دہرادون: اتراکھنڈ اسمبلی میں آج دو اہم بل پیش کیے جائیں گے، جس میں یکساں سول کوڈ (یو سی سی) اور ریاستی مظاہرین ہوریزونٹل ریزرویشن بل شامل ہیں۔ یو سی سی کو آج ایوان کے میز پر رکھے جانے کے بعد اس پر بحث کی جائے گی۔ قائد ایوان وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے اجلاس کے پہلے دن ہی اس کا اعلان کرتے ہوئے اپوزیشن کانگریس اور بہوجن سماج پارٹی کے اراکین اسمبلی سے اپیل کی تھی کہ وہ ملک اور ریاست کے مفاد میں اس کی حمایت کریں۔
قابل ذکر ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے اپنے انتخابی منشور میں اس بل کو لاگو کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ اس کے لیے پانچ رکنی ماہرین کی کمیٹی جسٹس (ریٹائرڈ) رنجنا پرکاش دیسائی کی صدارت میں تشکیل دی گئی، جس نے تقریباً دو سال تک کھلی میٹنگوں میں عام لوگوں سے خیالات اور تجاویز اکٹھی کیں اور اپنی سفارشات گزشتہ2 فروری کو ریاستی حکومت کے سپردکیاتھا، جسے 4 فروری کو کابینہ کے اجلاس میں ایوان میں رکھنے پر اتفاق کیا گیا تھا۔ یو سی سی کے خلاف احتجاج میں بالخصوص مسلم کمیونٹی کے لیڈران مسلسل میٹنگیں کر رہے ہیں جس کے پیش نظر پوری ریاست میں امن برقرار رکھنے کے لیے پولیس کو الرٹ موڈ پر رکھا گیا ہے۔
مرکزی وزیر برائے قانون و انصاف ارجن رام میگھوال نے پیر کو کہا کہ یکساں سول کوڈ مشاورتی عمل میں ہے اور لا کمیشن آف انڈیا اس کا جائزہ لے رہا ہے۔ مرکزی وزیر ارجن رام میگھوال نے کہا کہ "یہ صرف مرکز کا مسئلہ نہیں ہے، آئین بنانے والوں نے اس پر تب بھی بات کی تھی جب آئین بنایا جا رہا تھا، فی الحال یہ معاملہ لاء کمیشن آف انڈیا کے پاس زیر غور ہے اور مشاورت کے عمل میں ہے۔ ریاستیں اسے ٹھیک کر سکتی ہیں یا اسے بہتر کر سکتی ہیں، اور گوا کی حکومت پہلے ہی یکساں سول کوڈ پر کام کر چکی ہے۔ اتراکھنڈ حکومت نے کابینہ میں اس کی منظوری دے دی ہے اور جیسے ہی ہمیں لاء کمیشن کی رپورٹ ملے گی، ہم آپ کو مطلع کریں گے"۔