پیرس: فرانس نے بدھ کے روز ٹیلیگرام کے بانی اور چیف پاول ڈوروف پر میسجنگ ایپ سے متعلق خلاف ورزیوں کا الزام عائد کیا اور ان کے ملک چھوڑنے پر پابندی عائد کردی جبکہ ارب پتی کو چار دن کی گرفتاری کے بعد مشروط ضمانت پر رہا کیا گیا۔ 39 سالہ دوروف پر پیرس میں تفتیشی مجسٹریٹس کے ساتھ ہونے والی سماعت کے بعد مقبول میسجنگ ایپ پر انتہا پسندانہ اور غیر قانونی مواد کو روکنے میں ناکامی کے متعدد الزامات پر فرد جرم عائد کیا گیا۔
روسی نژاد ڈوروف کو ہفتے کے روز پیرس کے بورجٹ ہوائی اڈے پر گرفتار کیا گیا تھا اور بعد میں ان سے پوچھ گچھ کی گئی۔ پیرس کے پراسیکیوٹر لارے بیکواؤ نے ایک بیان میں کہاکہ ڈوروف کو 50 لاکھ یورو کی ضمانت پر مشروط رہائی دی گئی اور اس شرط پر کہ وہ ہفتے میں دو بار پولیس اسٹیشن میں رپورٹ کریں اور ساتھ ہی فرانس میں رہیں۔ ڈوروف پر حکام کی جانب سے طلب کئے گئے دستاویزات کو شیئر کرنے سے انکار، چائلڈ پورنوگرافی میں نابالغوں کی تصاویر کے ایک منظم گروپ میں پھیلانے، منشیات کی اسمگلنگ، دھوکہ دہی اور منی لانڈرنگ کا بھی الزام عائد کیا گیا ہے۔