لکھنو: اتر پردیش میں سدھارتھ نگر کی ایک مندر میں نصب بھگوان کی مورتی کو توڑنے کے معاملے میں پولس نے سنسنی خیز انکشاف کیا ہے۔ پولیس کے مطابق مورتی کو توڑنے والا کوئی اور نہیں بلکہ مندر کا پجاری ہی ہے۔ پجاری نے محلے کے دو لڑکوں پر، جن کا تعلق مسلم کمیونٹی سے ہے، پر مورتی توڑنے کا الزام لگایا تھا۔ پجاری کا ان دو لڑکوں کے گھر والوں سے جھگڑا تھا، اس لیے پجاری نے ان لڑکوں کے خلاف پولیس میں ایف آئی آر درج کرائی، لیکن تفتیش کے دوران حقیقت سامنے آگئی اور پجاری پکڑا گیا۔
مندر کے پجاری نے ہی مورتی توڑی: معصوم بچوں کی گواہی سے دو مسلم نوجوانوں پر لگا الزام غلط ثابت ہوا - Temple priest vandalized idol
Temple priest falsely accused Muslim men اترپردیش کی مندر کے ایک پجاری نے دو مسلم نوجوانوں کے خلاف پولیس میں شکایت کی تھی کہ انہوں نے مندر میں رکھی مورتیوں کو توڑ دیا ہے۔ تاہم پولیس تحقیقات سنسنی خیز باتیں سامنے آئیں۔۔۔
Published : Jul 19, 2024, 10:45 PM IST
دراصل پورا معاملہ سدھارتھ نگر ضلع کے کتھیلا سمارماتا تھانے کے تحت گاؤں تولیہوا کا ہے۔ یہاں چند روز قبل مندر کے مورتیوں کو کسی نامعلوم شخص نے نقصان پہنچایا تھا، جس کے بعد علاقہ کے لوگوں میں غصہ تھا۔ تاہم اس کےلئے پجاری کرچارم نے دو لڑکوں منان اور سونو پر الزام لگایا تھا۔ پجاری نے دعویٰ کیا تھا کہ دونوں لڑکوں نے مندر می پوجا کیرتن نہ کرنے کی بھی دھمکی دی تھی، لیکن جب پولیس نے سی سی ٹی وی وغیرہ کے ذریعے جانچ شروع کی تو پتہ چلا کہ واقعہ کے وقت مندر کے آس پاس پجاری کے علاوہ کوئی اور شخص موجود ہی نہیں تھا اور اطراف میں صرف چند چھوٹے بچے کھیل رہے تھے۔
جب ان بچوں سے پوچھا گیا تو انہوں نے بتایا کہ مورتی خود پجاری نے توڑی ہے، جس کے بعد پولس نے پجاری کرچارم کو حراست میں لے کر اس سے اچھی طرح پوچھ گچھ کی۔ پولیس کی سختی سے کرچارم ٹوٹ گیا اور اس نے اپنے جرم کا اعتراف کر لیا۔ پجاری کرچارم نے پولیس کو بتایا کہ اس کا منان اور سونو کے خاندانوں کے ساتھ مسلسل جھگڑا تھا۔ ان سے بدلہ لینے کےلئے دونوں لڑکوں کو پھنسانا چاہتا تھا۔ اس لیے اس نے خود ہی مورتی کو توڑا اور پھر منان اور سونو پر اس کا الزام لگاتے ہوئے پولیس میں فرصی رپورٹ درج کرائی۔