لکھنؤ: لکھنؤ کے اکبر نگر میں میونسپل کارپوریشن اور ایل ڈی اے کی مشترکہ ٹیم نے ہفتوں تک انہدامی کارروائی کر کے اب پورے علاقے کو میدان میں تبدیل کر دیا ہے۔ اس انہدامی کارروائی میں دو عظیم الشان مدرسے اور ایک مسجد بھی زد میں آئی جسے شہید کر دیا گیا۔ مدرسے کے بانی قاری روشن علی قادری کے نشاط گنج میں واقع عارضی مدرسہ میں رضا اکیڈمی کے سربراہ سعید نوری کی قیادت میں ایک وفد نے ملاقات کی اور اظہار ہمدردی کیا۔ ای ٹی وی بھارت سے رضا اکیڈمی کے سربراہ سعید نوری نے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اکبر نگر کی انہدامی کارروائی بہت افسوس ناک ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
انہوں نے کہا کہ یہاں پر ایک طرف جہاں مدرسے اور مسجد پر انہدامی کارروائی ہوئی، وہیں پر ہزاروں کی تعداد میں مکانات بھی توڑے گئے جو کہ ایک افسوس ناک معاملہ ہے۔ رضا اکیڈمی بھرپور طریقے سے اس کی مذمت کرتی ہے اور اس مشکل کی گھڑی میں مدرسے کے بانی قاری روشن اور وہاں کے مکینوں کے ساتھ ہے اور دعا کرتا ہوں کہ جلد ہی رب العزت ان تمام لوگوں کے آباد ہونے کا انتظام کرے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اہل لکھنؤ سے گزارش ہے کہ وہ سامنے آئیں اور ان لوگوں کی بھرپور مدد کریں۔ مدرسے کے بانی قاری روشن نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کی سبھی بڑی خانقاہوں نے فون کر کے ہماری خیریت دریافت کی اور مجھے تسلی بھی دی۔ جس سے میری امیدیں بہت پروان چڑھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میرا منصوبہ ہے کہ میں ایک عالی شان مدرسہ تعمیر کروں اور اس میں لکھنؤ کے بچے بچیاں تعلیم حاصل کریں۔ اس موقع پر شہر کے دیگر علماء خاص طور سے مولانا جمیل احمد نظامی، مفتی شیر محمد اور قاری احمد بقائی سمیت کئی افراد موجود رہے۔