جھانسی: جھانسی کے بڑاگاؤں میں ایک دل دہلانے والا معاملہ سامنے آیا ہے جہاں سُسرال والوں نے اپنی خود کی بہو کو جہیز کے لالچ میں مار ڈالا۔ لڑکی کی شادی ایک سال قبل ہی ہوئی تھی اور وہ مذید پڑھائی کے لئے خواں تھی مگر لڑکی کے سُسرال والے اسے پڑھانا نہیں چاہتے تھے۔ والد کا یہ الزام ہے کہ لڑکی کے سسرال والوں نے اس کی بیٹی کو اس لیے مار ڈالا کیونکہ وہ پڑھائی پر اصرار کرتی تھی۔ اس معاملے میں بروا ساگر پولیس نے سسرال والوں کے خلاف جہیز موت کا مقدمہ درج کیا ہے۔
پولیس کے مطابق جھانسی کے بڑاگاؤں تھانہ علاقے کے رہنے والے کملاپت پال نے بتایا کہ اس نے اپنی بیٹی چھایا کی شادی بروا ساگر تھانہ علاقے کے گاؤں ایٹورا کے رہنے والے دھیرج پال سے کی تھی۔ اس نے اپنی بیٹی کی شادی میں حیثیت کے مطابق جہیز دیا تھا۔ مگر بیٹی کے سُسرال والے جہیز کے لئے دباؤ ڈالا کرتے تھے۔ چھایا پڑھائی میں بہت ہوشیار تھی۔ شادی کے وقت وہ بی اے فائنل کے پیپر دے رہی تھی۔ شادی کے بعد بھی وہ اپنی پڑھائی جاری رکھنا چاہتی تھی جس کے لئے میں نے اس کو مذید ایک لاکھ روپئے بھی دئے تھے لیکن سسرال والے اس کو مذید پڑھانا نہیں چاہتے تھے۔