انڈین کلاسیکی موسیقی کے ستار نواز روی شنکر کی آج برسی ہے۔ وہ سات اپریل 1920 کو بنارس کے ایک بنگالی گھرانے میں پیدا ہوئے۔ وہ طویل عرصے سے سانس اور دل کی بیماری میں مبتلا تھے۔ 11 دسمبر 2012 کو وہ دل کی سرجری کے دوران کیلیفورنیا کے ہسپتال میں انتقال کر گئے۔
روی شنکر ایک بھارتی ستار نواز کے طور پر عالمی شہرت یافتہ شخصیت کے مالک ہیں۔ انھیں دنیا کا مقبول ترین ستار نواز قرار دیا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ 60 کی دہائی کا انھیں سب سے بڑا اور مقبول ستار نواز کہا جاتا ہے۔ انھوں نے بھارت اور امریکہ دونوں ملکوں میں اپنی زندگی گزاری۔
انھوں نے موسیقی کی دنیا میں ایک انقلاب پیدا کیا، بھارتی موسیقی کو امریکی پاپ نغموں میں شامل کیا۔ ان کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے انھیں دنیا کا سب سے بڑا موسیقی ایوارڈ 'گریمی ایوارڈ' پانچ مرتبہ دیا گیا۔ علاوہ ازیں متعدد قومی و بین الاقوامی ایوارڈز ان کے نام درج ہیں۔
روی شنکر نے ابتدا میں رقص کے فن کو سیکھنا شروع کیا، 10 برس کی عمر میں وہ بنارس سے اپنے بھائی کے ایک ڈانس گروپ کے ساتھ پیرس چلے گئے جس کے کوریوگرافر اُدے شنکر تھے۔
ادے شنکر کی ڈانس جماعت نے اس دوران یوروپ اور امریکہ کا دورہ کیا، روی شنکر نے اس سفر میں فرینچ سیکھی، ساتھ ہی مغربی کلاسیکی میوزک کو بھی کافی قریب سے جانا۔
سنہ 1934 میں شنکر نے معروف موسیقار علاءالدین خاں کا نام سنا، جن کا دسمبر 1934 کولکاتا میں ایک پروگرام ہونا تھا۔
1935 میں علاءالدین خان اپنے گروپ کے ہمراہ ایک یوروپی سفر پر گئے، جس میں روی شنکر بھی شریک ہوئے اس دوران علاءالدین خاں نے شنکر کو موسیقی سیکھنے کی پیشکش کی اور کہا کہ ایک سنجیدہ موسیقار بن جاؤ۔