احمد آباد میونسپل کارپوریشن نے گزشتہ پانچ سالوں میں 7251 درختوں کانٹنے کی منظوری دی احمدآباد:احمدآبادمیونسپل کارپوریشن میں حزب اختلاف کے رہنما شہزاد خان پٹھان نے کہا کہ ایک طرف بیٹ دی ہیٹ یعنی گرمی سے نجات کے نام پر مہم چلاتی ہے۔ پورے شہر میں بینرز لگا کر اس مہم کی تشہیر کی جارہی ہے۔ دوسری طرف ترقی کے نام پر ہزاروں درخت کاٹے جا رہے ہیں۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کی نگرانی والی حکومت میں ریاست میں باغات اور جھیلوں کی حالت اس وقت انتہائی تشویشناک ہے۔
انہوں نے کہاکہ تالاب خشک ہو چکی ہے۔اس کی دیکھ بھال نہیں کی جا رہی ہے۔ احمد آباد میونسپل کارپوریشن کی جانب سے درخت لگانے کے نام پر ہر سال کروڑوں روپے خرچ ہوتے ہیں۔ لیکن مون سون کے بعد 40 فیصد سے زیادہ درخت دیکھ بھال نہ ہونے کی وجہ سے برباد ہو جاتی ہیں۔گزشتہ پانچ سالوں میں احمد آباد میونسپل کارپوریشن نے 7251 درخت کاٹنے کی اجازت دی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ احمد آباد شہر میں مسلسل بڑھتے ہوئے کوکیٹش جنگلات کے درمیان احمد آباد میونسپل کارپوریشن شہر کو گرین کور، گرین سٹی بنانے کی بات کرتا ہے لیکن فی الحال درختوں ختم ہو رہے ہیں۔جھیلیں سوکھ چکی ہیں۔ شہر کی فضا آلودہ ہے ۔شہر کے عام لوگ آلودہ فضا میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:وٹوہ علاقے میں پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت دیے گئے مکانات کی حالت خستہ
انہوں نے مزید کہا کہ احمد آباد شہر میں ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) دن بہ دن خراب ہوتا جا رہا ہے۔ اس سلسلے میں احمد آباد میونسپل کارپوریشن مرکزی حکومت اور ریاستی حکومت کی گرانٹ کا پورا فائدہ نہیں اٹھا سکتی، جو کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی انتظامی ناکامی کو ظاہر کرتی ہے۔