بریلی میں نماز جمعہ کے بعد مظاہرہ، توقیر رضا کی حمایت میں سڑکوں پر سیلاب بریلی: مولانا توقیر رضا خان کے 'جیل بھرو' کال کے بعد بریلی، اترپردیش میں حالات کشیدہ ہو گئے۔ نماز جمعہ کے بعد ہزاروں لوگ سڑکوں پر نکل آئے۔ نماز کے بعد مولانا توقیر رضا نے لوگوں سے خطاب کیا اور پھر گرفتاری کے لیے اسلامیہ گراؤنڈ کی طرف جانے لگے۔
اس دوران پولیس نے ان کے حامیوں کو راستے میں روکنے کی کوشش کی۔ جس کی وجہ سے حامی ناراض ہوگئے اور انہوں نے بیریکیڈ کو توڑ دیا۔ تاہم پولیس کی جلد بازی اور دانشمندی کی وجہ سے حالات خراب نہیں ہوئے۔ لیکن یہاں سے کچھ دور شاہمت گنج علاقے میں پتھراؤ ہوا۔ جہاں پتھراؤ کر کے ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کی گئی۔
بریلی میں نماز جمعہ کے بعد مظاہرہ، توقیر رضا کی حمایت میں سڑکوں پر سیلاب موصولہ اطلاعات کے مطابق بارہدری تھانہ علاقے کے شاہمت گنج علاقے میں پتھراؤ ہوا جس میں کچھ لوگ زخمی ہوئے۔ ڈی ایم نے کہا کہ وہ معاملے کی جانچ کر رہے ہیں۔ ملزمان کے خلاف ایف آر آئی درج کی جائے گی۔ موقع پر بھاری پولیس تعینات کر دی گئی ہے، فلیگ مارچ کیا جا رہا ہے، امن و امان برقرار ہے۔
غور طلب ہو کہ مولانا توقیر رضا خان جمعہ کی دوپہر 1.30 بجے بریلی میں اپنے گھر سے نماز جمعہ کے لیے نکلے۔ وہ اسلامیہ میدان کے قریب مسجد اعلیٰ پہنچے۔ اس اطلاع کے بعد ان کے حامیوں کی ایک کثیر تعداد وہاں جمع ہوگئی۔ جہاں مولانا توقیر رضا اور ان کے حامیوں نے حکومت کے خلاف مظاہرہ کرتے ہوئے نعرے لگائے۔
اس موقع پر مولانا توقیر رضا نے کہا کہ ملک میں نفرت کا ماحول ہے، اگر کسی نے کوئی جرم کیا ہے تو اسے گرفتار کیا جائے۔ گھر، مدرسہ اور مسجد نے کوئی جرم نہیں کیا۔ ان پر بلڈوزر کیوں چلائے جا رہے ہیں؟ ہم اس کاروائی کے خلاف احتجاج کریں گے اور مزید بلڈوزر برداشت نہیں کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ہلدوانی تشدد: پولس فائرنگ میں چار افراد ہلاک، 300 سے زائد لوگ زخمی، 70 گاڑیاں نذر آتش
اس موقع پر ڈی ایم رویندر کمار نے لوگوں سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر کسی قسم کی بے ضابطگی کی اطلاع ملے تو فوری طور پر قریبی تھانے، تحصیل یا ضلعی انتظامیہ کو اطلاع دیں۔ چوراہوں پر بالکل بھیڑ نہ لگائیں۔