نئی دہلی: وقف ترمیمی بل 2024 کو لے کر سیاسی سماجی اور ملی حلقوں سے سخت مخالفت کی جارہی۔ اسی کو لے کر آج سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کی جانب سے پریس کانفرنس کر کے وقف ترمیمی بل شدید مخالفت کی گئی۔ حضرت نظام الدین میں واقع سوشل ڈیموکریٹک آف انڈیا کے ہیڈ آفس میں منعقد پریس کانفرنس میں پارٹی کے نائب صدر ایڈوکیٹ شرف الدین نےکہا کہ مرکزی حکومت نے سیاسی اور نظریاتی طور پر مسائل کو قالین کے نیچے سے اٹھانے کی عادت کے مطابق سماجی انصاف سے ملک کے اجتماعی ضمیر کی توجہ ہٹانے کے لئےجولائی 2024 میں لوک سبھا میں وقف ترمیمی بل جو فی الحال مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے سامنے زیر التوا ہےاس کو عجلت میں پیش کیا ہے۔
انہوں نے نے کہا کہ ایس ڈی پی آئی نے وقف ترمیمی بل 2024 کی دفعات کے ساتھ ساتھ درپردہ مقصد کا بھی بخوبی مطا لعہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شروع میں کہا گیا کہ بی جے پی نے آئین کی خلاف ورزی کی ہے تاکہ ملک میں وقف کے حالات کو بہتر بنانے کے لیے کے رحمن کی قیادت والی بی جے پی رپورٹ کی سفارشات کو لاگو کیا جا سکے۔ اس لیے ایسا لگتا ہے کہ حکومت نے پچھلے دو ادوار میں سے جان بوجھ کر چھوڑ دیا تھا ور اب وقف کے حالات میں بہتری کی آڑ میں وقف کے نظام سےمسلم کمیونٹی کو پہنچنے والے فوائد چھیننا او مسلم کمیونٹی کے اثاثوں کو نا قابل تلافی نقصان پہنچانا چاہتی ہے۔