نئی دہلی: ووٹر بیداری مہم کے دوران مسلم راشٹریہ منچ کے اندریش کمار نے آئین اور قوم کی تعمیر کے تحفظ کے لیے ووٹ دینے کا اعلان کیا ہے۔ منچ کا ماننا ہے کہ ملک میں جنون اور تشدد کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ مسلم راشٹریہ منچ کے قومی کنوینر شاہد اختر نے نئی دہلی میں ووٹر بیداری مہم کے دوران ووٹ ڈالنے پر زور دیا۔ اس دوران مسلم راشٹریہ منچ کے رہنما اندریش کمار نے ہر ووٹ کی اہمیت بتائی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان دنیا کا سب سے بڑا جمہوری ملک ہے اور جمہوریت میں سب کو یکساں طاقت دی گئی ہے جو لوگ اس کا استعمال کرتے ہیں وہ خوش قسمت ہیں اور جو اس کا استعمال نہیں کرتے وہ بدقسمت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جنگ علاج نہیں بلکہ تباہی ہے اس لیے بعض اوقات ہجرت کرنا بہتر ہوتا ہے۔
آئین کی حفاظت اور ملک کی تعمیر کے لیے ووٹ دیں: اندریش کمار - Indresh Kumar
Vote to protect constitution ووٹر بیداری مہم کے دوران مسلم راشٹریہ منچ کے صدر اندریش کمار نے کہا کہ جو لوگ اس کا استعمال کرتے ہیں وہ خوش قسمت ہیں اور جو اس کا استعمال نہیں کرتے وہ بدقسمت ہیں۔ انہوں نے لوگوں کو حق رائے دہی سے استعفادہ کرنے کی اپیل کی۔
Published : May 19, 2024, 10:36 PM IST
اندریش کمار نے کہا کہ اس وقت دنیا کا ایک بڑا حصہ آپس میں لڑ رہا ہے۔ ان لڑائیوں میں ایک مذہب کے لوگ دوسرے مذہب کے لوگوں سے لڑ رہے ہیں۔ نہ کوئی ہجرت کر رہا ہے اور نہ ہی پیچھے ہٹ رہا ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ ایسی حالت میں تعلیم، ترقی، انسانیت اور ترقی کیسے ہو سکتی ہے؟ اندریش کمار نے کہا کہ ان کا ماننا ہے کہ ایک وقت تھا جب سامان بہت سستا ملتا تھا اور آج مہنگائی بہت زیادہ ہے۔ لیکن آپ کو یہ بھی دیکھنا چاہیے کہ آج لوگوں کی خریداری کی صلاحیت بڑھ گئی ہے۔ آمدنی میں اضافہ ہوا ہے اور اسی وجہ سے قوت خریداری میں "انقلاب" آ گیا ہے۔ یہی وجہ ہے آج انفراسٹرکچر میں اضافہ ہوا ہے، نہ صرف ریلوے بلکہ فضائی راستے بھی بے پناہ بڑھ گئے ہیں۔ صحت اور تعلیم میں معیار بہتر ہوا ہے۔آپ کو سوچنا ہوگا کہ فسادات سے پاک ملک بنانا ہے یا فساد سے بھرا ملک؟ شاہد اختر نے کہا کہ حکومت ہند نے ہر ہندوستانی کو ایک ووٹ کا حق دیا ہے اور اس حق کا استعمال نہ کرنے والے سے زیادہ بے وقوف اور غافل کوئی نہیں۔
شاہد اختر نے کہا کہ مسلم راشٹریہ منچ کا ماننا ہے کہ ملک کو تعلیم، ترقی اور ثقافت کی وراثت کو آگے بڑھانا ہے۔ ووٹر بیداری مہم کے لیے آئے مسلم راشٹریہ منچ کے کارکنوں نے ملک کی ترقی پر روشنی ڈالی۔ کارکنوں نے کہا کہ ایک وقت تھا جب معاشرے کا ایک بڑا طبقہ گاؤں اور شہروں میں کھلے میں بیت الخلاء اور کھیتوں میں جاتا تھا، لیکن آج ملک کی حالت اور سمت بدل گئی ہے۔ ہر شہر اور گاؤں میں عزت گھر کی شکل میں بیت الخلاء بنائے گئے ہیں۔ گاؤں کی خواتین کو اجولا اسکیم کا فائدہ ملا جس کی وجہ سے اب انہیں لکڑی اور کوئلے کے دھوئیں کی وجہ سے اپنی آنکھوں کو دبانے کی ضرورت نہیں ہے۔