اردو

urdu

ETV Bharat / state

ممبرا کی بڑھتی ہوئی آبادی کو دیکھتے ہوئے اضافی پولیس تھانے قائِم کرنے تجویز حکومت کو بھیجی گئی

Police Station Increase In Mumbra تھانے پولیس کمشنر اشوتوش ڈومرے نے ممبرا کی بڑھتی ہوئی ابادی کو دیکھتے ہوئے اضافی پولیس تھانے قائِم کرنے تجویز حکومت کو بھیجی گئی۔انہوں نے کہاکہ ممبرا کی بڑھتی ہوئی آبادی کے مدنظریہاں اضافی تھانے قائم کئے جائیں تاکہ لا اینڈ آرڈرکو مزید مستحکم بنانے میں مدد مل سکے۔

ممبرا کی بڑھتی ہوئی آبادی کو دیکھتے ہوئے اضافی پولیس تھانے قائِم کرنے تجویز حکومت کو بھیجی گئی
ممبرا کی بڑھتی ہوئی آبادی کو دیکھتے ہوئے اضافی پولیس تھانے قائِم کرنے تجویز حکومت کو بھیجی گئی

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 12, 2024, 8:14 PM IST

ممبرا کی بڑھتی ہوئی آبادی کو دیکھتے ہوئے اضافی پولیس تھانے قائِم کرنے تجویز حکومت کو بھیجی گئی

ممبئی: تھانے ضلع میں مسلم اکثریتی علاقہ ممبرا کی بڑھتی آبادی کو دیکھتے ہوئے تھانے پولیس کمشنر نے حکومت مہاراشٹر کو یہ تجویز پیش کی ہے کہ یہاں ممبرا کے کوسہ علاقے میں جبکہ دوسرا نمبر سے ہی متصل دیوا علاقے میں اضافی پولیس تھانے قائِم کیے جائیں۔موجودہ وقت میں یہاں کی کل آبادی 16 لاکھ سے بھی زائد ہے جبکہ 2013 کے سرکاری ریکارڈ مطابق فقط چار لاکھ باشندگان کا اندراج ہے۔

۔یہ ایک مسلم اکثریتی علاقہ ہے۔اس لئے ترقیاتی اور دوسری بنیادی ضرورتوں سے کوسوں دور ہونا عام بات ہے۔یہی سبب ہے کہ تھانے پولیس نے حکومت کو یہ تجویز پیش کی ہی کہ اضافی پولیس تھانے قائِم کیے جائیں جسکی وجہ سے ممبرا کی آبادی کئی پولیس تھانوں میں تقسیم ہوجائے گی۔

حکومت اگر اس علاقے کی فلاح و بہبود کے لئے کوئی ٹھوس قدم اٹھائے تو یقیناً یہ علاقہ بھی مہارشٹر کی تفریحی مقامات کی فہرست میں درج ہو سکتا ہےکیونکہ بارش کے دنوں میں یہاں قدرتی جھرنے کے لیے لوگ دور دراز سے یہاں آتے ہیں۔

واضح رہے قدیم روایتوں کے مطابق ممبرا زمانہ قدیم سے مسلمانوں کی آماجگاہ رہاہے۔ یہ علاقہ جہازوں کی بندرگاہ ہوا کرتا تھا۔یہاں بنائے گئے جہاز دور دور تک مشہور تھے۔حضرت عمرؓ کے دورِ خلافت میں عرب تاجران وملاح تھانے ضلع آتے جاتے رہے ہیں۔ لہٰذا اُس زمانے سے ہی مقامی آدی باسی ،آگری، کولی باشندوں کے ساتھ مسلمانوں کی بستیاں بھی ہوا کرتی تھیں۔ انہی میں ایک بستی ممبراہے ، لیکن ممبئی فسادزدگان کے ذریعے تیزی سے آبادہوکرممبئی سے ملحقہ مسلم اکثریتی بستی کے روپ میں اُجاگر ہوا۔

12 مارچ 1993 ممبئی بم بلاسٹ میں استعمال آرڈی ایکس کاذخیرہ مبینہ طور پر ممبراکے مبین اپارٹمنٹ سے برآمدگی دکھائے جانے کے بعد ممبرا کے ہاتھ بدنامی لگی چونکہ مسلم بستی ممبرامحفوظ پناگاہ تھی لہٰذا فسادات میں بھی ممبراسے ملحقہ کوسہ فسادزدہ مسلمانوں کا رفیوجی کیمپ بن چکا ہے اورمقامی شیوسینک شیورام ٹکلے کے گھرسے پولیس افسرکیلاش ڈاوکھرے نےدیسی بم برآمدکئے تھے تب بھی ممبراکواس طرح بدنام نہیں کیاگیا۔

اس سے بھی پہلے ممبرا کوسہ میں مجاہدینِ آزادی کی خوب آمدورفت ہواکرتی تھی،پونے میں تلک کی کیسری سبھامیں حصّہ لینے کیلئے اسی شہرسے مہاتماگاندھی گذررہے تھے تبھی کوسہ جامع مسجدکے مقابل قومی شاہراہ پرچالیس گاؤں کی پنچایت نے باپوکا استقبال کیاتھاجسکی قیادت مقامی ڈونگرے خاندان کے بزرگ میاں پٹیل نے کی تھی اس پنچایت میں بیشتر غیر مسلم تھے جنہوں نے مشترکہ طورپرمیاں پٹیل کو اپنا قائد بنایا تھا۔آج کے اس پُرفتن دورمیں مسلم مخاصمت کے تحت مقامی اس بات کوعام کررہے ہیں کہ ممبراکی قیادت کے لائق ایک بھی مسلمان نہیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:مگدھ کمشنری کے واحد طبی پارک جہاں 300 سے زیادہ اقسام کے ہربل پودے ہیں

وہ یہ بھی بھول چکے ہیں کہ نوے کے عشرے میں شیوسینکوں اورمسلم مخالفین سے گھری تھانے بلدیہ پربحیثیت مسلم میئرراج کرنے والے نعیم خان بھی ممبرامیں ہی رہتے ہیں جنہوں نے ایک عرصے تک یہاں کی قیادت کی ہے اورآج بھی جماعت المسلمین ممبراکے صدرہیں ،اسکے باوجود منافقین کی بدولت بدعنوان اربابِ سیاست ومتعصب عناصرِانتظامیہ کی سانٹھ گانٹھ سے ممبرا کو نشانہ بنایا گیا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details