلا اور ایکس کے سی ای او ایلون مسک نے آزاد امیدوار رابرٹ ایف کینیڈی جونیئر کی پوسٹ کو ری ٹویٹ کرتے ہوئے ای وی ایم کے ہیک ہونے کے امکان پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ ای وی ایم کے ہیک ہونے کا خطرہ اب بھی بہت زیادہ ہے۔

کینیڈی جونیئر نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق، پورٹو ریکو کے پرائمری انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں سے متعلق ووٹنگ کی سینکڑوں بے ضابطگیاں دیکھنے میں آئیں۔ خوش قسمتی سے پیپر ٹریل کی وجہ سے اس لیے مسئلہ کی نشاندہی کی گئی اور ووٹوں کی گنتی درست کر دی گئی۔ انھوں نے آگے لکھا کہ وہاں کیا ہوتا ہوگا جہاں پیپر ٹریل نہیں ہوتا ہے؟

کینیڈی جونیئر نے مزید لکھا کہ امریکی شہریوں کو یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ ان کا ہر ووٹ شمار ہوتا ہے، اور یہ کہ ان کے انتخابات کو ہیک نہیں کیا جا سکتا۔ انتخابات میں الیکٹرانک ہیکنگ سے بچنے کے لیے ہمیں بیلٹ پیپر پر واپس جانے کی ضرورت ہے۔ بیلٹ پیپر کے بعد ہی ہم ایماندارانہ اور منصفانہ انتخابات کی ضمانت دیں گے۔

کینیڈی جونیئر کی پوسٹ کے بعد ایلون مسک نے پوسٹ کیا کہ ہمیں الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کو ختم کرنا چاہیے۔ کیونکہ اس مشینوں کو انسانوں یا مصنوعی ذہانت کے ذریعہ ہیک ہونے کا خطرہ اگرچہ چھوٹا ہے، پھر بھی بہت زیادہ ہے۔

ایلون مسک کے اس پوسٹ کے بعد بھارت میں بھی کئی لیڈروں نے اس پر اپنی رائے کا اظہار کیا ہے۔ سپریم کورٹ سینیئر وکیل پرشانت بھوشن نے ایلون مسک کی پوسٹ کو ری ٹویٹ کرکے لکھا کہ ٹیکنالوجی کے دنیا کے معروف ماہرین میں سے ایک ایلون مسک نے ای وی ایم میں گڑبڑی کے امکان کی وجہ سے اس کو ختم کرنے مطالبہ کیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بیشتر یورپ اور یہاں تک کہ بنگلہ دیش نے ای وی ایم کو ختم کر دیا ہے۔

سابق مرکزی وزیر راجیو چندر شیکھر نے ٹویٹ کیا کہ یہ ایک بہت بڑا عام بیان ہے جس کا مطلب ہے کہ کوئی بھی محفوظ ڈیجیٹل ہارڈویئر نہیں بنا سکتا۔ جو کی غلط ہے۔ ایلون مسک کا نقطہ نظر امریکہ اور دیگر جگہوں پر لاگو ہو سکتا ہے، جہاں وہ انٹرنیٹ سے منسلک ووٹنگ مشینیں بنانے کے لیے باقاعدہ کمپیوٹ پلیٹ فارم استعمال کرتے ہیں۔ لیکن بھارتی ای وی ایم اپنی مرضی کے مطابق ڈیزائن کیے گئے ہیں، جو کسی بھی نیٹ ورک یا میڈیا سے محفوظ اور الگ تھلگ ہیں۔ انھوں نے آگے لکھا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کو آرکیٹیکٹ اور ٹھیک بنایا جا سکتا ہے جیسا کہ بھارت نے کیا ہے۔

چندر شیکھر کے تبصرے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ایلون مسک نے لکھا "کچھ بھی ہیک کیا جا سکتا ہے"، جس پر سابق وزیر نے پھر جواب دیا کہ "تکنیکی طور پر آپ صحیح ہیں، کیونکہ کچھ بھی ممکن ہے۔ جیسے کوانٹم کمپیوٹ کے ساتھ، میں کسی بھی سطح کی خفیہ کاری کو ڈکرپٹ کر سکتا ہوں، لیکن بیلیٹ پیپر پر ووٹنگ کے مقابلے میں ای وی ایم کے محفوظ اور قابل اعتماد ہونا، یہ ایک مختلف قسم کی بات چیت ہے اور ہم اس میں اختلافات کرسکتے ہیں۔

اس کے بعد انڈین یوتھ کانگریس کے قومی صدر سری نواس بی وی نے چندر شیکھر سے سوال کیا کہ اگر کچھ بھی ممکن ہے تو بھارتی ای وی ایم کو ہیک کیوں نہیں کیا جا سکتا۔ انھوں نے لکھا کہ اگر کچھ بھی ممکن ہے، تو کچھ بھی ہیک کیا جا سکتا ہے۔ تو پھر بھارتی ای وی ایم کو ہیک کیوں نہیں کیا جا سکتا؟ کیا وہ بھگوان کی طرف سے محفوظ ہیں؟ یا ہماری اپنی پرماتما کا اوتار؟

کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے ایلون مسک کے ٹویٹ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے بھارت میں ای وی ایم کو ایک "بلیک باکس" قرار دیا اور ایک نیوز آرٹیکل کی تصویر بھی پوسٹ کی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ایکناتھ شندے کی شیو سینا کے امیدوار کا ایک رشتہ دار نے ای وی ایم مشین کو کھولنے کے لیے فون کے ون ٹائم پاس ورڈ (OTP) کا استعمال کیا تھا۔

راہل گاندھی نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ "بھارت میں ای وی ایم ایک "بلیک باکس" ہیں اور کسی کو بھی ان کی جانچ پڑتال کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ ہمارے انتخابی عمل میں شفافیت کے بارے میں سنگین خدشات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ جب اداروں میں جوابدہی کا فقدان ہوتا ہے تو جمہوریت دھوکہ دہی کا شکار ہو جاتی ہے"۔

یہ بھی پڑھیں

ای وی ایم کے ذریعے ووٹوں کی گنتی کیسے اور کتنے راؤنڈ ہوتی ہے، نتیجہ کب آتا ہے؟

انتخابی عمل سے ای وی ایم ۔ وی وی پیٹ مشینوں کو پوری طرح ہٹانا ایک صحیح راستہ ہے:محمود پراچہ

Last Updated : Jun 16, 2024, 4:53 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.