پیرس: ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک نے کہا کہ مصنوعی ذہانت (اے آئی) ایک دن تمام ملازمتوں کو ختم کر دے گی، اور ان کا ماننا ہے کہ یہ کوئی بُری ترقی نہیں ہے۔ جمعرات کو پیرس میں ایک اسٹارٹ اپ اور ٹیک ایونٹ سے خطاب کرتے ہوئے، ایلون مسک نے کہا، "مستقبل میں شاید ہم میں سے کسی کے پاس نوکری نہ ہو" انہوں نے مزید کہا کہ آنے والے دور میں لوگ شوقیہ نوکری کریں گے۔
انہوں نے کہا، "اگر آپ کوئی ایسا کام کرنا چاہتے ہیں جو ایک مشغلہ جیسا ہو، تو آپ نوکری کر سکتے ہیں۔" مسک نے مزید کہا، " آگے چل کر آپکی خدمت کے لئے اے آئی اور روبوٹس ہوں گے جو آپ کی پوری پوری مدد کریں گے مگر ان سب کو کامیاب بنانے کے لئے ایک بڑی رقم کی ضرورت ہوگی اور ہر ایک کے لئے یہ مناسب بھی نہیں ہوگا کہ وہ اس پر ہونے والے اخراجات کو برداشت کریں۔
ایلون مسک نے آگے کہا ان اخراجات کو عالمی بنیادی آمدنی (یونیورسل بیسک انکم) کے ساتھ نہ ملایا جائے۔ یونیورسل بنیادی آمدنی (یونیورسل بیسک انکم) سے مراد حکومت ہر ایک کو ایک مخصوص رقم فراہم کرتی ہے، چاہے ان کی کمائی کچھ بھی ہو۔ اور آپ کے پاس اتنی رقم ہے تو آپ اے آئی پر آنے والے اخراجات اٹھا سکتے ہیں۔ ہان مگر سامان یا خدمات کی کوئی کمی نہیں ہوگی۔
انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اے آئی کی صلاحیتیں پچھلے کچھ سالوں میں بہت تیزی سے ترقی کر رہی ہیں، اتنی تیزی سے ترقی کر رہی ہے کہ ریگولیٹرز، کمپنیاں اور صارفین ابھی تک یہ سمجھنے سے قاصر ہیں کہ ان کو استعمال کیسے کیا جائے۔
ماضی میں بھی مسک نے آرٹیفشل انٹلیجینس کے بارے میں اپنے خدشات کا اظہار کیا۔ جمعرات کو اپنے کلیدی خطاب کے دوران، انہوں نے ٹیکنالوجی کو اپنا سب سے بڑا خوف بھی قرار دیا۔ انہوں نے ایان بینکس کی "کلچر بک سیریز" کا حوالہ دیا، جو کہ جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے چلائے جانے والے معاشرے کی عکاسی کرتا ہے۔