امراوتی: آندھرا پردیش کے وزیر اعلی چندرا بابو نائیڈو نے ریاست کی آبادی میں اضافہ کرنے کے مقصد سے ایک نئی پالیسی کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قانون لایا جائے گا کہ بلدیاتی الیکشن لڑنے کے خواہش مند کے کم از کم دو بچے ہوں۔ جمعرات کو نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے، سی ایم نائیڈو نے آبادی کے انتظام کے تئیں ریاست کے نقطہ نظر میں تبدیلی پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ جہاں آبادی کو بوجھ سمجھا جاتا تھا اب اسے اثاثہ سمجھا جاتا ہے۔
چیف منسٹر چندرا بابو نائیڈو نے کہا کہ آبادی کبھی بوجھ تھی۔ اب یہ ایک اثاثہ ہے۔ پہلے ہم آبادی کو کنٹرول کرنے کے لیے مراعات دیتے تھے۔ ہم نے ایک قانون بنایا جس کے مطابق اگر آپ کے دو سے زیادہ بچے ہیں تو آپ الیکشن نہیں لڑ سکتے۔ لیکن اب ہمیں آبادی میں اضافے کی ضرورت ہے۔
آندھرا پردیش کی متوقع آبادی: سی ایم نائیڈو نے کہا کہ "ریاست کی آبادی 2026 میں 5.38 کروڑ ہونے کا تخمینہ ہے۔ یہ 2031 میں 5.42 کروڑ اور 2036 میں 5.44 کروڑ ہو جائے گی۔ 2041 میں یہ گھٹ کر 5.42 کروڑ رہ جائے گی۔ اس کے بعد یہ 2051 میں کم ہو کر 5.42 کروڑ رہ جائے گا جو 2020 تک 5.41 کروڑ تک پہنچ جائے گا۔ انہوں نے آبادی میں اضافے کو یقینی بنانے کے لیے فی جوڑے 2.1 بچوں کی اوسط پیدائش کے ساتھ مناسب توازن کی ضرورت پر زور دیا۔
مجرموں کو بخشا نہیں جائے گا:آبادی پر مبنی پالیسی کے علاوہ، سی ایم نائیڈو نے حکمرانی اور قانون کے بارے میں اپنی منصوبہ بندی کا اشتراک کیا۔ انہوں نے مجرمانہ سرگرمیوں اور ڈرگ مافیا کو کچلنے اور ڈرون اور سی سی ٹی وی کیمروں جیسے جدید نگرانی کے نظام کے ذریعے امن و امان کو یقینی بنانے کے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ٹھوس شواہد کے ساتھ مقدمات درج کیے جائیں گے اور غلط کام کرنے والوں کو سزا دی جائے گی۔
شفافیت برقرار رکھنے کی یقین دہانی: سی ایم نائیڈو نے کہا کہ غلط کام کرنے والے لوگ کچھ وقت کے لیے بچ سکتے ہیں، لیکن آخرکار انہیں سزا ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہمارے عدالتی نظام کا حصہ ہے۔ سی ایم نائیڈو نے یقین دلایا کہ ان کی حکومت شفافیت اور جوابدہی کو برقرار رکھتے ہوئے کارکنوں اور عام عوام کی امنگوں کے مطابق سیاسی نظم و نسق پر توجہ مرکوز رکھے گی۔