دہلی: معروف صحافی ظفر آغا آج 70 برس کی عمر میں اس دار فانی سے کوچ کر گیے وہ گذشتہ کچھ روز سے نمونیہ کی بیماری میں مبتلا تھے انہیں 4 روز قبل فورٹس اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا جہاں آج صبح تقریباً 5:30 بجے انہوں نے اپنی آخری سانس لی. ظفر آغا بطور ایڈیٹر انچیف نیشنل ہیرالڈ میں اپنی خدمات انجام دے رہے تھے. ظفر اغا نے بطور صحافی اپنے سفر کا آغاز سنہ 1979 میں لنک میگزین سے کیا تھا اور 45 سال سے زائد عرصے تک اس پیشے میں اپنی خدمات انجام دیتے ہوئے ہی اس دنیا فانی سے رخصت ہو گیے. اپنے اس سفر کے دوران انہوں نے پیٹریاٹ، بزنس اینڈ پولیٹیکل آبزرور، انڈیا ٹوڈے کے پولیٹیکل ایڈیٹر، ای ٹی وی اور روزنامہ انقلاب کے ساتھ کام کیا. ان کا آخری دور نیشنل ہیرالڈ گروپ کے ساتھ رہا.
معروف صحافی ظفر آغا کا فورٹس اسپتال میں انتقال - Zafar Agha dies
Veteran journalist Zafar Agha dies معروف صحافی ظفر آغا اس دار فانی سے کوچ کر گیے، آج صبح دہلی کے فورٹس اسپتال میں تقریباً 5:30 بجے انہوں نے آخری سانس لی.
Published : Mar 22, 2024, 3:00 PM IST
بطور ایڈیٹر قومی آواز اور بعد میں نیشنل ہیرالڈ گروپ کے چیف ایڈیٹر کے عہدے پر فائز رہے. اپنے صحافتی کیریئر کے علاوہ انہوں نے 2017 تک قومی کمیشن برائے اقلیتی تعلیمی اداروں کے ممبر اور بعد ازاں باضابطہ چیئرمین کے طور پر بھی خدمات انجام دیں. ظفر آغا سنہ 1954 میں الہ آباد میں پیدا ہوئے تھے اور یادگار حسینی انٹر کالج سے ابتدائی تعلیم اور الہ آباد یونیورسٹی سے اعلی تعلیم حاصل کی۔ وہ انگریزی ادب کے طالب علم تھے.
الہ آباد یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرنے کے دوران وہ ترقی پسند طلبہ تحریک میں شامل ہوئے اور زندگی بھر بائیں بازو اور جمہوری سیاست سے وابستہ رہے. ظفر آغا دہلی یونین آف جرنلسٹس کے ساتھ بھی سرگرم رہے، 1979 میں دہلی میں دی لنک میگزین میں شامل ہونے سے پہلے سورت میں انگریزی کے استاد کے طور پر بھی اپنی خدمات ادا کر چکے ہیں. ان کی نماز جنازہ درگاہ شاہ مردان بی کے دت کالونی جوڑ باغ میں تقریباً 2 بجے ادا کی جائے گی جبکہ پریس انکلیو، ساکیت سے متصل حوز رانی قبرستان میں ان کی تدفین 4 بجے ادا ہوگی.