شمالی24 پرگنہ:مغربی بنگال کے گورنر سی وی آنند بوس نے کیرالہ کا اپنا دورہ مختصر کرنے کے بعد کلکتہ سے آج سندیش کھالی پہنچے۔ مقامی خواتین نےان سے ملاقات کی اور علاقے کی صورت حال سے انہیں آگاہ کیا۔کئی خواتین نے کہاکہ ان کے ساتھ روزانہ کی بنیاد پر ظلم و زیادتی کی جاتی ہے۔شاہجہاں شیخ کی زیادتی کی وجہ سے ہم لوگوں کا جینا مشکل ہوگیا ہے۔ایک خاتون نے کہا کہ ہم اپنے لیے بات کر سکتے ہیں کیونکہ آپ اس یہاں ہیں۔ لیکن یہاں سے چلے جانے کے بعد حالات پہلے جیسے ہو جائیں گے۔ وہ ہمیں مزید اذیت دیں گے۔ ان کی گرفتاری کے لیے کچھ کریں۔ ہم ان کے لیے سخت سزا چاہتے ہیں۔ ہم پھانسی چاہتے ہیں۔
گورنر نے سندیش کھالی کی خاتون کی باتیں سننے کے بعد کہا کہ ’’میں وعدہ کرتا ہوں، ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ میرے پاس جو بھی طاقت ہے اس سے کارروائی کروں گا۔5 جنوری کو سندیش کھالی میں ای ڈی کے اہلکاروں پر حملہ ہوا تھا۔ اس واقعہ کا اہم ملزم ترنمول کانگریس کے لیڈر شیخ شاہجہاں ہے۔ مرکزی تفتیشی ایجنسی نے ان کے گھرپر چھاپہ مارا تھا ۔شاہجہاں ای ڈی اہلکاروں پر حملے کے بعد سے ہی فرار ہے۔ ایک مہینے کے بعد حال ہی میں سندیش کھالی میں ایک بار پھر ماحول گرم ہے۔ وقتاً فوقتاً فسادات اور آتش زنی ہوتی رہی ہے۔ پولیس کے کردار پر سوالیہ نشان ہے۔ پولیس بدامنی کے سلسلے میں پہلے ہی تین افراد کو گرفتار کر چکی ہے۔ ان میں سے ایک ترنمول کانگریس کا ایک لیڈراتم سرکار ہے۔ اس کے علاوہ بی جے پی لیڈر بیکاس سنگھ اور سندیش کھالی سے سی پی ایم کے سابق ایم ایل اے سیکر سردار کو گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس پر الزام ہے کہ پولیس اصل ملزمان کو گرفتار نہیں کر رہی۔ ان میں سے ایک شیبو ہے۔ تاہم پولیس ذرائع کا دعویٰ ہے کہ شیبو کے خلاف کوئی شکایت درج نہیں کی گئی ہے۔ حالانکہ سندیش کھالی کی خواتین اس مطالبہ کو ماننے کو تیار نہیں ہیں۔ ان کے مطابق پولیس شیبو کے خلاف کوئی شکایت نہیں لینا چاہتی تھی۔وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے بھی پیر کو سندیش کھالی کے واقعہ پر اپنا رد عمل کا اظہار کیا۔گورنر کے دورے کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آپ جہاں چاہیں جا سکتے ہیں۔ میں نے ریاستی خواتین کمیشن کو بھی بھیجا تھا۔ انہوں نے اطلاع دی۔ اور جن کے خلاف غصہ ہے، انہیں پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔