مظفرنگر: اتر پردیش کے مظفر نگر ضلع میں جمعیت علمائے ہند کا ایک انتخابی پروگرام میں سپریم کورٹ کی طرف سے بلڈوزر کی کارروائی پر عبوری روک کا خیر مقدم کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی صاحب نے بلڈوزر کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی تھی، جس پر سپریم کورٹ نے عبوری روک لگا دی ہے جو ایک اہم کارنامہ ہے۔
نو منتخب صدر مولانا مکرم نے کہا کہ جمعیۃ علماء ہند ایک تاریخی تنظیم ہے جس نے ملک کی آزادی میں اپنا خصوصی کردار ادا کرتے ہوئے عظیم قربانیاں دی ہیں انہوں نے حکومت کی طرف سے چلائے جارہے بلڈوزر پر اپنے رد عمل کو ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ حکومت چاہتی ہے کہ بلڈوزر چلا کر خوف پیدا کریں جو کہ غیر قانونی ہے۔ مولانا قاسمی نے کہا کہ سپریم کورٹ نے جمعیۃ علماء ہند کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے یکم اکتوبر 2024 تک بلڈوزر چلانے پر عبوری پابندی عائد کر دی ہے جو کہ عدالت کا خوش آئند فیصلہ ہے۔
جمعیۃ علماء ہند کے مظفر نگر ضلع صدر مولانا مکرم قاسمی نے اجلاس کے دوران پردے اور لڑکیوں کے چھوٹے لباس پہن کر بازاروں میں جانے کو لے کر ایک بڑا بیان دیتے ہوئے کہا کہ عورت گھر کی زینت ہوتی ہے بازاروں کی رونقیں نہیں ہوتی۔ مولانا مکرم قاسمی نے کہا کہ دیکھیے عورتوں کے پہناوے کو لے کر جمعیت علمائے ہند پہلے سے ہی مذمت کرتی چلی آرہی ہے، اسلام کے اندر ہم سبھی کو یہ تعلیم دیتے ہیں کہ اسلام کے اندر پردے کا نظام بنایا گیا ہے اس لیے کہ جو عورت ہوتی ہے وہ گھر کی رونق ہوتی ہے وہ بازار کی رونق نہیں ہوتی، اس لیے عورتوں کو ایسا پہناوا پہننا چاہیے جس سے غیر مرد اس کو غلط نظر سے نہ دیکھے، عورتوں کو پورے بدن کو ڈھکنے والے کپڑے پہننے چاہیے لیکن کچھ بچیاں ایسے پہناوا پہنتی ہے ہم تو اس بات کی پہلے سے ہی مخالفت کرتے ہیں، پہناوا تو پورا پہننا چاہیے جس سے عورتوں کا پورا بدن ڈھک جائے۔