کولکاتا:سپریم کورٹ نے بدھ کے روز مغربی بنگال حکومت کی طرف سے دائر ایک مقدمے کی سماعت یکم مئی تک ملتوی کر دی جس میں سی بی آئی پر الزام لگایا گیا ہے کہ وہ ریاست کی طرف سے پیشگی منظوری حاصل کیے بغیر پولنگ کے بعد کے تشدد کے معاملات میں اپنی تحقیقات کو آگے بڑھا رہی ہے۔
جسٹس بی آر گوائی اور سندیپ مہتا کی بنچ کے سامنے سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے کہا کہ انہیں آئینی بنچ کے سامنے پیش ہونا ہے اس لئے اس معاملے کی سماعت کو موخر کردیا۔ تشار مہتا نے کہا کہ میں جانتا ہوں کہ میں نے کئی مواقع پر ملتوی کرنے کی درخواست کی ہے، لیکن آج میری باری آئینی بنچ کے سامنے آنے والی ہے۔ یہ میرے اختیار میں نہیں ہے۔‘‘ مغربی بنگال حکومت کی طرف سے سینئر وکیل کپل سبل پیش ہوئے۔
مغربی بنگال کی حکومت نے آئین کے آرٹیکل 131 کے تحت مرکز کے خلاف عدالت عظمیٰ میں ایک اصل مقدمہ دائر کیا ہے، جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ سی بی آئی ایف آئی آر درج کر رہی ہے اور اپنی تحقیقات کو آگے بڑھا رہی ہے، حالانکہ ریاست کی جانب سے وفاقی ایجنسی سے عام رضامندی واپس لے لی گئی ہے۔ اپنے علاقائی دائرہ اختیار میں مقدمات کی تحقیقات کریں۔آرٹیکل 131 ریاست کو مرکز یا کسی دوسری ریاست کے ساتھ تنازع کی صورت میں براہ راست سپریم کورٹ جانے کا اختیار دیتا ہے۔